العالم کے مطابق وال سٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ ابوظہبی اور تل ابیب کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر آنے کے ڈیڑھ سال بعد دونوں فریقین کے حکام کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوا ہے اور توقع ہے کہ ان کے درمیان تجارت 2000 تک پہنچ جائے گی۔ "معمول پر دستخط سے پہلے ایک سال میں اس میں 250 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔"
وال سٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا کہ " UAE Sovereign Wealth Funds اسرائیلی اور UAE کی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں براہ راست سرمایہ کاری کرتے ہیں، اور یہ کمپنیاں بقیہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی ترقی میں اپنے آپ کو شراکت دار کے طور پر پیش کرتی ہیں ۔"
رپورٹ کے مطابق ابوظہبی انویسٹمنٹ کارپوریشن، جو کہ 250 بلین ڈالر کے اثاثوں کا انتظام کرتی ہے، چھ وینچر کیپیٹل فرموں میں 20 ملین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی ہے، جن میں سے کچھ کا صدر دفتر مقبوضہ علاقوں میں ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے اس دوران نوٹ کیا کہ اسرائیلی کمپنیاں دبئی اور ابوظہبی میں نئے دفاتر میں سرمایہ کاری کرنے اور ملازمین کو تل ابیب سے منتقل کرنے کے خواہاں ہیں جہاں متحدہ عرب امارات کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈز براہ راست اسرائیلی اور متحدہ عرب امارات کی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔