بسمہ تعالیٰ
ہم چند افراد اہل سنت کے محلہ میں زند گی کرتے ہیں حالانکہ اہل سنت ہمیں کافر سمجھتے ہیں اورکہتے ہیں کہ شیعہ کافرہیں ، اس صورت میں کیا ہم اُن کے ساتھ اُن ہی کے مانند معاملہ کر سکتے ہیں ،جس طرح وہ ہمیں کافرسمجھتے ہیں ہم بھی اُن کے ساتھ کفارکے ساتھ کئے جانے والے معاملہ کی طرح معاملہ کریں ۔ اِن حملوں کے مقابلہ میں ہماری شرعی ذمہ داری کیاہے آپ سے یہ بیان کرنے کی استدعا کرتے ہیں ۔
دستخط :بعض مومنین
حضرت آیة اللہ وحید خراسانی کاجواب اس وضاحت کے ساتھ ہے :
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
خدا وندمتعال کی وحدانیت اور خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رسالت کی گوا ہی دینے والا مسلمان ہے ،اس کی جان ،آبرواورمال اسی طرح محترم ہے جس طرح مذہب جعفری کا اتباع کرنے والے کی جان ،آبرو اور مال محترم ہے ۔تمہاری ذمہ داری یہ ہے کہ شہا دتین کہنے والے کے ساتھ اچھا برتائو کرو چا ہے وہ تمھیں کتنا ہی کافر کیوں نہ شمار کرے ،اگر وہ تمہارے ساتھ ناحق برتائو سے پیش آئین توتم حق اورعدل و انصاف کے صراط مستقیم سے منحرف نہ ہو،اگر ان کا کو ئی شخص بیمار ہو جائے تو اُس کی عیادت کے لئے جائو،اگرمرجائے تواس کی تشییع جنازہ کرو ،اگر اس کو تم سے کو ئی ضرورت پیش آجائے تو اُس کی حاجت روا کرو ، اور خدا وند عالم کے حکم کے سامنے تسلیم ہوجائو جس نے یہ فرمایا ہے : ''ِ وَلاَیَجْرِمَنَّکُمْ شَنَآنُ قَوْمٍ عَلَی الاَّتَعْدِلُوا اعْدِلُوا ہُوَاقْرَبُ لِلتَّقْوَی''سورئہ مائدہ(٥)آیت ٨۔
اور خدا وند متعال کے فرمان پرعمل کرو جس نے یہ فرمایا ہے :''وَلاَتَقُولُوا لِمَنْ الْقَی الَیْکُمْ السَّلاَمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا''سورئہ نسائ(٤)آیت ٩٤
والسلام علیکم و رحمة اللہ