۲۰۱۳/۱۱/۲۴ - رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح " بروز اتوار " اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے سربراہ ، اعلی فوجی افسروں اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں اسلامی نظام ، ایرانی قوم اور فوج کے مقام کے پیش نظر دلیر ، شجاع اور خردمندی سے آراستہ عناصر کی موجودگی کو حقیقی پیشرفت اور طاقت و قدرت کا مظہر قرار دیتے ہوئے فرمایا: بحریہ کا بنیادی ہدف ایسی فوج کو تربیت اور تیار کرنا ہے جو اسلامی نظام اور ایرانی قوم کی شان کے مطابق ہو۔
یہ ملاقات 7 آذر اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے دن کی مناسبت سے منعقد ہوئی ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 7 آذرماہ کو بحریہ کے شجاع اور دلیر جوانوں کی تکریم و احترام کا دن قراردیتے ہوئے فرمایا: آج اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے افراد اچھی پوزیشن اور عمدہ حالت میں ہیں جبکہ انقلاب اسلامی سے پہلے کے نااہل عناصر نے اس کے لئے کچھ اور منصوبے بنا رکھے تھے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بحریہ کے مختلف علمی، فوجی، بین الاقوامی اور سیاسی پہلوؤں کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بحریہ کی علمی اور وسائل کے لحاظ سے بھی بہت بڑی اہمیت ہے اور علاقہ پرحکمفرما شرائط اور بعض خطرات کے پیش نظر بھی خصوصی سیاسی اور فوجی اہمیت کی حامل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بحر عمان کے سواحل میں ایرانی بحریہ کی موجودگی اور قومی تعمیری امور میں بحریہ کے مؤثر کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حکومت کی توجہ کی صورت میں علاقائی رشد و ترقی کے سلسلے میں بحریہ اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
اس ملاقات کے آغاز میں بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل سیاری نےہفتہ بسیج اور سات آذر کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے کہا: ایرانی بحریہ ملک کی پیشرفت اور ترقی کے سلسلے میں بحری اقتدار میں اضافہ کے ساتھ علاقائی اقوام اور بحری سیادت کے سلسلے میں امید افزا اور الہام بخش اقدام انجام دے سکتی ہے۔