غزہ میں غذائی اشیاء کی شدید قلت

Rate this item
(0 votes)

غزہ میں غذائی اشیاء کی شدید قلت

باخبر ذرائع نے علاقے میں فلسطینیوں کے خلاف صہیونی حکومت کے جاری محاصرے کے نتیجے میں غزہ میں غذائی اشیاء کی شدید قلت کی بابت خبر دار کیا ہے۔ رشیا ٹوڈے ٹیلی ویژن چینل کے نامہ نگار سائد المسویرکی نے غزہ پٹی کے محاصرہ شدہ علاقوں کا دورۂ کرنے کے بعد کہا کہ غذائی اشیاء کی شدید قلت اور جاری محاصرے کے نتیجے میں مہنگائی میں ہوش روبا اضافے نے ماہ رمضان المبارک میں غزہ کے فلسطینی باشندوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ غاصب صہیونی حکومت نے محاصرے میں شدت پیدا کرنے کے لئے مقبوضہ فلسطین کے ساتھ غزہ پٹی کی واحد تجارتی گذرگاہ کرم ابوسالم کو بند کردیا ہے۔ بین الاقوامی رپورٹوں سے نشاندہی ہوتی ہے کہ غزہ کے باشندے فوڈ سیکورٹی کے فقدان کا شکار ہیں اور حتی خوش فہم ترین ماہرین کا خیال ہے کہ یہ علاقہ 2020 عیسوی میں زندگی گزارنے قابل نہیں رہے گا۔ غزہ پٹی کے فلسطینی باشندوں کے درمیان غربت و بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ اس شعبے میں فلسطین کی منتخب حکومت کی کابینہ کے رکن محمد الفرا نے اعلان کیا ہے کہ محاصرے کے جاری رہنے کی وجہ سے غزہ پٹی کے نوے فیصد بنیادی منصوبوں پر عمل درآمد رک گیا ہے۔ محمد الفراء نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے علاقے میں ایندھن اور تعمیراتی مٹیریل کی فراہمی کے لئے گذرگاہ کھولنے کے لئے صہیونی حکومت پر دباؤ بڑھائے۔ فلسطین کی منتخب حکومت کی وزارت تعلیم نے بھی رفح کی گذرگاہ کے بند ہونے اور محاصرے کی بنا پر غزہ میں 39 اسکولوں کے تعمیراتی کاموں کے بند ہونے کی خبر دی ہے۔ فلسطین کی منتخب حکومت کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ کے جاری محاصرے کے نتیجے میں اس علاقے میں دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے اور اس دائرے میں صورت حال ہر روز بگڑتی چلی جارہی ہے اور سیکڑوں فلسطینیوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔ فلسطین کی منتخب حکومت کی وزارت صحت نے مزید کہا صہیونی حکومت بین الاقوامی قانونین کی پابند نہیں ہے اور غزہ کے علاقے میں دواؤں کو طبّی ساز و سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے اور اس صورت حال کی بنا پر غزہ میں تقریبا 460 فلسطینی بیمار اپنی جانوں سے ہاتھ دہو بیٹھے ہیں۔غزہ میں اس وقت ایندھن کی شدید قلت کا سامنا ہے اور شدید گرمی کے موسم میں اکثر علاقوں میں بجلی کی فراہمی تقریبا معطل ہوکر رہ گئی ہے اور غزہ کے اسپتالوں میں بجلی کی فراہمی کے نہ ہونے کی بنا پر بیماروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ادھر مصر کی فوج نے بھی صہیونی حکومت کے اھداف کے دائرے میں غزہ کے محاصرے کو شدید کردیا ہے اور حتی روز مرہ کی ضروریات کا سامان بھی غزہ جانے نہیں دیا جارہا ہے۔ مصر کے ساتھ غزہ سرحد میں آٹھ سو پانچ ٹونلز ، تقریبا اسی فیصد سے زیادہ تباہ کردی گئی ہیں اور یہ ٹونلز ہی غزہ کے باشندوں کی تنہا امید تھیں۔ صہیونی حکومت نے دو ہزار سات سے غزہ کے محاصرے میں اضافہ کردیا۔ اس اقدامات کے ساتھ ہی انسانی حقوق کی عربی تنظیم کے سیکریٹری جنرل علاء شبلی نے اپنے ایک بیان میں عالمی برادری کو غزہ کے محاصرے کی منسوخی کا مکمل ذمہ دار قرار دیا ہے اور غزہ کے محاصرے کے خاتمے پر تاکید کی ہے۔ علاہ شبلی نے مقبوضہ سرزمین میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے نمایندے ریچرڈ فولک کی غزہ کی تازہ ترین صورت حال پر مبنی رپورٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے علاقے میں صہیونی حکومت کی جانب سے ایندھن اور تعمیراتی ساز و سامان کے داخلے پر پابندی نے اس علاقے میں فلسطینیوں کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔

Read 1286 times