مذاہب کے عبادت گاہوں کی تاریخ ایرانی عظمت کی نشانی

Rate this item
(0 votes)
مذاہب کے عبادت گاہوں کی تاریخ ایرانی عظمت کی نشانی

 حضرت مسیح علیہ السلام کے یوم ولادت اور نئے عیسوی سال کے آغاز کی مناسبت سے ایک تقریب کا انعقاد ہوا۔ یہ تقریب بین الاقوامی اہل بیت(ع) یونیورسٹی کے بین الاقوامی کانفرنس ہال میں ہوئی، جس میں 30 سے زائد ممالک کے بین الاقوامی طلبہ اور غیر ملکی مہمانوں نے شرکت کی۔

حضرت مسیح علیہ السلام کے یوم ولادت اور نئے سال کے آغاز کی تقریب کی تصویری رپورٹ ایکنا کی ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین سعید جازاری معمویی، رئیس بین الاقوامی اہل بیت(ع) یونیورسٹی، نے کہا: "ہمارے رہبر اور بزرگ ہستیوں نے حضرت مسیح علیہ السلام کی ولادت کے دن کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا اور مسیحی برادری سے ملاقات کی۔ ہم نے بھی اسی جذبے کے تحت، اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کی اس دن کی اہمیت پر توجہ کے پیش نظر، اس تقریب کا اہتمام کیا ہے۔"

پیشینه مراکز عبادی ادیان در ایران سند عظمت فرهنگ ایرانی است

 

انہوں نے مزید کہا: "ایران 12 ہزار سالہ درخشاں تاریخ کے ساتھ ہمیشہ انسانیت، عدل، اور آسمانی اعتقادات کا حامی رہا ہے، اور یہودیت و عیسائیت کی حمایت میں ایران کی خدمات نمایاں ہیں۔"

حجت الاسلام جازاری نے کہا: "یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ دنیا کے پہلے انسانی حقوق کے منشور کو کوروش ایرانی نے لکھا، جو عدل و انسانیت کی خدمت میں تھا۔ ایران میں یہودیت کا دوسرا اہم زیارت گاہ ہمدان میں واقع ہے، اور یعقوب نبی، دانیال نبی، اور دیگر یہودی شخصیات کی قبریں یہاں محفوظ اور قابل احترام ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا: "دنیا کی قدیم ترین مسیحی کلیسا ایران میں موجود ہے، اور یہ تمام مذہبی مقامات ایرانی ثقافت کی عظمت اور آسمانی اعتقادات کے احترام کی دلیل ہیں۔"

انہوں نے اس بات پر زور دیا: "ایران میں مذاہب کے درمیان گفت و شنید کا پہلا رسمی مرکز ایک شیعہ رہنما کے ذریعے اصفہان میں قائم کیا گیا، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایران نے ہمیشہ مذاہب کا احترام کیا ہے اور ان کے مقام کو اہمیت دی ہے۔"

 

پیشینه مراکز عبادی ادیان در ایران سند عظمت فرهنگ ایرانی است

تقریب کے دوران آیت اللہ رضا رمضانی گیلانی، مجمع عالمی اہل بیت(ع) کے سیکرٹری جنرل اور مجلس خبرگان رہبری کے رکن، نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا: "قرآن کریم نے 15 سورتوں اور 93 آیات میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ذکر کیا ہے، اور ان کا مقام واضح کیا ہے۔ سورہ مریم ان کے نام سے منسوب ہے اور قرآن میں حضرت عیسیٰ کو کلمۃ اللہ اور ان کی پیدائش کو ایک معجزہ کہا گیا ہے۔"

آیت اللہ رمضانی نے کہا: "اگر آج ہمیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی زیارت کا موقع ملتا تو ہمیں جاننا چاہیے کہ ان کے لیے سب سے اہم چیز کیا ہوتی۔ میرا خیال ہے کہ ان دونوں عظیم پیغمبروں کے لیے دو اہم امور تھے: پہلا یہ کہ معاشرے میں اللہ کی رحمت کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جائے، اور دوسرا ظلم کا خاتمہ کیا جائے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ 'ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے'، اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام بھی اسی اصول پر عمل پیرا تھے۔"

انہوں نے مزید کہا: "ظلم کے خاتمے کے لیے صرف فکر کافی نہیں، بلکہ عملی اقدام ضروری ہے۔ حضرت عیسیٰ نے فرمایا کہ اگر کسی کے پاس ظالم کو روکنے کی طاقت ہو، لیکن وہ اسے نہ روکے تو وہ خود بھی ظالم ہے۔"

 

Read 163 times