ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کے رکن عراقچی نے این پی ٹی معاہدے کے تحت یورینیم کی افزودگي سمیت پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو ایران کا حق قرار دیا ہے۔
مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کے رکن اور نائب وزیر خارجہ نے تہران میں غیرملکی سفیروں اور سفارتی نمائندوں کے ساتھ ایک نشست میں کہا کہ ایران این پی ٹی معاہدے میں دیے گئے اپنے ایٹمی حقوق سے ہر گز دستبردار نہیں ہو گا۔
عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے آلماتی مذاکرات میں گروپ پانچ جمع ایک کو قابل عمل تجاویز پیش کی ہیں اور اگر انہیں تسلیم کر لیا جاتا ہے تو ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں سے متعلق مسائل قدم بہ قدم اور متوازن طریقے اپنے حل کی طرف آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے حتمی اتفاق رائے کے حصول تک مذاکرات جاری رکھنے پر ایرانی وفد کی آمادگي کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر گروپ پانچ جمع ایک یورینیم کی افزودگي سمیت ملت ایران کے حقوق کو تسلیم کر لیتا ہے اور مخاصمانہ اقدامات سے اجتناب کرتے ہوئے پابندیاں ختم کر دیتا ہے تو مذاکرات آسان اور تیزی سے آگے بڑھیں گے۔
سمندری راستے منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے بارے میں ایران پاکستان اور افغانستان کا سہ فریقی اجلاس تہران میں منعقد ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اس اجلاس میں ایرانی وفد کے سربراہ بریگیڈیر علی مویدی نے کہا کہ آج سمندر میں ایک نیا محاذ کھول دیا گيا ہے کہ جس کا مقابلہ کرنے کے لیے علاقے کے تمام ملکوں کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے جدید خطوط پر کام کرنا ہو گا اور سائنٹفک طریقے اپنانا ہوں گے۔
اس اجلاس میں متحدہ عرب امارات نے مبصر رکن کی حیثیت سے شرکت کی۔