رجب، قمری کیلنڈر کا ساتواں مہینہ اور حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے، جس میں جنگ و خونریزی ممنوع ہے۔ یہ مہینہ کئی اہم واقعات کی وجہ سے اہمیت رکھتا ہے، جیسے بعثتِ رسول اکرم ﷺ اور حضرت علی علیہ السلام کی ولادت۔ اسلامی کیلنڈر میں اسے خاص مقام حاصل ہے۔ لفظ "رجب" عربی لفظ "ر ج ب" سے نکلا ہے، جس کے معنی "عزت دی گئی" اور "بزرگی والا" ہیں۔ اس نام کا انتخاب اس لیے کیا گیا کیونکہ قدیم زمانے سے عرب اس مہینے کو عزت و احترام دیتے اور اس میں جنگ سے پرہیز کرتے تھے۔ رجب کے دیگر نام بھی ہیں، جیسے رجب الفرد، رجب المضَر، رجب الاصم، رجب المرجب، رجب الحرام، منصل الأسنة، اور منصل الألّ۔ ان میں سے ہر نام اس مہینے کی کسی خاص خصوصیت کی نشاندہی کرتا ہے۔ مثلاً، رجب الفرد اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ دیگر حرمت والے مہینوں (ذوالقعدہ، ذوالحجہ، اور محرم) سے الگ ہے، اور رجب المضَر اس لیے کہ قبیلہ مُضَر اسے خصوصی احترام دیتا تھا۔
رجب حرمت والے مہینوں میں شامل ہے لیکن یہ دیگر حرمت والے مہینوں سے الگ واقع ہوتا ہے۔ زمانہ جاہلیت میں سال کا آغاز رجب سے ہوتا تھا، اور کبیسہ مہینہ جمادی الآخرہ کے بعد اور رجب سے پہلے ہوتا تھا۔ جاہلی دور میں عربوں کے ہاں رجب کو بہت زیادہ عزت دی جاتی تھی۔ اس مہینے میں جنگ، خونریزی، قتل، لوٹ مار، اور حملے حرام سمجھے جاتے تھے۔ رجب کے دوران کئی موسمی بازار بھی لگتے تھے، جیسے صحار کا بازار جو رجب کی پہلی تاریخ کو شروع ہوتا تھا، اور دَبا کا بازار جو آخر ماہ تک جاری رہتا تھا۔ اسلام کے ظہور کے بعد اس مہینے کی اہمیت میں اضافہ ہوا اور اس کی مذہبی حیثیت کو مزید تقدس ملا۔