Super User

Super User

Wednesday, 27 May 2015 06:36

سوره التين

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ
(1) قسم ہے انجیر اور زیتون کی


﴿2﴾ وَطُورِ سِينِينَ
(2) اور طورسینین کی


﴿3﴾ وَهَذَا الْبَلَدِ الْأَمِينِ
(3) اور اس امن والے شہر کی


﴿4﴾ لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ
(4) ہم نے انسان کو بہترین ساخت میں پیدا کیا ہے


﴿5﴾ ثُمَّ رَدَدْنَاهُ أَسْفَلَ سَافِلِينَ
(5) پھر ہم نے اس کو پست ترین حالت کی طرف پلٹا دیا ہے


﴿6﴾ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ أَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ 
(6) علاوہ ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال انجام دیئے تو ان کے لئے نہ ختم ہونے والا اجر ہے


﴿7﴾ فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِالدِّينِ
(7) پھر تم کو روز جزا کے بارے میں کون جھٹلا سکتا ہے


﴿8﴾ أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْكَمِ الْحَاكِمِينَ

(8) کیا خدا سب سے بڑا حاکم اور فیصلہ کرنے والا نہیں ہے

 

Tuesday, 26 May 2015 07:39

سوره الشرح

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ أَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَ
(1) کیا ہم نے آپ کے سینہ کو گشادہ نہیں کیا


﴿2﴾ وَوَضَعْنَا عَنكَ وِزْرَكَ
(2) اور کیا آپ کو بوجھ کو اتار نہیں لیا


﴿3﴾ الَّذِي أَنقَضَ ظَهْرَكَ
(3) جس نے آپ کی کمر کو توڑدیا تھا


﴿4﴾ وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ
(4) اور آپ کے ذکر کو بلند کردیا


﴿5﴾ فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا
(5) ہاں زحمت کے ساتھ آسانی بھی ہے۔


﴿6﴾ إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا
(6) بے شک تکلیف کے ساتھ سہولت بہی ہے۔


﴿7﴾ فَإِذَا فَرَغْتَ فَانصَبْ 
(7) لہذا جب آپ فارغ ہوجائیں تو نصب کردیں۔

﴿8﴾ وَإِلَى رَبِّكَ فَارْغَبْ

(8) اور اپنے رب کی طرف رخ کریں

 

جنوبی ہندوستان میں شدید گرمی کا قہر جاری ہے جس کے نتیجے میں پانچ سو افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

ہندوستانی میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں اتوار کو درجہ حرارت اڑتالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ ہفتے کے روز ریاست آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں شدید گرمی کے سبب ایک سو تیس افراد کی موت  واقع ہوئی جن میں سے بیشتر مزدور ہیں۔ ہندوستان ٹائمز نے رپورٹ میں کہا ہے کہ اتوار کو ریاست آندھرا پردیش میں بھی درجہ حرارت تقریبا سینتالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آنےوالے دنوں میں درجہ حرارت مزید بڑھے گا اور اگلے کچھ دنوں میں گرمی مزید جان لیوا ہوسکتی ہے۔

 

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم، اسرائیل کی نقل و حرکت پر پوری نظر رکھے ہوئے ہے

حسن نصراللہ بیروت میں، جنوبی لبنان کی اسرائیل کے قبضے سے آزادی کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کے جیالے شام کی جنگ میں الجھنے کے باوجود، اسرائیل کی نقل و حرکت پر، جو ہمارا اصلی دشمن ہے، نظر رکھے ہوئے ہیں اور ایک لمحہ بھی اس سے غافل نہیں ہیں۔ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے صہیونی حکومت کے مقابلے میں تحریک مزاحمت کی مدد و حمایت کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران اور شام کا شکریہ ادا کیا۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حزب اللہ کی مدد کرنے والے وفادار ساتھیوں کی حیثیت سے اسلامی جمہوریہ ایران اور شام کا کردار قابل تعریف ہے۔

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ علاقے کی قوموں کو چاہئے کہ اپنے حقیقی دوستوں اور ہمدردوں کو پہچانیں اور اسلامی جمہوریہ ایران ان ہمدرد ساتھیوں میں سر فہرست ہے۔

 

Monday, 25 May 2015 10:04

سوره الضحى

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ وَالضُّحَى 
(1) قسم ہے ایک پہر چڑھے دن کی


﴿2﴾ وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَى 
(2) اور قسم ہے رات کی جب وہ چیزوں کی پردہ پوشی کرے


﴿3﴾ مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى
(3) تمہارے پروردگار نے نہ تم کو چھو ڑا ہے اور نہ تم سے ناراض ہوا ہے


﴿4﴾ وَلَلْآخِرَةُ خَيْرٌ لَّكَ مِنَ الْأُولَى
(4) اور آخرت تمہارے لئے دنیا سے کہیں زیادہ بہتر ہے


﴿5﴾ وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضَى
(5) اور عنقریب تمہارا پروردگار تمہیں اس قدر عطا کردے گا کہ خوش ہوجاؤ


﴿6﴾ أَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيمًا فَآوَى
(6) کیا اس نے تم کو یتیم پاکر پناہ نہیں دی ہے


﴿7﴾ وَوَجَدَكَ ضَالًّا فَهَدَى
(7) اور کیا تم کو گم گشتہ پاکر منزل تک نہیں پہنچایا ہے


﴿8﴾ وَوَجَدَكَ عَائِلًا فَأَغْنَى
(8) اور تم کو تنگ دست پاکر غنی نہیں بنایا ہے


﴿9﴾ فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْهَرْ
(9) لہذا اب تم یتیم پر قہر نہ کرنا


﴿10﴾ وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْهَرْ
(10) اور سائل کوجھڑک مت دینا


﴿11﴾ وَأَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ

(11) اور اپنے پروردگار کی نعمتوں کو برابر بیان کرتے رہنا

 

تنظیم اتحادِ امت کے زیر اہتمام پاکستان کے شہر لاہور میں منعقدہ "شیوخ الحدیث کانفرنس"میں شریک دو سو سے زائد شیوخ الحدیث والقرآن، مفتیان کرام اور جید علماء نے اپنے اجتماعی شرعی اعلامیہ میں خودکش حملوں کو حرام قرار دے دیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے نام نہاد جہادی تنظیموں کا فلسفہ جہاد گمراہ کن، طرزِ عمل غیر اسلامی اور فہم اسلام ناقص اور جہالت پر مبنی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فرقہ وارانہ قتل و غارت میں ملوث عناصر فساد فی الارض کے مجرم ہیں- تنظیم اتحاد امت پاکستان کے زیر اہتمام منعقد ہونیوالی شیوخ الحدیث کانفرنس کی صدارت علامہ مفتی محمد خان قادری نے کی۔ کانفرنس کے آخر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تنظیم اتحاد امت پاکستان محمد ضیاءالحق نقشبندی نے شرعی اعلامیہ پڑھا۔ اسلام ٹائمز کے مطابق  کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا دہشت گردی، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خلاف جمعہ بائیس مئی کو ملک گیر "یومِ امن و محبت" منایا جائے گا اور ملک بھر میں اہلِ سنت کی چار لاکھ سے زائد مساجد میں، قتلِ ناحق کے خلاف خطبات جمعہ دئیے جائیں گے۔ اس بیان میں متنبہ کیا گیا ہے کہ ایمپلی فائر آرڈنینس کی آڑ میں حکومت اذان اور درود کی آواز کو محدود کرنے سے باز رہے۔ نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک کا خاتمہ کیا جائے- کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کہا نام نہاد جہادی تنظیموں کی تخریبی اور فسادی کارروائیاں اسلام کی بدنامی، عالمِ اسلام کی کمزوری اور ہزاروں گھرانوں کی بربادی کا باعث بن رہی ہیں اور ان کے خونی کھیل سے اسلام کے دشمن امریکہ کا کام آسان ہو رہا ہے۔

 

 

 پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹار جنرل راحیل شریف نے پاکستان کی ترقی کے لئے محفوظ پاکستان کو ناگزیر قرار دیا ہے۔ ڈان نیوز کے مطابق جنرل راحیل شریف نےکہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے قوم کا ساتھ ضروری ہے۔ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کیں، روایتی طریقے سے ان خطرات سے نمٹا نہیں جاسکتا، پاکستان کو لاحق خطرات پیچیدہ اور کثیر الجہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ مستقبل کی نسلوں کے لئے ہے ۔

 

 

Sunday, 24 May 2015 10:13

سوره الليل

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ


عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے


﴿1﴾ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى
(1) رات کی قسم جب وہ دن کو ڈھانپ لے


﴿2﴾ وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّى
(2) اور دن کی قسم جب وہ چمک جائے


﴿3﴾ وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالْأُنثَى
(3) اور اس کی قسم جس نے مرد اور عورت کو پیدا کیا ہے


﴿4﴾ إِنَّ سَعْيَكُمْ لَشَتَّى
(4) بے شک تمہاری کوششیں مختلف قبُم کی ہیں


﴿5﴾ فَأَمَّا مَن أَعْطَى وَاتَّقَى
(5) پھر جس نے مال عطا کیا اور تقویٰ اختیار کیا


﴿6﴾ وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى
(6) اور نیکی کی تصدیق کی


﴿7﴾ فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى 
(7) تو اس کے لئے ہم آسانی کا انتظام کردیں گے


﴿8﴾ وَأَمَّا مَن بَخِلَ وَاسْتَغْنَى
(8) اور جس نے بخل کیا اور لاپروائی برتی


﴿9﴾ وَكَذَّبَ بِالْحُسْنَى
(9) اور نیکی کو جھٹلایا ہے


﴿10﴾ فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَى
(10) اس کے لئے سختی کی راہ ہموار کردیں گے

﴿11﴾ وَمَا يُغْنِي عَنْهُ مَالُهُ إِذَا تَرَدَّى
(11) اور اس کا مال کچھ کام نہ آئے گا جب وہ ہلاک ہوجائے گا


﴿12﴾ إِنَّ عَلَيْنَا لَلْهُدَى
(12) بے شک ہدایت کی ذمہ داری ہمارے اوپر ہے


﴿13﴾ وَإِنَّ لَنَا لَلْآخِرَةَ وَالْأُولَى
(13) اور دنیا و آخرت کا اختیار ہمارے ہاتھوں میں ہے


﴿14﴾ فَأَنذَرْتُكُمْ نَارًا تَلَظَّى
(14) تو ہم نے تمہیں بھڑکتی ہوئی آگ سے ڈرایا


﴿15﴾ لَا يَصْلَاهَا إِلَّا الْأَشْقَى
(15) جس میں کوئی نہ جائے گا سوائے بدبخت شخص کے


﴿16﴾ الَّذِي كَذَّبَ وَتَوَلَّى
(16) جس نے جھٹلایا اور منھ پھیرلیا


﴿17﴾ وَسَيُجَنَّبُهَا الْأَتْقَى
(17) اور اس سے عنقریب صاحبِ تقویٰ کو محفوظ رکھا جائے گا


﴿18﴾ الَّذِي يُؤْتِي مَالَهُ يَتَزَكَّى
(18) جو اپنے مال کو دے کر پاکیزگی کا اہتمام کرتا ہے

 

﴿19﴾ وَمَا لِأَحَدٍ عِندَهُ مِن نِّعْمَةٍ تُجْزَى
(19) جب کہ اس کے پاس کسی کا کوئی احسان نہیں ہے جس کی جزا دی جائے


﴿20﴾ إِلَّا ابْتِغَاء وَجْهِ رَبِّهِ الْأَعْلَى
(20) سوائے یہ کہ وہ خدائے بزرگ کی مرضی کا طلبگار ہے


﴿21﴾ وَلَسَوْفَ يَرْضَى

(21) اور عنقریب وہ راضی ہوجائے گا

 

۲۰۱۵/۰۵/۲۳ -حضرت ابو الفضل الباس علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر حسینیہ امام خمینی (رہ) کی فضا قرآن مجید کے 32ویں بین الاقوامی مقابلوں میں شریک  قرآنی اساتید ، حفاظ اور قاریوں  کی تلاوت سے معطر ہوگئی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں محفل انس با قرآن منعقد ہوئی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں مسلمانوں کی زندگی کے تمام اجتماعی اور سماجی پہلوؤں میں قرآن مجید کی موجودگی اور اس کے اعلی ہدف تک پہنچنے کے لئے بصیرت اور پختہ عزم کے دو عناصر کو لازمی قراردیتے ہوئے فرمایا: عالم اسلام کی موجودہ مشکلات کا راہ حل قرآن مجید کے دستورات کے سامنے تسلیم ہونے ، ماڈرن جاہلیت کے سامنے سرتسلیم خم نہ کرنے اور منہ زور جاہلیت کے سامنے استقامت اور پائداری پر مبنی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کے حفظ اور اس کی تلاوت کو قرآنی اخلاق سے آراستہ ہونے اور قرآنی معاشرے کی تشکیل کا آغاز قراردیتے ہوئے فرمایا: افسوس کا مقام ہے کہ جاہلیت پر مبنی نظام کے دباؤ کی بنا پر آج عالم اسلام اندرونی اختلافات،داخلی جنگوں ، فقر، کمزوری اور بے سروسامانی کی عظیم مصیبت میں مبتلا ہوگیا ہےاور اس مسلط کردہ دباؤ کا مقابلہ صرف قرآن کے سامنے تسلیم ہونے اورپختہ عزم کے ساتھ اعلی اہداف کی جانب حرکت کرنے کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر ایک قدم قرآنی اہداف کی جانب اٹھایا جائے، تو اللہ تعالی دگنی طاقت عطا کرےگا  اور اس موضوع کے بارے میں ایرانی قوم نے تجربہ کیا ہے اوروہ  منہ زور طاقتوں کے سامنے استقامت اور پائداری کے ساتھ مزید توانائیوں تک پہنچ گئی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے منہ زور طاقتوں کے مقابلے میں ایرانی قوم کے استقامت کے تجربہ کو عالم اسلام کی مشکلات کے علاج کا بہترین نسخہ قراردیتے ہوئے فرمایا: امت مسلمہ کے درمیان تفرقہ اور اختلاف ایجاد کرنا دشمنوں کے اصلی منصوبوں کا حصہ ہے لہذا سب کو ہوشیار رہنا چاہیے اور اختلاف کی آواز بلند نہیں کرنی چاہیے اور اسلام و قرآن کے دشمنوں کا اسپیکر نہیں بننا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنے والے ہر حنجرے اور ہر آواز کو دشمن کا اسپیکر قراردتے ہوئے فرمایا: شیعہ و سنی، عرب و عجم  اور قومی و نسلی  عناوین کے تحت اختلاف پیدا کرنا اور نیشنلسٹ تعصبات اور عداوتوں کے ذریعہ اختلاف ڈالنا دشمنان اسلام کے ایجنڈے میں شامل ہے اور اس کا بصیرت اور پختہ عزم کے ساتھ مقابلہ کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بصیرت اور دوست و دشمن کی صحیح تشخیص کو بہت ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: جب پختہ عزم و ارادہ ، بصیرت کے ہمراہ ہوگا تو اس وقت دشمنوں کی سازشوں، دباؤ اور عداوتوں کا مقابلہ آسان ہوجائے گا اور یہ وہی اللہ تعالی کی مدد اور نصرت ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے معاشرے میں قرآنی تعلیمات اور انس با قرآن کے روز افزوں فروغ کو امید افزا قراردیا اور قرآن کے بارے میں حکام کی سنجیدہ توجہ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: جوانوں اور روشنفکر افراد کو قرآن مجید سے زیادہ انس پیدا کرنا چاہیے کیونکہ جب قرآنی معارف سے ذہن غنی ہوجائے گا تو اس کے اثرات انسان کی رفتار ،گفتار اور بلند مدت فیصلوں پر مرتب ہوں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کو تابناک مستقبل اور سعادت و خوشبختی کا ضامن قراردیتے ہوئے فرمایا: آج اسلامی معاشرے میں قرآن اور اسلام کی حرکت شروع ہوگئی ہے اور اسلامی بیداری اسی کے برکات کا نتیجہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی بیداری ایک ایسی حقیقت ہے جو ختم ہونے والی نہیں ہے اور وہ روز بروز پھیل رہی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی بیداری کے فروغ  کے سلسلے میں علماء ، روشن فکر افراد، مصنفین، طلباء ، محققین، دانشوروں، حفاظ اور قاریوں کی دگنی ذمہ داری قراردیتے ہوئے فرمایا: لوگوں کو اس راستے کی  امید دلانی چاہیے جس کی قرآن مجید بشارت دیتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی حکومتوں پر زوردیا کہ وہ قرآن مجید کے بارے میں بات کرنے سے پہلے اس پر عمل سے آشنا ہوں اور قرآن مجید کے دستورات کو نافذ کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل ادارہ اوقاف اور امور خیریہ میں ولی فقیہ کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین محمدی نے اعیاد شعبانیہ کی مناسبت سے مبارکباد اور  قرآن مجید کے 32ویں بین الاقوامی مقابلوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔

جناب محمدی نے کہا کہ اس سال کے قرآنی مقابلے گذشتہ سال کے مقابلوں کی نسبت کمی اور کیفی لحاظ سے  زیادہ امتیازات کے حامل تھے اور انس باقرآن کے مقابلوں میں کسی تبعیض کے بغیر سبھی نے شرکت کی ، انس با قرآن محافل میں جوان قاریوں کی شرکت، صوبائی سطح پرغیر ملکی قاریوں کی موجودگی میں قرآنی مقابلوں کا انعقاد، قرآن کے سلسلے میں فعال خواتین کی تجلیل اور عوام و اعلی حکام کی مقابلوں میں بھر پور شرکت اس سال کے مقابلوں کی اہم خصوصیات  ہیں۔

 

امام خمینی (رہ) نے تیرہ سال تک اس مسجد میں تدریس کی ہے۔

 

   مسجد شیخ انصاری، شہر نجف اشرف کے محلہ "حُوَیش" میں واقع ہے۔ یہ مسجد شیخ مرتضی انصاری (رہ) کی مدد اور نظارت میں تعمیر کی گئی ہے۔

   یہ مسجد، حوزہ علمیہ نجف کے بزرگ اساتید، من جملہ سید محمد کاظم یزدی اور نجف میں جلاوطنی اور اقامت کے دوران امام خمینی (رہ) کی تدریس کا مرکز رہی ہے۔ اس مسجد میں امام خمینی (رہ) نماز جماعت پڑھانے کے علاوہ تدریس بھی کرتے تھے۔

   امام خمینی (رہ) اپنی جلاوطنی کے دوران تقریباً تیرہ سال تک نجف اشرف کے حوزہ علمیہ میں مسجد شیخ انصاری میں معارف اہل بیت (ع) اور فقہ کی بلند سطح پر تدریس کرتے تھے۔

   امام خمینی (رہ) نے خود غرض افراد کی طرف سے تمام مخالفتوں اور رکاوٹوں کے باوجود سنہ 1965ء میں اس مسجد میں درس خارج فقہ شروع کیا اور ان کی تدریس کا یہ سلسلہ عراق سے پیرس ہجرت کرنے تک جاری رہا۔

   فقہ و اصول میں امام خمینی (رہ) کے متقن مبانی اور معارف اسلامی میں ان کا تسلط اس حد تک تھا کہ مختلف افراد کی طرف سے روڈے اٹکانے کے باوجود دروس شروع کرنے کے تھوڑے ہی زمانہ کے بعد، ان کا حوزوی درس معیار و مقدار کے لحاظ سے نجف اشرف کے ایک نامور ترین درس میں تبدیل ہوا اور شاگردوں نے ان کے درس کا والہانہ استقبال کیا۔

 علوم دینی کے طلاب کی ایک بڑی تعداد ، من جملہ ایرانی، پاکستانی، عراقی، افغانی، ہندوستانی اور خلیج فارس کے ممالک کے طلبہ ہر روز امام خمینی (رہ) کے درس میں شرکت کرکے بہرہ مند ہوتے تھے۔

  اسی مسجد میں امام خمینی(رہ) نے پہلی بار ولایت فقیہ کے نظری مبانی پر کئی جلسات میں درس دیا۔

   حضرت امام خمینی (رہ) طلاب کو فارسی میں کتاب ولایت فقیہ بیان فرماتے تھے اور حتی کہ آیت اللہ شہید سید محمد باقر الصدر جیسے بزرگ علماء بھی اپنے شاگردوں کو امام کی تائید اور تقویت کی غرض سے ان کے درس میں شرکت کرنے کے لیےبھیجتے تھے۔

اس وقت بھی مسجد شیخ انصاری دینی علوم کی تدریس کا ایک اہم مرکز ہے۔ اس وقت اس مسجد میں مقدمات، اور سطح 2،1 اور درس خارج کے کلاس تشکیل پاتے ہیں۔

  مسجدشیخ انصاری وقف ہے اور اس کے متولی آیت اللہ سید رضی الدین مرعشی ہیں جو نجف اشرف کے ایک مشہور عالم دین اور فقہ و اصول کے درس خارج کے استاد ہیں۔