حسن نصر اللہ نے اس انٹرویو میں شام کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : شام میں بشار الاسد کی حکومت کی سرنگونی کا خطرہ اب ختم ہو گیا ہے اب بشار الاسد کی حکومت کو گرانا ممکن نہیں۔
لبنان کے اخبار السفیر نے حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصر اللہ کے ایک انٹرویو کو شائع کیا ہےجو حالیہ دنوں میں انہوں نے علاقے کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے دیا ہے۔ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے اس انٹرویو میں لبنان، شام، صہیونی حکومت اور اسلامی بیداری کے سلسلے میں تفصیلی گفتگو کی ہے۔
اخبار السفیر میں حسن نصر اللہ کے انٹرویو کے شائع شدہ ایک حصے میں آیا ہے کہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ لبنانی فوج کی کوششوں سے لبنان میں بم دھماکوں کا سلسلہ کافی کنٹرول ہو گیا ہے۔
انہوں نے اس انٹرویو میں شام کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : شام میں بشار الاسد کی حکومت کی سرنگونی کا خطرہ اب ختم ہو گیا ہے اب بشار الاسد کی حکومت کو گرانا ممکن نہیں۔
حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری نے واضح کیا ہے کہ اس وقت اکثر ممالک کی کوشش ہے کہ بحران شام کے حل کے لیے کوئی سیاسی راہ حل نکلنا چاہیے۔ شام میں جنگ چھیڑنے کا مقصد ڈیموکریسی اور عدالت قائم کرنا نہیں ہے بلکہ اقتدار کی کرسی حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ شام کے حالات میں بہتری اسرائیل کے لیے باعث نگرانی ہے کہا ہم جنوبی شام اور سرحدی علاقوں میں فتنے کی آگ بھڑکانے والوں کو خوب جانتے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا: ایران کی نسبت اسرئیل کی بے چینی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔