
Super User
حضرت یوشع نبی(ع) کا مزار اصفھان ایران
حضرت یوشع نبی(ع) کا مرقد اسلامی جمہوریہ ایران کے شھر اصفہان کے تاریخی مقام تخت فولاد کے شمال تکیہ شہداء میں واقع ہے۔
وہ ایریا کہ جس میں حضرت یوشع(ع) مدفون ہیں اسے "لسان الارض" کہا جاتاہے۔
حضرت یوشع نبی (ع) کی قبر مبارک سطح زمین سے تھوڑٰی بلند ہے اور اس کے اوپر سبز رنگ کا کپڑا بچھایا ہوا ہے جو کہ آج بھی دنیا بھر کے بہت سارے زائرین کی توجھ کا مرکز ہے۔
حضرت یوشع قوم بنی اسرائیل کے پیامبروں میں سے ایک پیامبر ہے جو حضرت موسی کی وفات کے تین دن بعد خود حضرت موسی کی وصیت پر عمل کرتے ہوے قوم بنی اسرائیل کی رھبریت کے منصب پر فائز ہوے۔
بعض مؤرخین کا کہنا ہے کہ حضرت یوشع بنی بھی ان افراد میں سے ہے کہ جسے کوروش (کہ جو ھخامنشی دور حکومت کا بانی اور پہلا بادشاہ تھا) کے زریعے بختنصر(کہ جو بنی اسرائیل کے اوپر خدا کی طرف سے عذاب کی صورت میں آیا تھا اور بہت ہی بے رحم اور ظالم تھا) کے ہاتھوں سے آزاد کیا اور بعد میں ایران کی طرف ھجرت کی۔
یہاں پر یہ بات بھی بیان کرنا مناسب ہے کہ حضرت یوشع کے نام سے دو اور مقام بھی تاریخدانوں نے بیان کیا ہے ان میں سے ایک مقام حضرت یوشع کے نام سے لبنان کے شمال میں المینہ الضنیہ نام کے کسی شھر کے ایک پرانے غار میں واقع ہے۔
اور دوسرا مقام اردن کے شھر اُمان کے نزدیک حضرت یوشع نبی کے نام سے ایک مقام موجود ہے۔
دوسروں کی پسند کا لحاظ؛ مومن کی خصوصیات؛ رہبرانقلاب اسلامی
قیام امام حسین (ع) اور اسلامی حکومت
عاشورا کی حقیقت رہبر انقلاب کی زبانی
سید الشہداء سے دعا کرنا سیکھیں
نشر ہونے کی تاریخ 02 06 2017
نشر ہونے کی تاریخ 05 06 2017
امام خمینیؒ کی ابراہیمی فریاد
حضرت امام خمینیؒ تاریخ ساز شخصیت
امام خمینیؒ فنا فی اللہ اور فنا فی الاسلام کی منزل پر فائز تھے۔
بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی برسی کے موقع پراسلامی جمہوریہ ایران اوردنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی برسی کی مناسبت سے تعزیتی پروگراموں کا سلسہ جاری ہے اسی سلسلے میں کل مجلس وحدت مسلمین سندھ کے زیر اہتمام جیکب آباد میں ایک تکیتی جلسہ منغ منعقد ہوا جس سے مختلف شخصیات نے خطاب کیا ۔
مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد مرکزی امام بارگاہ میں رہبر کبیرانقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی 28ویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ تعزیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینیؒ فنا فی اللہ اور فنا فی الاسلام کی منزل پر فائز تھے، اسی لئے عظیم انقلابی رہنماء آیۃ اللہ باقر الصدر ؒ نے فرمایا تھا کہ امام خمینی ؒ کی ذات میں اس طرح ضم ہوجاؤ جیسے وہ اسلام میں ضم ہوچکے ہیں۔ یعنی اپنی انا اور ذات مٹا کراس نے خود کو دین خدا میں فنا کر دیا ہے۔ آپ نے ایرانی قوم کو شاہ کی طاغوتی حکومت جبکہ اقوام عالم کو شیطان بزرگ امریکہ کے خلاف قیام کا درس دیا۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی(رح) نے عصر حاضر کی انسانیت کو خواب غفلت سے بیدارکیا اور انہیں شیطان بزرگ اور طاغوت کے مقابل کھڑے ہونے کا حوصلہ دیا، جمہوری اسلامی امام خمینی ؒ کا وہ عظیم شاہکار ہے جو عوام کی طاقت سے جمہوری اصولوں پر مبنی الٰہی نظام ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مغربی جمہوریت اقوام عالم کے لئے ایک سراب ہے، کیونکہ یہ مغربی جمہوریت ہی ہے جس نے انسانیت کو بش، اوباما اور ٹرمپ جیسے افراد تحفے میں دیئے ہیں۔ یہی نظام اقوام عالم کی بربادی اور تباہی کا ذمہ دار ہے۔
مغربی جمہوریت کے پاس انسانیت کے کسی درد کی دوا نہیں۔ جبکہ اسلامی جمہوریہ قرآن و سنت اور سیرت آئمہ طاہرینؑ پر مبنی وہ پاکیزہ نظام ہے جو عصر حاضر کی پریشان انسانیت کو عزت، عظمت اور سربلندی عطا کرسکتا ہے۔ عالم انسانیت کا مستقبل اور دنیا کا بہترین نظام حکومت اسلامی جمہوری نظام ہی ہے۔
پاکستان میں عید میلادالنبی اور ہفتہ وحدت کی تقریبات
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں عید میلادالنبی اور ہفتہ وحدت کی تقریبات کےسلسلے میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں موجود ایرانی سفارتخانے کی جانب سے نجی ہوٹل میں عید میلادالنبی اور ہفتہ وحدت کے سلسلے میں ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی، تقریب کے مہمان خصوصی پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی تھے۔ تقریب میں شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی، مجلس وحدت مسلمین کے جنرل سیکریٹری علامہ ناصرعباس جعفری اور جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سمیت مختلف مکاتب فکر علماء کرام اور دانشوروں نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ علما محنت کریں تو امت کی رہنمائی ہو سکتی ہے، امت میں وحدت پیدا کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ تقریب میں موجود علمائے کرام اور دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کے اختلافات مذہبی نہیں سیاسی ہیں، ان اختلافات کو ختم کرنے کے لیے امت میں اتحاد کی ضرورت ہے۔
تقریب میں موجود تمام شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ حضور اکرم (ص) کی سیرت پر عمل کرکے امت کو متحد کیا جاسکتا ہے جس کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس موقع پر ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے تمام معزز مہمانون کا شکریہ ادا کیا ۔