سلیمانی

سلیمانی

آستان قدس رضوی کےمطابق امام علی رضا علیہ السلام کے حرم کے میڈيا سینٹر کے سربراہ   سید محمد رضا موسی کیا نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پہلی بار13 قومی ریڈیو چینلز حرم مطہر رضوی کے صحن پیامبر اعظم(ص) میں واقع شہید حاج قاسم سلیمانی  اسٹوڈیو میں مستقل طور پروگرام  تیار کر کے نشر کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ان پروگراموں کا آغاز شب ولادت حضرت  فاطمہ معصومہ(س) سے ہوا تھا اور امام رضا علیہ السلام کے یوم ولادت تک یہ سلسلہ جاری رہے گا، چینل ایک سے’’آستان جانان‘‘،چینل دو سے’’بہ تو از دور سلام‘‘، چینل تین سے’’مخاطب خاص‘‘،’’ضیافت دوست‘‘ اور ’’سمت خدا‘‘، چینل چار اور قرآن چینل سے ’’توحیدخانہ‘‘جیسے وہ جملہ   پروگرامز ہیں جنہیں حرم مطہر رضوی سے نشر کیا  جارہا ہے ۔
ان کا کہنا تھا  کہ ’’رسم دعبل‘‘ کے عنوان سے شعر و ادب کی محفل چینل چار سے،چینل پانچ سے خصوصی پروگرام’’قرار‘‘،قرآن  و معارف چینل سے ’’ایوان بہشت‘‘ اور’’رفیق زیارت‘‘ پروگرام افق چینل نشر کیا جا رہا ہے  
حرم مطہر کے میڈيا سینٹر کے سربراہ  موسوی کیا نے بتایا کہ ڈرامہ سیریل ’’گرہ‘‘جسے شفا پانے والے افرادپر بنایا گیا،خادموں کی ڈاکومنٹری،اردو،انگریزی اور آذری زبانوں میں ویڈیو کلپ،خندوانہ پروگرام کے خصوصی کلپ،زیر سایہ پرچم نامی ڈاکومنٹری فلم ،’’رواق رسانہ‘‘ ڈاکومنٹری اور روایت حرم وغیرہ وہ  چند ایک اہم پروگرامز ہیں جنہیں مختلف چینلز کے ذریعہ نشر کیا  جارہا ہے ۔

  آستان قدس رضوی کے  میڈیا سینٹر کے ڈائریکٹر نے بین الاقوامی سطح پر نشر کئے جانے والے پروگراموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عشرہ کرامت کے خصوصی پروگرام’’امین اللہ‘‘ کو امام رضا(ع)،الکوثر،اسلام اصیل،الولایہ،الصراط اورالایام والانوار2  چینلز کے ذریعہ نشر کیا جارہا ہے 
الاہواز چینل اور یونائٹڈ عربی ریڈیو اینڈ ٹی وی کے اسلامی چینلز بھی ’’شمس الشموس‘‘ پروگرام کو نشر کررہے ہیں ، اس کے علاوہ سحر ٹی وی،ولایت ٹی وی،کربلا ٹی وی، ہدایت ٹی وی اور پریس ٹی وی بین الاقوامی پروگراموں کو نشر کررہے ہیں 
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے  کہ عشرہ کرامت یعنی  جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت سے حضرت امام رضا علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کے تک کے ایام میں  تمام خصوصی پروگراموں کو آستان قدس رضوی کے سوشل میڈیا پیجز کے ذریعہ جیسے فیس بک،یوٹیوب اور انسٹاگرام وغیرہ پردنیا کی پانچ زبانوں فارسی،انگریزی،اردو،آذری اور عربی میں لائیو نشر کیا جارہا ہے ۔
ہر روز شام ساڑھے پانچ  بجے انگریزی زبان میں،6:30 بجے آذری زبان میں،7:30 بجے اردو زبان میں اور9 بجے سے عرب زبان سامعین  اور ناظرین کے لئے مختلف پروگرامز براہ راست نشر کئے جارہے ہیں 
اس کے علاوہ ہر روز صحن پیامبر اعظم سے شام چھے  بجے روبیکا،سروش،گپ،آپارات،ھیئت آنلائن،لنز،شمس،یوٹیوب اور تیوا سوشل نیٹ ورکس پر بھی ملکی سطح کے پروگراموں کا انعقاد کیا جارہا ہے 
ان کا کہن تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ حضرت رضا علیہ السلام کے میڈیا خدام  مولا کے ایسے چاہنے والے زائرین کو جو ان خاص ایّام میں حرم مطہر حاضر نہیں ہو سکے ،زیارت کا بہترین پلیٹ فارم فراہم کر سکیں گے  تاکہ آپ سامعین ناظرین بھی ان خاص ایّام کی برکات سے مستفید ہو سکیں۔ 

ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق ایران کے خلاف امریکہ اور یورپی ٹرائیکا کی مجوزہ قرارداد 9 جون 2022 بروز بدھ کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس میں چین اور روس کی شدید مخالفت کے باوجود منظور کر لی گئی۔

 

 

روسی نمایندے کا کہنا تھا کہ  دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی کے نمائندوں نے آئی اے ای اے کی ایران مخالف قرارداد کی حمایت نہیں کی۔

 

قابل ذکر ہے کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز نے جرمنی، فرانس، برطانیہ اور امریکہ کی حمایت سے ایک قرارداد کی منظوری دی ہے۔

 

30 ممالک کے نمائندوں نے حق میں ووٹ دیا، دو (روس اور چین) نے مخالفت میں اور تین (بھارت، لیبیا اور پاکستان) نے ووٹ نہیں دیا۔

 

 تجزیہ کاروں کے مطابق اس دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی کی نمائندگی کرنے والے ممالک نے ایران کے خلاف قرارداد کی حمایت نہیں کی۔

ایران نے اس قرار داد کے بعد مذکورہ ادارے کے دو اہم نظارتی کیمروں کو بند کردیا ہے اور مزید اقدامات کی دھمکی ہے۔/

مسجد مسالک الجنان (جنت کے راستے)  براعظم افریقہ کی اہم مساجد میں شمار ہوتی ہے جو سینیگال میں واقع ہے۔ اس مسجد میں نو گنبد کے ساتھ پانچ مینار بھی ہیں جنکی بلندی 78 میڑ ہے جہاں دس ہزار نماز بیکوقت نماز ادا کرسکتے ہیں اور بیرونی صحن میں بیس ہزار کی الگ گنجایش موجود ہے۔ مغربی افریقہ کے عوام کی یہ مسجد سات سال کے عرصے میں چالیس ملین یورو کی لاگت سے تعمیر ہوئی ہے اور 2019 میں اس کا افتتاح کیا گیا۔

 

 
 
 

سحر نیوز/ دنیا: رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ملازمت کرنے والے تقریباً 69 فیصد مسلمان پیشہ ورانہ مصروفیات کے دوران کسی نہ کسی شکل میں اسلاموفوبیا یعنی مذہبی شدت پسندی کی وجہ سے نفرت کا سامنا کررہے ہیں۔

برطانیہ اور یورپ میں مسلمانوں کو درپیش مسائل پر توجہ رکھنے والے آن لائن پبلشنگ ادارے ہائفن نے یہ سروے پولنگ کمپنی Savanta ComRes کے ذریعے کروایا ہے۔ اس دوران 22 اپریل تا 10 مئی مجموعی طور پر 1503 برطانوی مسلمانوں سے ان کے تجربات سے متعلق انٹرویو کیا گیا۔

سروے کے نتائج سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ برطانیہ میں سیاہ فام مسلمانوں کو دیگر کے مقابلے میں زیادہ اسلامو فوبیا کا سامنا کرنا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق سروے میں شامل 37 فی صد افراد کو بھرتیوں کے مرحلے پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا جب کہ اسی معاملے میں سیاہ فام مسلمانوں کی تعداد 58 فیصد ہے۔

برطانوی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ یہاں زندگی گزارنا پانچ سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ بڑا چیلنج بن چکا ہے، تاہم وہ اب بھی پُرامید ہیں۔ سروے نتائج کے مطابق 55 فیصد شرکا نے کہا ہے کہ برطانیہ میں مسلمانوں کے لیے کامیابی کے بہتر مواقع موجود ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مساوی معاشرے کی تشکیل کے لیے حکومت کو سیاہ فام، ایشیائی اور دیگر اقلیتی برادریوں کے لیے اپنا نقطہ نظر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

سحر نیوز/ ایران: ایک اسرائیلی ویب سائٹ نے ایرانی ڈرون سٹی کی نقاب کشائی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ ایران ڈرون طیاروں کی تعیناتی اور پیداوار کی اپنی صلاحیت بڑھا رہا ہے اور اس نے پہلے ہی حملہ روکنے کی صلاحیت کو فروغ دے دیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، جیوش نیوز سنڈیکیٹ (جے این ایس) نے زاگروس کے پہاڑوں کے دل میں ایرانی ڈرون سٹی کی نقاب کشائی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ ایران ڈرون طیاروں کی تعیناتی اور پیداوار کی صلاحیت بڑھا رہا ہے۔

اسرائیلی اخبار لکھتا ہے کہ تہران سٹیک ہتھیاروں، لانچ پیڈ اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے نظام پر کام کر رہا ہے، یہ سب غیر متناسب جنگ کے نظریے کا حصہ ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے ایرانی حکام کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اصرار کیا ہے کہ کچھ ایرانی ڈرون ماڈل گزشتہ سال مقبوضہ فلسطین میں بھیجے گئے تھے اور ان کا مقصد صیہونی حکومت کے خلاف "قبل از وقت حملہ" کرنا تھا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ دنیا کے مختلف علاقوں میں جنگ سے سیکھے گئے اسباق کی مدد سے یہ صلاحیت پیدا کر رہا ہے۔

صہیونی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایران یمن، لبنان، شام اور عراق میں مزاحمتی گروہوں کو ڈرون برآمد کرتا رہتا ہے اور ڈرون، میزائل، کروز میزائل اور جنگی کشتیوں کے استعمال کے ایک اہم میدان کے طور سعودی عرب اور خلیج فارس کے بعض دیگر کے خلاف پر یمن کو استعمامل کر رہا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کا دعوی ہے کہ ایران نے ابابیل-2 ڈرون تیار کرنے کے لیے تاجکستان میں ایک ڈرون پلانٹک کا افتتاح کیا ہے جو ایران ایئرکرافٹ انڈسٹریل کمپنی کا نتیجہ ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے ایرانی ڈرون سٹی کے بارے میں لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے خطے میں طاقت کے اظہار کے ایک حصے کے طور پر اور حالیہ سیکورٹی واقعات بشمول قتل و غارت گری اور پراسرار دھماکوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے، قومی ٹیلی ویژن پر خفیہ ڈرون طیاروں کے اڈے کی رپورٹ نشر کی کہ یہ خفیہ اڈہ مغربی ایران کے صوبہ کرمانشاہ میں واقع ہے جو عراق کی سرحد پر ہے اور ڈرون طیاروں کو اس جگہ سے مقبوضہ علاقوں میں بھیجنے کی تیار پوزیشن میں رکھا گیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف آرمی اسٹاف "محمد حسین باقری نے جو ڈرون طیاروں کی رپورٹ نشر ہونے کے وقت وہاں موجود تھے،  کہا کہ دشمن کے سامنے حملے سے پہلے ہی حملہ کرنے کے لئے قدیمی ہتھیاورں کو چھوڑ کر نئے ہتھیاروں اور جدید و نئے جنگی طریقون کی ضرورت ہوتی ہےاور یہ بات یوکرین، عراق اور شام کی لڑائیوں میں ثابت ہو چکی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نےدنیا بھر کےعازمین حج کے لیے باب حج کے دوبارہ کھل جانے کو عظیم بشارت قرار دیا ہے۔ آپ نے ساتھ ہی صیہونیوں کو عالم اسلام کی فوری نوعیت کی بلا قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ صیہونیوں کی سازشوں اور منصوبوں کا پردہ فاش کرنا حج کے دوران ضروری کاموں سے ایک ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی حج کمیٹیوں کے عہدیداروں اور ارکان نے بدھ کے روز رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات اور اس سال عازمین حج کو فراہم کی جانے والے خدمات اور سہولتوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی ۔ 
حسینیہ امام خمینی رح  میں ہونے والی اس ملاقات سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ خدا وند متعال نے دوسال کے وقفے کے بعد ایرانی زائرین و عازمین حج اور دنیا کے دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے بھائیوں کے لیے حج کے دروازے دوبارہ کھول دیئے ۔ آپ نے فرمایا کہ یہ دعوت الہی ہے جو دروازے کھولتی ہے اور آپ کے لیے راستہ آسان بناتی ہے ، یہ لطف و کرم کسی اور کی طرف سے نہیں بلکہ پروردگار عالم کی جانب سے حجاج کرام کے اشتیاق اور تڑپ کی قبولیت کی نشانی ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اگر ہم حج کے مفاہیم پر غور و فکر کریں تو اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ انسان حج سے کیا حاصل کرتا ہے، اور اس کے نتائج انسانی زندگی کے کتنے عظیم حصےکا احاطہ کیے ہوئے ہیں۔ 
رہبر انقلاب اسلامی نے پرامن اور دوستانہ بقائے باہمی کو حج کا اہم ترین درس قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ مختلف علاقوں، تہذیبوں، نسلوں اور زبانوں سے تعلق رکھنے والے نا آشنا لوگ حج کے موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ گھل مل کر رہتے ہیں ۔ آپ نے دوستانہ بقائے باہمی کے فقدان کو بشریت کی اہم ترین مشکل قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ آج نہ صرف مسلمانوں بلکہ ساری دنیا کے انسانوں کی مشکل یہ ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ جینا نہیں جانتے۔ 
آپ نے فرمایا کہ حج انسانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ہم زیستی یا دوستانہ بقائے باہمی کا سلیقہ سکھاتا ہے اور مختصر وقت کے دوران بقائے باہمی کا نمونہ پیش کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اس طرح زندگی گزارنا چاہیے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سادگی کو حج کی تعلیمات کا ایک اور نمونہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ احرام سادہ زندگی کی علامت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے صیہونیوں کو عالم اسلام کی فوری نوعیت کی مشکل اور بلا قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ صیہونیوں کی سازشوں اور منصوبوں کا پردہ فاش کرنا حج کے ضروری کاموں سے ایک ہے۔ 
آپ نے عوامی خواہشات کے برخلاف، امریکی منشا پر عمل کرتے ہوئے، صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول لانے والی عرب اور غیرعرب حکومتوں کو خـبردار کرتے ہوئے فرمایا کہ ، ان حکومتوں کو جان لینا چاہیے کہ انہیں اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ صیہونی اس کا فائدہ اٹھائیں گے۔ 
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حج کو مسلم امہ کے اتحاد کا مظہر قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ سب کو مل کر یہ کوشش کرنی چاہیے کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد میں کوئی خلل واقع نہ ہو، کیونکہ اختلاف پیدا کرنا اور خاص طور سے شیعہ اور سنی کے درمیان اختلافات کو ہوا دینا برطانیہ کی چال ہے۔

واضح رہے کہ ایران کے عازمین حج کا پہلا قافلہ تیرہ جون کو تہران سے مدینہ منورہ کے لئے روانہ ہوگا، اس سال ایران سے انتالیس ہزار چھے سو عازمین حج حجاز مقدس جارہے ہیں ۔

خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران لاہور میں بانی انقلاب اسلامی ایران، حضرت امام خمینیؒ کی برسی کی مناسبت سے "امام خمینی کی نظر میں اتحاد عالم اسلام" کے موضوع پر سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ ایرانی قونصل جنرل لاہور رضا ناظری نے پروگرام کی صدارت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی خانہ فرہنگ جعفر روناس نے کہا کہ امام خمینیؒ تفرقہ کو اسلام سے خیانت سمجھتے تھے، کیونکہ تفرقہ سے اسلام کی طاقت میں خلل پڑتا ہے۔ اسلام نے ہمیں اتحاد کا حکم دیا ہے، تفرقہ ڈالنے والے غدار ہیں اور غداروں کو مسلمانوں کی صف میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی اتحاد کا انحصار، مادی اور تاریخی عوامل جیسے زبان، تاریخ، جغرافیائی حدود وغیرہ پر نہیں بلکہ روحانی عوامل جیسے توحید، معنویت، اخلاقیات، حقیقی اور انسانی اقدار و عقائد پر ہوتا ہے۔

سیمینار سے علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر، پیر سید حبیب عرفانی، پیر سید علی رضا گیلانی، خواجہ قطب الدین فریدی، ڈاکٹر فرید پراچہ، میاں مقصود احمد، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، پیر محمد عثمان نوری، علامہ سید افتخار حسین نقوی، پیر غلام رسول اویسی، ڈاکٹر طارق شریف زادہ، سید اسد عباس نقوی، لعل مہدی خان، سید علی رضا نقوی، پیر اختر رسول، سید محمود غزنوی، امجد چشتی، مفتی عاشق حسین بخاری، پیر سید مقدس کاظمی، پیر باوا اسلم حیدری اور مفتی محمد شبیر انجم نے بھی خطاب کیا اور امام خمینیؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے امت مسلمہ کو متحد ہو کر اسلام کے دشمنوں کو شکست فاش دینے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔

تہران، ارنا - یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی شان میں توہین اور گستاخی  اخلاقی دیوالیہ پن کی علامت ہے۔

یہ بات محمد عبدالسلام نے آج بروز پیر اتوار کی رات ہندوستان کی حکمران جماعت کے ترجمان نپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کے ردعمل میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ پیغامبر اسلام کی توہین اخلاقی دیوالیہ پن کو ظاہر کرتی ہے اور انبیاء کا مقام اور ان کا مشن تمام اقوام اور لوگوں کے لیے قابل احترام ہیں۔

انہوں نے ہندوستان کی حکمران جماعت کے ترجمان کی طرف سے پیغمبر اکرم (ص) کی توہین کی مذمت کر کے اسے ناقابل قبول قرار دیا۔

ہندوستان کی حکمران جماعت کے دو ارکان کی جانب سے پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کے خلاف عوامی احتجاج کے پھیلاؤ کے ساتھ اس پارٹی نےان دونوں ارکان میں سے ایک کو برطرف اور دوسرے رکن کی رکنیت مزید تحقیقات تک معطل کردی۔

قابل ذکر ہے کہ ایران نے گزشتہ رات بھی دارالحکومت تہران میں تعینات ہندوستانی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی پر شدید احتجاج کیا۔

واشنگٹن : عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی قیمتوں سے اُٹھنے والی مہنگائی کی لہر نے امریکی حکام کے بھی ہوش اڑادئے ہیں اور صدر جوبائیڈن نے قیمتوں میں کمی کیلئے ایرانی تیل پر نظریں مرکوز کرلی ہیں۔خام تیل کا کاروبارکرنے والی ایک بڑی نجی کمپنی نےامید ظاہر کی ہے کہ امریکاجلد مزید ایرانی تیل کی بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت کی اجازت دے دے گا۔ بلوم برگ کے مطابق ایران کی عالمی سرگرمیوں سے متعلق ایران اور امریکا کے درمیان جلد کسی تصفیہ کا امکان نہیں تاہم امریکی صدرجو بائیڈن یہ فیصلہ کر سکتے ہیں تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کے لیے اب بہتریہ ہی ہے کہ ایرانی تیل پر پابندیوں کے نفاذ میں سختی نہ کی جائے ۔

 

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے تہران میں تعینات ہندوستانی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے ہندوستان کی حکمراں جماعت کے نمائندے کی طرف سے پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں توہین اور گستاخی پر شدید احتجاج کیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے جنوبی ایشیاء کے ڈائریکٹر نے ہندوستانی سفیر پر واضح کیا ہے کہ ایران پیغمبر اسلام (ص) اور اسلامی مقدسات کی توہین کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرےگا۔

ہندوستانی سفیر نے بھارتی حکمراں جماعت کے نمائندے کی طرف سے پیغمبر اسلام (ص) کی توہین پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مؤقف ہندوستانی حکومت کا نہیں ہے ہندوستانی حکومت دوسرے ادیان کا احترام کرتی ہے۔ ہندوستانی سفیر نے کہا کہ گستاخ شخص کا بھارتی حکومت میں کوئي عہدہ نہیں ہے البتہ حکمراں جماعت میں اس کا عہدہ ہے۔