پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے صدر مقام لاہور کے معروف میو اسپتال میں خسرے سے متاثرہ اکیس نئے بچے داخل کرادیئے گئے ہیں۔ یوں رواں سال کے ابتدائی چار ماہ میں اب تک گیارہ سو سے زائد بچے سے خسرے کے باعث اسپتال داخل ہونے پر مجبور ہوئے ، جبکہ گذشتہ تین دنوں میں پانچ بچے زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔ لاہور میں خسرے نے خطرے کی گھنٹی بجادی ۔ ہر گزرتے دن خسرے سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے۔نگراں صوبائی وزیر صحت پہلے ہی اعتراف کرچکی ہیں کہ خسرہ کی روک تھام کرنے کے لیے مہم موثر ثابت نہیں ہوئی۔ یہ بات یوں بھی ثابت ہوتی ہے کہ صرف میو اسپتال میں رواں سال اب تک مختلف اوقات میں گیارہ سو سے زائد بچے داخل ہوچکے ہیں ، جبکہ اپریل کے تیرہ دنوں میں خسر ے سے متاثرہ دو سو بچے میو اسپتال میں داخل ہوئے ہیں ۔ میواسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر زاہد پرویز کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں کے لیے اسپتال میں دو خصوصی وارڈز بنادیئے گئے ہیں ، جبکہ شدید متاثرہ بچوں کا علاج انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں کیا جارہا ہے۔