Super User

Super User

آئیے فارسی سیکھئے

گیارہواں سبق - درس یازدھم

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

.............................

 

سامعین آپ کو یاد ہوگا کہ گذشتہ پرو گرام میں ہم نے مذکر مجازی اور مونث مجازی اور ان دونوں کے لئے صفت کا بطور یکسان استعمال کیا جاسکتا ہے . آج کے پروگرام میں ہم ضمائر کی اقسام بتائیں گے اور اس سلسلے میں کئی مثالیں بھی پیش کی جائیں گی . اب آئیے ضمیر متصل یا ضمیر منفصل سے متعلق وضاحت یا تشریح :ضمیر متصل ، وہ ضمیر ہے جو لفظ کے ساتھ ملی ہوتی ہے اور یہ (ت ، م ، ش ) ہے . اس کی مثال کچھ یوں دی جا سکتی ہے :

 

لباسَت تیرا لباس یا تمہارا لباس

لباسَم میرا لباس

لباسَش اس کا لباس

 

آپ نے ملاحظہ کیا کہ لباس ان تینوں مثالوں میں کامن ہے اور ان کے ساتھ جو ضمیر متصل استعمال کی گئی یعنی لباس کے آخر میں ت لگایا گیا ، کیا بنا ؟ لباست یعنی تیرا لباس ، اور اس کے بعد یعنی لباس کے بعد ہم نے ضمیر متصل یعنی م کو لگایا ، تو کیا لفظ بنا ؟ لباسَم ، میرا لباس اور اس کے بعد ہم نے اسی لباس کے ساتھ تیسری ضمیر لگائی ، اب کیا لفظ بنا ؟ لباسَش ، اس کا لباس . اب اسی طرح کی مزید دوتین مثالوں پر آپ ایک بار پھر توجہ کیجیے : منزلَت ، منزل کے بعد ت لگائی گئی ہے ضمیر ، منزلَت یعنی میرا گھر منزلَش ، منزل کے بعد جو ضمیر متصل ھم لائے ہیں وہ شین ہے ، منزلَش ، یعنی اس کا گھر ضمیر متصل ، عموما عام بول چال میں بکثرت استعمال کی جاتی ہے اور آپ اس کی مدد سے کسی بھی لفظ کے آخر میں لاکر اپنے مخاطب کو کسی بھی شیء کی مالکیت ، یا ملکیت سے بآسانی آگاہ کر سکتے ہیں . اس کی مزید مثالیں ایک بار پھر آپ کو ہم بتارہے ہیں :

کتابَم میری کتاب

کتابَش اس کی کتاب

کتابَت تیری کتاب

 

اب آئیے ضمیر متصل کی مدد سے کچھ جملے بناتے ہیں :

من کتابم را بہ احمد دادہ ام میں نے اپنی کتاب احمد کو دے دی ہے

او کتابش را بہ برادرش داد اس نے اپنی کتاب اپنے بھائی کو دے دی

من کتابت را نخواندہ ام میں نے آپ کی کتاب نہیں پڑھی ہے

 

سامعین آپ نے یہاں پر ضمیر متصل سے متعلق مختلف مثالیں اور جملے سنے ہمیں امید ہے کہ آپ نےنوٹ کر لئے ہوں گے . آج کے پروگرام یہیں پر اختتام پر پہنچتا ہے . اگلے پروگرام تک کے لئے اجازت دیجئے.خدانگہدار.

 

 

Monday, 11 June 2012 06:39

دسواں سبق - درس دھم

آئیے فارسی سیکھئے

دسواں سبق - درس دھم

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

..............................

عزیز سامعین پروگرام آئیے فارسی سیکھئے میں آپ سب کا خیر مقدم ہے اب تک ہم آپ کی خدمت میں نو پروگرام پیش کرچکے ہیں اور آج اس سلسلے کا دسواں پروگرام سماعت فرماتے ہیں ۔ہمیں امید ہے کہ اب تک کے پروگراموں کے پیش جانے والی اس سبق سے آپ نے بھر پور فائدہ اٹھایا ہوگا آج ہم پچھلے اسباق پر ایک سرسری نظر ڈالتے ہیں تا کہ فارسی جملے بنانے میں اگر آپ کوکچھ مشکل ہو تو وہ دور ہوجائے ۔سامعین آپ کو یاد ہوگا کہ ہم نے آپ کو یہ بتایا تھا کہ فارسی میں چونکہ تذکیر و تانیث یعنی مذکر و مؤنث نہیں ہے لہذا اس لحاظ سے ایک بڑی مشکل جو اردو سیکھنے والوں کو ہوتی ہے وہ فارسی سیکھنے والوں کو پیش نہیں آتی ۔ مذکر اور مؤنث دونوں کے لئے آپ بلاسوچ سمجھے یہ کہہ سکتے ہیں :

رضیہ آمد رضیہ آئی

علی آمد علی آیا

احمد رفت احمد گیا

ناصرہ رفت ناصرہ گئی

محمد خوابید محمد سوگیا

نسیمہ خوابید نسیمہ سوگئی

 

سامعین آپ نے یہاں جو جملے سنیں ان میں خواتین کے جو نام ہے رضيہ ، ناصرہ ، اور نسیمہ ان کا فارسی تلفظ آپ نے ملاحظہ کیا کہ رضيہ کو رضیے کہا گيا ، ناصرہ کو ناصرے کہا گیا اور نسیمہ کو نسیمے ۔ ہم بتا چکے ہیں کہ یہ " ہ " غیر ملفوظ کہلاتی ہے اور اس طرح کہ سبھی ناموں کو آپ اردو کی "ے" کی طرح تلفظ کیجئے اور اب مذکر یا مؤنث مجازی جیسے میز، قلم، دن، رات وغیرہ ان سے متعلق بھی فارسی سیکھنے والوں کو کہیں بھی فعل یا صفت لانے کے لئے مشکل پیش نہیں آتی جبکہ اردو سیکھنے والا ہمیشہ اسی میں مبتلا رہتا ہے کہ فعل یا صفت مؤنث ہے یا مذکر مثلا" آپ اردو میں کہتے ہیں کہ یہ میز بہت اچھی ہے یہاں میز کے لئے جو صفت لائی گئی ہے وہ اچھی ہے اور اگر یہ کوئی اور چیز ہوتی یعنی اگر یہ کہا جاتا کہ قلم، یہ قلم بہت اچھا ہے تو قلم کے لئے چونکہ اس کو مذکر تصور کیا جاتا ہے لہذا اس کے لئے جو صفت لائے گی تو وہ اچھا لائے گي ۔فارسی میں سنیئے کہ یہ میز بہت اچھی ہے کس طرح سے کہا جائے گا : این میز خیلی خوب است ۔ م ۔ ے ۔ ز = م ی زمیز کو میز تلفظ کیا گیا ہے یہاں میز کو آپ نے مؤنث مجازي قرار دیتے ہوئے اس کے لئے جو صفت بیان کی ہے وہ بھی مؤنث ہے یعنی اردو میں اچھی اور اب یہ صوفا بہت اچھا ہے ۔این مبل خیلی خوب است ۔مبل فارسی میں صوفے کو کہتے ہیں اور صوفہ مذکر مجازي یہاں قرار پایا ہے تو اس کے لئے جو صفت بیان کی گئی ہے وہ بھی آپ نے مذکر بیان کی یعنی اچھا ہے ۔یہ صوفہ بہت اچھا ہے۔یہاں بھی ملاحظہ کیا کہ میز اور صوفہ دونوں کے لئے ایک ہی انداز میں جملہ بنایا گیا ہے ۔ خوب است۔مذکر اور مؤنث حقیقی کے لئے بھی فعل یا صفت کا یکساں استعمال کیا جاتا ہے ایک بار پھر سنیئے ۔

رضیہ رفت رضیہ گئی

رضیہ خوب است رضيہ اچھی ہے

احمد رفت احمد گيا

احمد خوب است احمد اچھا ہے

 

عزيز سامعین اس وضاحت کے بعد ہم آپ سے اجازت چاہیں گے انشاء اللہ اگلے پروگرام میں آپ کو کچھ نئے الفاظ اور معنی بتائیں گے ۔اس وقت تک کے لئے ہمیں اجازت دیجئے ۔ خدانگھدار

Monday, 11 June 2012 06:38

نواں سبق - درس نھم

آئیے فارسی سیکھئے

نواں سبق - درس نھم

 

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

..............................

پروگرام آئیے فارسی سیکھئے میں آپ کا خیر مقدم ہے گزشتہ پروگرام میں ہم نے فعل مستقبل کے بارے میں آپ سے گفتگو کرنے کے بعد کچھ جملے بنائے تھے اور بعد پہنچی تھی زمان و مکان میں آج کے اس پروگرام میں ہم زمان و مکان کی تعریف کریں گے اور اس کے بعد زمان و مکان کےلئے فارسی میں کیا بولا جاتا ہے اس سے آپ کو آگاہ کریں گے امید ہے کہ آپ آج کا پروگرام بھی بغور سماعت فرمائیں گے ۔آپ جانتے ہیں کہ زمان یا اسم زمان کہ جس میں وقت کی قید پائي جاتی ہے مثلا" صبح و شام و غیرہ اور اسم مکان جس میں جگہ کی قید موجود ہوتی ہے مثلا" گھر ، پارک و غیرہ ۔ اب آئیے فارسی میں اسم زمان کے لئے جو لفظ وضع کئے گئے ہیں وہ سماعت فرمائیے اور اس کے ساتھ ساتھ ان کے معنی بھی نوٹ کردی جائیے ۔

شب رات

امشب آج رات ، آج کی رات

دیشب کل رات، گذشتہ رات

روز دن ( یہ اردو میں بھی بولاجاتا ہے تھوڑے سے تلفظ میں فرق کے ساتھ)

امروز آج کے دن پر دلالت کرتا ہے امروز اس لفظ کو اردو میں بھی بولا جاتا ہے

فردا آنے والی کل

 

اور اب اسم مکان:

بالا اوپر( بلندی کے لئے معمولا" بولا جاتا ہے )

پایین نیچے

در اندر(in)

بیرون باہر(out)

شمال شمال

جنوب جنوب

شرق مشرق

غرب مغرب

 

آپ نے یہ الفاظ یقینا" نوٹ کر لیئے ہوں گے اب آئیے آپ کو ہم کچھ جملے بنانا سکھاتے ہیں۔ اور اب کچھ جملے:

امجد فردا خواھد رفت امجد کل چلا جائے گا

احمد امروز مدرسہ می رود احمد آج اسکول جائے گا

من دیشب بہ قم رفتم میں کل قم گیا/ گئی تھی

من دیشب بہ قم رفتہ بودم میں کل قم گیا تھا/ میں کل قم گئی تھی

او امشب نخواھد رفت وہ آج نہیں جائے گا / وہ آج نہیں جائے گی

پارک ملت در شمال تھران واقع می باشد پارک ملت ( نیشنل پارک) تہران کے شمال میں واقع ہے

فرودگاہ بین المللی در غرب تھران احداث شدہ است اینٹرنیشنل ایئرپورٹ( بین الاقوامی ہوائی اڈہ)تہران کے مغرب میں بنایا گیا ہے

مصلّای بزرگ امام خمینی(رح) دو منارۂ بزرگ دارد امام خمینی عیدگاہ کے دو بڑے منارے ہیں

 

انشاء اللہ اگلے پروگرام میں اسی موضوع پر آپ سے مزيد گفتگو ہوگی اس وقت تک کے لئے ہم آپ سے اجازت چاہیں گے ۔خدانگھدار

Monday, 11 June 2012 06:37

آٹھواں سبق - درس ھشتم

آئیے فارسی سیکھئے

آٹھواں سبق - درس ھشتم

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

....................................................................

پروگرام "آئیے فارسی سیکھئے " لے کر حاضر خدمت ہیں قبل اس کے آج کا پروگرام شروع کریں گزشتہ پروگرام کی یاددہانی کرادیں تو آپ لوگ آج دن کے درس و مشق کے لئے تیار ہوجائیں۔گزشتہ پروگرام میں ہم نے آپ کو ماضی بعید بنانے کا طریقہ سکھایا تھا اور کچھ جملے بھی بنائے تھے اور آپ کو مزید مشق کرنے کا ہم نے مشق دیا تھا تو اب آئیے آج کے سبق پر نظر ڈالنے سے قبل ماضي بعید کا فرمولہ ایک بار پھر بتائے دیتے ہیں آپ کو یاد ہوگا کہ ماضي " رفت " یا " گفت " جی، اس کے بعد ہم لفظ چھوٹی " ہ " لگائیں گے اور آخر میں " بود " کا اضافہ کردیں گے تو جو جملہ بنے گا وہی یہ ہوگا " رفتہ بود" جی، ماضي " رفت " اور اس کا ماضي قریب کیا ہے : " رفتہ است " اور ماضی بعید جو میں نے ابھی بتایا ہو کہ وہ کیا بنے گا : " رفتہ بود " اب جائیں گے اور اب ہم فعل مستقبل پر آپ سے گفتگو کریں گے تو سب سے پہلے ہم آپ کو فعل مستقبل بنانے کا فارمولہ بتائے دیتے ہیں جی آپ نوٹ کریں :فعل مستقبل بنانے کا فرمولہ یہ ہے : لفظ "خواھد" اس کے بعد ماضي لگایا جائے گا تو جو لفظ ہمارے سامنے آئے گا وہ بنے گا :"خواھد فرستاد" یعنی وہ "بھیجے گا" یا "بھیجے گی" جو بھی شخص ہے مذکر یا مؤنث کے قید آپ اردو زبان کے مطابق کریں گے اب اس کی مثال ہم کو بتائے دیتے ہیں مزيدایک مثال یہ بنے گی :خواھد خورد یعنی وہ " کھائے گا " یا " کھائے گی " خواھد نوشت یعنی وہ " لکھے گا " یا " لکھے گی" خواھد رفت یعنی وہ " جائے گا " یا" جائے گی " ایک بار پھر توجہ فرمائیں کہ فعل مستقبل بنانےکےلئے فعل ماضي سے قبل " خواھد " لگائے جاتا ہے مثلا" خواھد رفت" جی"وہ جائے گا" یا "جائے گی" آپ اسی طرح کے دیگر چند جملے بناکر اس کی مشق کریں تا کہ اچھی طرح سے آپ کے ذہن نشین ہوجائے گا ۔ جو کچھ ابھی آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا اس کے تناظر میں یا اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے آئیے کچھ جملے بناتے ہیں :

 

احمد خواھد رفت احمد چلاجائے گا ......امجد خواھد نوشت امجد لکھے گا

او خواھد فرستاد......................................... وہ بھیجے گا یا بھیجے گی (سامعین اسم کی جگہ یا شخص کی جگہ ضمیر استفادہ کیا گیا ہے لفظ "او" مذکر اور مؤنث دونوں کے لئے بولا جاتا ہے .

علی خواھد آمد...................................................................... علی آئے گا .

 

" احمد خواھد رفت " یعنی " احمد جائے گا " ہمیں یہ معلوم ہوگیا کہ " احمد جائے گا " لیکن کب جائے گا اور کہاں جائے گا ۔ یہ بات ہمیں سیاق و سبق سے معلوم ہوگی تا ہم ہر قسم کے ابہام کو دور کرنے کےلئے جملے میں زمان و مکان یعنی " کب " اور کہاں کی غیر لگانے سے جملہ مکمل ہوجائے گا اس کے لئے آپ کو کیا کرنا ہوگا یہ ہم آپ کو بتائے دیتے ہیں یعنی اگر احمد اور خواھد کے درمیان مکان کی قید لگادی جائے تو جملہ کچھ یوں بنے گا : "احمد بہ اسلام آباد خواھد رفت" یہاں میں معلوم ہوگیا کہ احمد اسلام آباد جائے گا لیکن ابھی کب جائے گا یہ ہمیں معلوم نہیں ہے اس کے لئے ہمیں جملے میں مکان یعنی اسلام آباد سے پہلے زمان لگانا ہوگا یعنی احمد اور خواھد کےدرمیان زمان و مکان کا اضافہ کیا جائے گا مثلا" : احمد امروز اسلام آباد خواھد رفت ۔البتہ یہاں عام بول چال میں لفظ " امروز " یعنی "آج" ہم اسم سے پہلے لگاسکتے ہیں یعنی جملہ جو کچھ بن جائے گا اس وقت : امروز احمد بہ اسلام آباد خواھد رفت ۔یعنی احمد اسلام آباد جائے گا عام بول چال میں اس جملے میں حرف اضافہ یعنی " بہ " غائب ہے تاہم فارسی دستور میں حرف اضافہ لگانا ضروری ہے یعنی : احمد امروز بہ اسلام آباد خواھد رفت یعنی احمد آج اسلام آباد جائے گا ۔یعنی لفظ " بہ " حرف اضافہ تھے کہ جو فارسی زبان میں لگانا ضروری ہے ۔اب تک کے اسباق میں ہم نے مصدر ، ماضي ، حال اور مستقبل کی تعریف اور یہ کہ کس طرح مصدر سے ماضی مطلق بنائے جاتا ہے اور اس کے بعد ہم نے آپ کو ماضي کی اقسام ماضي قریب، ماضی بعید بنانے کا طریقہ بتایا اور آج کے درس میں ہم نے فعل مستقبل کا فارمولہ آپ کو سکھایا ۔ ہمیں امید ہے کہ آپ نے اچھی طرح سے ذہن نشین کرلیا ہوگا اگلے پروگرام تک کے لئے ہم نے آپ سے اجازت چاہیں گے ۔خدانگھدار

Monday, 11 June 2012 06:36

ساتواں سبق - درس ھفتم

آئیے فارسی سیکھئے

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

ساتواں سبق - درس ھفتم

پروگرام " آئیے فارسی سیھکئے " میں آپ کا خیر مقدم ہے گزشتہ پروگرام میں ہم نے آپ کو کچھ نئے مصدر نوٹ کرائے تھے اور ماضی قریب بنانے کا طریقہ بتانے کے ساتھ ہی کچھ جملے بھی آپ کو یاد کرائے تھے ۔آج کے پروگرام میں ہم نے آپ کو فعل ماضی سے ماضی بعید بنانے کا طریقہ سکھا رہے ہیں۔آپ کو یادوں کا کہ ماضی بعید بنانے کے لئے کہ جو فرمولہ بنانے کا ہم آپ کو بتایا تھا وہ کچھ یہ ہے فعل ماضي اس کے ساتھ چھوٹی " ہ " اضافہ کیا جائے گا اور آخر میں لفظ " بود " لگادیئے جائے گا ۔یہاں پر ماضی بعید میں " است " کی جگہ " بود " ملی لی ہے اس کے معنی "تھا" اور " تھی " ہیں ۔اس کی مثال کچھ یہ ہیں :

 

احمد فرستادہ بود احمد نے بھیجا تھا

امجد خوردہ بود امجد نے کھایا تھا

او شنیدہ بود اس نے سناتھا

 

آپ نے ملاحظہ کیا کہ فعل، ماضي بعید بنانا کتنا آساں ہے اور فعل ماضي جو ہے اس میں صرف " ہ " یعنی چھوٹی " ہ " ایسے فارسی میں " ہ " غیر ملفوظ کہتے ہیں اور اس کے بعد لفظ " بود " لگایا جاتا ہے ۔ فعل ماضي قریب : فعل ماضی قریب اس میں کیا کرنا پڑتا ہے میں، جی ہاں، چھوٹی " ہ " کے بعد لفظ " است " لگایا جاتاہے اور جملہ بن جاتا ہے اور فعل ماضي مطلق کس طرح بنتا ہے؟ اس کا طریقۂ کار یقینا" آپ کو یاد ہوگا کہ مصدر کے آخر سے " نون " کو حذف کردیا جاتا ہے اور اب آئیے فعل ماضي بعید کی وضاحت ایک دفعہ پھر کئے دیتے ہیں ۔فعل ماضي جی ہاں آخر میں " ہ " اور اس کے بعد " بود " لگایا جائے گا ۔اس کی مثالیں ایک بار پھر دہرادیتے ہیں :

 

احمد خندیدہ بود احمد ہنسا تھا

رضیہ فرستادہ بود رضیہ نے بھیجا تھا

او آمدہ بود وہ آیا تھا / وہ آئی تھی

امجد رساندہ بود امجد نے پہنچایا تھا / پہنچائی تھی

 

فارسی سیکھنے کےلئے آپ کو مشقیں ضرورت ہے اور مشق کے لئے وقت کی اور اس کی ضرورت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا آج کے صنعتی دور میں جو چیز نایاب ہے وہ وقت ہے اور وقت کی بھی کتنی تیزي کے ساتھ گزررہا ہے اس کی کسی کو خبری نہیں اسی لئے وقت کے بارے میں مختلف محاورے بولے جاتے ہیں فارسی میں سلسلے میں جو محاورہ بولا جاتا ہے وہ ہے "وقت طلاست " یعنی" وقت سونا ہے " وقت کو سونے سے تعبیر کیا گیا ہے اردو میں کہا جاتا ہے کہ "گیا وقت کبھی ہاتھ نہیں آتا" پس اس محاورے کو گرہ میں باندھ لیجئے اور وقت سے پورا پورا فائدہ اٹھائیے ہم نے تنگی وقت اور آپ کی مصروفیات کو دیکھتے ہوئے پروگرام " آئیے فارسی سیکھئے " کو ریڈیو اردو کی ویب سائٹ پر دینے کا بھی فیصلہ کیا گيا ہے تا کہ آپ جب چاہیں یعنی جب بھی آپ کو وقت ملے مشق کیجئے اور اپنی فارسی بولنے کی استعداد کو بڑھائیے اور اب آئیے کچھ نئے الفاظ اور ان کے معنی آپ کو نوٹ کرادئے ہیں۔

 

برنج چاول

عدس کھڑی مسور کی دال

آرد آٹا

شکر شکر

نمک نمک

ھل چھوٹی لائج

زردچوبہ ہلدی

فلفل سیاہ کالی مرچ

زیرہ زیرہ

نخود چنے

 

اس کے ساتھ ساتھ آپ کو یہ بھی بتادیں کہ فارسی میں لفظ "تمرین " ، "مشق" کے لئے کہا جاتا ہے۔ مشق شب " ہوم بھر" کے لئے بولا جاتا ہے ۔ دفتر ، کاپی یا نوٹ کو کہتے ہیں ۔ مداد ، پینسل کو کہتے ہیں اور اس کے ساتھی مداد تراش ، شوپنر یا پینسل تراش کہا جاتا ہے ۔انشاء اللہ اگلے پروگرام میں آپ سے پھر ملاقات ہوگی ۔اس وقت تک کے لئے اجازت دیجئے ۔ خدانگہدار

 

Monday, 11 June 2012 06:35

چھٹا سبق-درس ششم

آئیے فارسی سیکھئے

چھٹا سبق-درس ششم

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

آپ کو یاد ہوگا کہ گزشتہ سبق میں ہم نے آپ کچھ مصدر نوٹ کرائے تھے اور یہ وعدہ کیا تھا کہ اگلے درس میں ان کے معنی آپ کو بتائیں گے تو آج ہم سب سے پہلے آپ کو انہی مصادر کے معنی نوٹ کرائے لیں کہ جن کا ذکر ہمیں گزشتہ سبق میں کیا تھا۔

پوشیدن پہننا

نوشتن لکھنا

دیدن دیکھنا

شکستن توڑنا

خندیدن ہنسنا

گریستن رونا

دادن دینا

گرفتن لینا

اور اب ہم آپ کو فعل ماضي سے متعلق کچھ یادآوری کراتے ہیں ۔فعل ماضي کے حوالے سے ہم نے آپ کو بتایا تھا کہ مصدر کے آخر سے " نون " کو اگر ہٹا دیا جائے تو جو کچھ بچے کا فعل ماضي کہلائے گا اور اس سے ہم نے کچھ جملے بھی بنائے تھے آج ہم آپ کو ماضي قریب بنانے کا فارمولہ سکھاتے ہیں ۔اس کا قاعدہ یہ ہے کہ ماضي مطلق یعنی رفت اور اس کے آخر میں چھوٹی " ہ " کا اضافہ کردیں اور اس کے بعد لفظ " است " یعنی " ہے " لگاتے ہیں تو کچھ جملہ بنے گا وہ یہ ہوتا : رفتہ است یعنی وہ چلا گیا ہے یا وہ چلی گئی ہے یہاں رفتہ چھوٹی کے ساتھ استعمال ہوا ہے جیسے کہ ہم بتا چکے ہیں کہ چھوٹی " ہ " کا تلفظ فارسی میں بڑی " ے " کی طرح کہا جاتا ہے اور چھوٹی " ہ " یہاں ہائے غیر ملفوظ کہلاتی ہے یعنی جس کا تلفظ نہ کیا جائے ۔ اس کو ہم ایک بار پھر آپ کے لئے تکرار کرتے ہیں ایک اور لفظ کے ساتھ لفظ ماضي ہے " گفت " اس میں ہم چھوٹی "ہ " آخر میں لگائیں گے اور اس کے بعد لفظ " است " موجود ہے تو جو جملہ بنےگا وہ یہ ہے : گفتہ است یعنی وہ کہہ چکاہے / چکی ہے ایک اور لفظ ہے " خورد " اس کی بھی وہ ہی ترکیب ہے یعنی آخر میں چھوٹی " ہ " لگادیں گے اور لفظ " است " موجود ہے اس کے ساتھ جو جملہ بنے گا وہ یہ ہوگا : خوردہ است اب آئیے ان کی مدد سے ہم پورے اور مکمل جملے بناتے ہیں اور وہ جملے کچھ اس طرح سے ہیں : او بہ پاکستان رفتہ است یعنی وہ پاکستان چلا گیا ہے یا پاکستان گیا ہے یہاں ضمیر " او " کی جگہ آپ نام لکھ سکتے ہیں آپ اگلا جملہ سنیے : احمد شام خوردہ است ، احمد رات کا کھانا کھا چکا ہے یہاں شام رات کا کھانا کھانے کے لئے استعمال ہوتا ہے اگلے جملے سنیے : مؤذن اذان گفتہ است یعنی مؤذن اذان دے چکا ہے یا اذان کہہ چکا ہے یہاں اب ہم انہی جملوں کو دوبارہ تکرار کرتے ہیں اور ضمیر اور مرد کی نام کی جگہ کسی خاتون کا نام لے کر جملہ بناتے ہیں :

رضیہ بہ پاکستان رفتہ است رضیہ پاکستان جا چکی ہے / پاکستان چلی گئی ہے

مرضیہ شام خوردہ است مرضیہ رات کا کھانا کھا چکی ہے

طاہرہ اذان گفتہ است طاہرہ اذان دے چکی ہے

یہاں پہ آپ نے تین نام سنے : رضیہ ، مرضیہ اور طاہرہ آپ نے توجہ کی ہوگي کہ ان کا تلفظ فارسی میں رضیے ، مرضیے اور طاہرے کہا گیا ہے یعنی چھوٹی " ہ " کو، جو قا‏عدہ ہم نے آپ کو بتایا ہے اس کے تحت بڑی " ے" تبدیل کردیا گیا ہے لیکن لکھا اسیطرح جائےگا۔ رضیہ، مرضیہ، طاہرہایک بار پھر یادآوری کے طور پر ہم مصدر کی تعریف کریں گے اور کچھ نئے مصدر کو آپ کو نوٹ کرائیں گے اور اس کے بعد بتائیں گے کہ فعل مستقبل کس طرح بنتا ہے ۔مصدر کی پہچان آپ کو کروا چکے ہیں : خوردن ، کشتن یعنی خوردن کے آخر سے آپ " نون " کو ہٹا دیں اور کشتن کے آخر سے بھی " نون " حذف کردیا جائے تو کچھ بچے گا وہ ماضي کہلائے گا اردو میں مصدر کی پہچان کے لئے آپ کو معلوم یہ ہے کہ " نا " لگایا جاتا ہے جیسے " کھانا" ، " پینا " اور مصدر کے آخر سے نون حذف کرنے سے حاصل مصدر فعل میں تبدیل ہوجاتا ہے وہ کونسا فعل بنتا ہے وہ فعل ماضی ہوتا ہے جیسے : خورد ، نوشت ، گفت ، رفت فعل ماضي سے ماضي قریب بنانے کے لئے جو فرمولہ ہے اب اس پر توجہ کیجئے یعنی ماضی اور اس کے آخر میں چھوٹی " ہ " اور اس کے بعد لفظ " است " یعنی "ہے" اور اب اس یادآوری کے بعد آئیے آپ کو کچھ نئے مصدر ہم نوٹ کراتے ہیں آپ ان کی مدد سے جملے بنائیے۔

فرستادن بھیجنا

رساندن پہچانا

آمدن آنا

شنیدن سننا

جویدن چبانا

خوابیدن سونا

خندیدن ہنسنا

ہمیں امید ہے کہ آپ نے آسانی کے ساتھ کچھ بیان کیا گیا ہے اس کو نوٹ کرلیا ہوگا ۔اب دیکھتے یہ ہیں کہ آپ اس کو کتنا سمجھ پائے ہیں اور اس کے سمجھنے کے لئے آپ یقینا" تمرین کریں گے اور اپنے بنائے جملوں کو اس فارمولے سے ملائیں گے جو ہم نے آپ کو یاد کرائے ہیں اور انشاء اللہ اگلے درس میں ہم آپ کو ماضی بعید بنانے کا طریقہ سکھائیں گے اس وقت تک کے لئے اجازت دیجئے ۔ خدانگھدار

آئیے فارسی سیکھئے

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

پانچواں سبق _ درس پنجم

آپ کو یاد ہوگا کہ ہم نے ضمیر متکلم اور مصدر کی مدد سے کچھ جملے بنانا آپ کو سکھائے تھے اور اس کے ساتھ ہی آپ کو دعوت دی تھی کہ آپ بھی اسی طرح دیگر جملے بنائیں امید ہے کہ آپ نے یہ مشق بخوبی انجام دی ہوگي ۔ اس سے قبل کہ آج کے درس پر ایک نظر ڈالی جائے ایک بار پھر فعل مصدر اور فعل ماضی پر ایک مختصر اور اجمالی نگاہ ڈال رہے ہیں۔

مصدر فارسی دستور کے مطابق " دن" اور " تن " سے پہچانا جاتا ہے یعنی :" آمدن ۔ رفتن " پہلے لفظ میں آپ نے " دن " سے پہچان کی اور دوسرے لفظ میں تن سے ،مصدر کے آخر سے " ن" کو اگر حذف کردیا جائے تو ہم پہلے ہی عرض کرچکے ہیں جو حاصل مصدر ہوگا وہ فعل ماضی کہلائے گا ۔ مثال ایک بار پھر آپ کو دئے دیتے ہیں ۔

" آمدن "

اس سے جو فعل ماضی ہمیں ملے گا وہ ہوگا: " آمد" یعنی " آیا "

" رفتن "

اس کا فعل ماضی ہوگا: " رفت" یعنی " گیا"

" نوشیدن"

اس سے فعل ماضي جو بنایا جائے گا : " نوشید" یعنی " پیا "

" گفتن"

اس کا فعل ماضی ہوگا: " گفت" یعنی " کہا"

فعل ماضي کے ساتھ آپ ضمیر غائب یا شخص غائب کا نام لے سکتے ہیں اس کی مثال ہم پہلے ضمیر سے دے رہے ہیں :

" او آمد " یعنی " وہ آیا " یا " آئی "

ایک بار پھر وضاحت کردیں اس بات کی کہ فارسی میں مذکر اور مؤنث چونکہ موجود نہیں ہے لہذا تمام افعال یکساں استعمال کئے جاتے ہیں ۔یہاں پر ہم " او " کی جگہ اسم لگاتے ہیں ۔

احمد نوشید احمد نے پیا

امجد رفت امجد گیا

علی گفت علی نے کہا

یہاں ایک بار پھر بھی وضاحت کردیں کہ آپ یہاں "احمد" ، " امجد" اور "علی" کی جگہ "رضیہ"، " مرضیہ " یا " صدیقہ " لگاسکتے ہیں اور فعل میں فرق نہیں پڑے گا۔ صرف اردو ترکیب کے حساب سے ، مثلا" مرضیہ نے چائے پی، رضیہ گئی اور صدیقہ نے کہا۔ خوردن ، نوشیدن ، رفتن اور گفتن کی مثال آپ ایک بار پھر دیکھیں ۔

پوشیدن ، نوشتن ، دیدن ، شکستن ، خندیدن ،گریستن ، دادن ، گرفتن

ان الفاظ کے معنی انشاء اللہ آگے چل کر بتائیں گے ۔آپ یقینا" اب تک فارسی کے سادہ اور آسان جملہ بنانے میں ضروری مہارت حاصل کرچکے ہیں اور یہ بھی آپ نے ذہن نشین کرلیا ہوگا کہ مصدر کو کس طرح سے فعل میں تبدیل کرتے ہیں ۔ ضمیر متکلم اور ضمیر متکلم کے جانشین یعنی لفظ " میم " کی اہمیت سے بھی آپ آشنا ہوچکے ہیں ۔آئیے ایک بار پھر مصدر کو فعل میں تبدیل کرنے کا جو طریقہ ہم نے آپ کو بتایا تھا اس کو دہراتے ہیں ۔جی ہاں، مصدر کے آخر سے " ن " کو ہٹا کر " میم " لگادینے سے جو جملہ فعلیہ بنتا ہے اس میں " میم" ضمیر متکلم کا کام کرتا ہے جیسے " نوشیدن " سے " نوشیدم" ، " رفتن " سے " رفتم " ، " گفتن" سے " گفتم " ، "خوردن " سے " خوردم" اور اب آئیے ایک بار پھر فعل ماضي بناتے ہیں : " خوردن " سے " خورد" ، " رفتن " سے " رفت " ، " گفتن " سے " گفت " ، " نوشیدن " سے " نوشید " اور ضمیر متکلم سے اب کچھ ہم جملے آپ کو بنانا سکھارہے ہیں :

من چای نوشیدم میں نے چائے پی

من ناھار خوردم میں نے دوپہر کا کھانا کھایا ( ناھار دوپہر کا کھانا)

من اذان گفتم میں نے اذان دی / اذان کہی

من بہ تھران رفتم میں تہران گیا / گئی

اور اب کچھ فعل ماضی :

او ناھار خورد اس نے دوپہر کا کھانا کھایا

احمد بہ تھران رفت احمد تہران گیا

امجد اذان گفت امجد نے اذان دی / کہی

علی آب نوشید علی نے پانی پیا

ایک بار پھر بتادیں کہ یہاں پر آپ احمد ، امجد اور علی کی جگہ یا مؤنث اسم سے استفادہ کریں معنے آپ کو حاصل ہوں گے جو اردو میں استعمال کئے جاتے ہیں ۔گئی ، گیا یا اسی طرح کے وہ الفاظ جو اردو میں مذکر اور مؤنث کے لئے الگ الگ بولے جاتے ہیں ۔

Monday, 11 June 2012 06:30

چوتھا سبق _ درس چہارم

آئیے فارسی سیکھئے

چوتھا سبق _ درس چہارم

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

آپ کو یاد ہوگا کہ گزشتہ درس میں ہم نے آپ کو مصدر کی شناخت کرائی تھی اور پھر فعل ماضی

بنانے کا طریقہ آپ کو بتایا تھا چنانچہ آج ہم آپ کو ضمیر کے بارے میں بتائیں گے ۔سامعین فارسی میں ضمیر کے لئے جو الفاظ وضع کئے گئے ہیں آپ کو ان سے واقف کرانے سے پہلے اس بات کی ہم یاددہانی کرادیں کہ یہاں جو کچھ بیان کیا جارہا ہے اس کو آپ اچھی طرح سے ذہن نشین کرنے کے لئے لکھئے اور ان کی تکرار کیجئے ۔ فارسی میں ضمیر کے لئے جو الفاظ وضع کئے گئے ہیں وہ بالترتیب یہ ہیں :

من میں

تو تم /تو

او وہ

ما ہم

شما تم جمع کے لئے

ایشان احتراما" بولا جاتا ہے مفرد کے لئے اور جمع کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔

این یہ

آن وہ

اینھا یہ لوگ جمع کے لئے

آنھا وہ لوگ، یہ بھی جمع کے لئے بولاجاتا ہے

اردو کے برخلاف فارسی ضمائر کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ہر جگہ ایک ہی طرح سے استعمال ہوتے ہیں یعنی جملے کے ساخت ان پر اثر انداز نہیں ہوتی اس کی وضاحت انشاء اللہ ہم آگے چل کر کریں گے اور اب آئیے ضمیر متکلم اور مصدر کی مدد سے کچھ جملے بناتے ہیں ۔

من نوشیدم میں نے پیا

من رفتم میں گیا / یہاں وضاحت کردوں کہ "من " کی ضمیر مذکر اور مؤنث دونوں کے لئے یکساں ہے یعنی من رفتم ، میں گیا یا میں گئی ۔

من خوردم میں نے کھایا

من گفتم میں نے کہا

ضمیر متکلم یہاں ضمیر فاعلی واقع ہوئی ہے لہذا مصدر کے آخر میں لفظ " نون "کو ہٹا کر "میم" لگایا گیا ہے جو ضمیر متکلم کا جانشین کہلاتا ہے یعنی آپ اگر جملے میں سے "من" کو حذف کردیں تب بھی اس کے معنی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا مثلا"

نوشیدم میں نے پیا

خوردم میں نے کھایا

رفتم میں گیا / میں گئی

گفتم میں نے کہا

اور اب ایک وضاحت: اگر ہم ضمیر " من " کو مصدر پر لگادیں تو جو فارمولہ ہمارے ہاتھ لگےگا تو کچھ اس طرح سے ہوگا۔ " من " یا ضمیر متکلم اور مصدر کے آخر سے " نون " کو ہٹا کر لفظ " میم " لگا دیا جائے اور اب آئیے آپ کو کچھ ایسے فارسی الفاظ اور ان کے معنی بتاتے ہیں کہ جن کی مدد سے آپ ضمیر متکلم اور فعل ماضي کو استعمال کرکے کچھ نئے جملے بنا سکتے ہیں۔

آب ٭٭٭ پانی

نان ٭٭٭ روٹی ٭٭٭ قہوہ ٭٭٭ قہوہ

جملے بنائیے:

من آب نوشیدم میں نے پانی پیا

نان روٹی

من نان خوردم میں نے روٹی کھائی

قھوہ قہوہ (جیسا کہ ہم پہلے عرض کرچکے ہیں کہ فارسی الفاظ کے آخر میں اگر چھوٹی " ہ " آئے تو اسے بڑی " ے " کی طرح تلفظ کیا جاتا ہے ۔

من قھوہ نوشیدم میں نے قہوہ پیا

اور اب کچھ نئے الفاظ اور ان کے معنی :

گذرنامہ پاسپورٹ

اتوبوس بس ( بس کے ساتھ ہمیشہ یہاں لفظ " اتو" لگایا جاتا ہے )

تاکسی ٹیکسی(جیسا کہ ہم عرض کرچکے ہیں کہ فارسی میں چونکہ لفظ " ٹ" موجود نہیں ہے لہذا " ٹ" کی جگہ " ت" استعمال کیا جا رہا ہے ۔

ایستگاہ بس اسٹاپ کے لئے معمولا" استعمال کیاجاتا ہے

راہ آھن ریلوے اسٹیشن

فرودگاہ ائیرپورٹ یا ہوائی اڈہ

بزرگ راہ ہائی وے

میدان اسکوائر /چہارراہ

فروشگاہ اسٹور

مغازہ دکان

اگلے پروگرام تک آپ سے اجازت چاہیں گے ۔خدانگھدار

Monday, 11 June 2012 06:25

درس سوّم - تیسرا سبق

آئیے فارسی سیکھئے

درس سوّم - تیسرا سبق

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

آج کے درس میں ہم مصدر اور فعل کے بارے میں آپ کو بتائیں گے لیکن اس سے پہلے یادآوری کرادیں کہ فارسی میں حروف تہجی کوالفبا ( الف با) کہتے ہیں اور گرائمر کے لئے دستور زبان کا لفظ استعمال ہوتا ہے ۔فارسی الفبا سے آشنائی اور ان کی ادائیگی کے طریقے سےآپ کو واقف کراچکے ہیں ۔آپ جانتے ہی ہیں کہ کسی زبان کو سیکھنے کے لئے پہلے مرحلے میں حروف کی پہچان کرائی جاتی ہے ۔اس کے بعد لفظوں سے آشنا کراتے ہیں اور تیسرے مرحلے میں افعال کے بارے میں گفتگو ہوتی ہے ۔دو مرحلے آپ طے کرچکے ہیں اب تیسرے مرحلے میں فعل پر گفتگو کررہے ہیں عموما" زمان کے لحاظ سے فعل کی کئی قسمیں بیان کی جاتی ہیں ۔ماضی حال اور مستقبل ان کی آگے جا کر مزید تقسیم ہوتی ہے ۔جیسے ماضي قریب ، ماضي بعید و غیرہ افعال کی اس تقسیم کے بعد اب ہم آپ کو مصدر کے بارے میں بتا رہے ہیں ۔کسی بھی کلام کی بنیاد اور اساس مصدر پر ہوتی ہے فارسی میں مصدر کو دو طریقوں سے پہچانا جاتا ہے ۔دن اور تن جیسے :

آمدن آنا

رفتن جانا

خوردن کھانا

گفتن کہنا

اردو میں مصدر کی شناخت " نا " سے ہوتی ہے ۔جیسے کھانا ، پینا ، سونا ، جاگنا ، رونا اور مصدر کی مدد سے ہی باقی جملے بنائے جاتے ہیں ۔ اور مصدر سے فعل ماضی بنانے کا طریقہ : آمدن کے آخر سے " ن" کو حذف کردیں

آمد آیا

رفتن کے آخر سے " ن " کو حذف کردیں رفت

گیا آمدن سے آمد یعنی آیا

رفتن سے رفت یعنی گیا

آمدن سے فعل ماضي کے پیش نظر ایک جملہ بنائیے ۔ مثال : امام آمد

یعنی امام آگئے

رفتن فعل ماضی کے پیش نظر سے ایک جملہ بنائیے مثال : شاہ رفت

یعنی شاہ چلا گیا

مذکورہ بالا دو نوں جملے فعل ماضي کے تناظر میں بنائیے گئے آپ مزيد جملے بنا کر

تمرین کیجئے ۔ خدا نگهدار

Monday, 11 June 2012 06:23

دوسرا سبق _ درس دوم

دوسرا سبق _ درس دوم

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

گذشتہ درس پر ایک نظر ڈالیے اور ذیل میں دیئے گئے جملوں پر غور کیجئے !

امام آمد امام آئے ، امام آگئے

شاہ رفت شاہ گیا ، شاہ چلاگیا

اوگفت اس نے کہا

من نوشتم میں نے لکھا

شما پرسیدی تم / آپ نے پوچھا

او بود وہ تھا / تھی

آج کے سبق میں شامل کچھ نئے الفاظ اور ان کے معنی !

او وہ ، اسکا / اسکی / اس کے لئے

پرسیدی تم نے پوچھا

نوشتم میں نے لکھا

آئندہ درس میں مصدر کی تعریف بیان کی جائے گي اور مصدر سے فعل ماضی بنانے کا طریقہ آپ کو سکھایا جائے گا ۔خدا نگہدار