Super User

Super User

رہبر معظم کی 29 فروردین اور یوم فوج کی آمد کے موقع پر بعض اعلی فوجی کمانڈروں اور اہلکاروں سے ملاقات

۲۰۱۳/۰۴/۱۷- رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے آج ( بروز بدھ) سہ پہر کو 29 فروردین کی آمد اور اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے دن کی مناسبت سے فوج کے بعض اعلی کمانڈروں،ممتاز اہلکاروں، فوج کی رضاکار یونٹوں کے ارکان اور اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجیوں کے بعض خاندانوں کے ساتھ ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کو باعث فخر ، مایہ ناز، عوامی ، علمی، اعتقادی اور گوناگوں صلاحیتوں کی حامل ،آزمودہ اور تجربہ کار فوج قراردیا اور امریکہ کی سرپرستی میں سامراجی محاذ کے غیر منطقی ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج مغربی تمدن ، متضاد، غیر منطقی اور منہ زور پالیسیوں اور انسانی اصولوں پر عدم توجہ کی وجہ سے تباہی اور بربادی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔

مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی خاص خصوصیات کی تشریح میں ایرانی فوج کے عوامی ہونے کی اہم خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:اسلامی جمہوری نظام میں عوام ،فوج کی تعظیم و تکریم اس کی منہ زوری اور قدرت کی وجہ سے نہیں بلکہ فوج کی فداکاری ، ایثار اور مجاہدت کی وجہ سے کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کو عوامی حمایت اور پشتپناہی حاصل ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فوج کی علمی خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مسلح افواج بالخصوص فوج میں علمی اور تحقیقاتی امور بالخصوص دفاعی صنعت اور الیکٹرانک شعبہ میں وسیع ، حیرت انگیز اور خاطر خواہ پیشرفت حاصل ہوئی ہے جس کا انقلاب اسلامی سے قبل، حتی انقلاب اسلامی کے آغاز کے دور سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔

رہبر معظم کی 29 فروردین اور یوم فوج کی آمد کے موقع پر بعض اعلی فوجی کمانڈروں اور اہلکاروں سے ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ایسے شرائط میں یہ تمام ترقیات حاصل ہوئيں ہیں جب بد نیت دشمنوں نے ایرانی قوم کو معمولی وسائل دینے میں بھی بخل کیا لیکن ایرانی جوانوں کی اندرونی صلاحیتوں اور ایرانی قوم کی داخلی توانائیوں کی بدولت یہ حیرت انگیز کارنامہ خلق ہوا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی فوج کی دینی اور اعتقادی خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دینی ، انقلابی جذبے اور ذمہ داری کے احساس کی بنیاد پر کام کرنے کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج دینی و مذہبی اقدار اور اعتقادات کی پابند فوج میں تبدیل ہوگئی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: یقینی طور پر ایسی فوج ہر امتحان میں کامیاب اور سربلند رہےگي۔

رہبر معظم کی 29 فروردین اور یوم فوج کی آمد کے موقع پر بعض اعلی فوجی کمانڈروں اور اہلکاروں سے ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 8 سالہ دفاع مقدس میں ایرانی فوج کے تجربات کو ایرانی فوج کی ایک اہم خصوصیت قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج نے دفاع مقدس کے دوران مختلف کارروائیوں میں ممتاز نقش ایفا کیا اور بڑے اور نمایاں کام انجام دیئے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: آپ اپنے فوجی ہونے پر فخر کریں اور اپنی ہمت کو ان تمام خصوصیات کی حفاظت اور تقویت کے لئے صرف کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمی افواج اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کےدرمیان نمایاں فرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:فوج، سپاہ اور رضاکار فورس نے دنیا کے سامنے ایک نئی ثقافت اور نئی حقیقت پیش کی ہے جو دنیا کی زیادہ تر تسلط پسند اور سامراجی فوجوں کے مقابلے میں شاندار نمونہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سامراجی محاذ بالخصوص امریکی فوجی مجموعہ کے تسلط پسندانہ عزائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکی و سامراجی فوجی جہاں کہیں بھی جاتے ہیں وہاں قتل و غارت اور تباہی و بربادی کا بازآر گرم کرتے ہیں اور غیر اخلاقی حرکتیں اور فتنہ و فساد برپا کرتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی مخالفت پر مبنی امریکیوں کے دعوے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکی دعوے کے برعکس امریکہ کے ڈرون طیارے افغانستان اور پاکستان میں بچوں ، عورتوں اور بےگناہ افراد کا قتل عام کررہے ہیں اور عراق اور شام میں امریکہ کی خفیہ اور آشکارا حمایت پانے والےدہشت گرد بےگناہ افراد کو بے دردی اور بے رحمی کے ساتھ قتل کررہے ہیں۔

رہبر معظم کی 29 فروردین اور یوم فوج کی آمد کے موقع پر بعض اعلی فوجی کمانڈروں اور اہلکاروں سے ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امریکہ کی عالمی امور میں متناقض اور متضاد پالیسی کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور انسانی حقوق کے دوسرے مدعی پاکستان، افغانستان، عراق اور شام میں بےگناہ عوام کے قتل عام پر خاموشی اور سکوت اختیار کرتےہیں ، لیکن امریکہ میں چند بم دھماکوں کے بعد پوری دنیا میں شور و غل مچا دیتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور انسانی حقوق کے دوسرے دعویداروں کی بےگناہ عوام کے قتل عام کے بارے میں رفتار متضاد اور متناقض ہے اور اسی بنیاد پر ہمارا اعتقاد یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مد مقابل امریکی محاذ غیر منطقی محاذ ہے۔

رہبر معظم کی 29 فروردین اور یوم فوج کی آمد کے موقع پر بعض اعلی فوجی کمانڈروں اور اہلکاروں سے ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: آج مغربی تمدن ، انہی متضاد، غیر منطقی اور منہ زور پالیسیوں، اور انسانی اصولوں پر عدم توجہ کی وجہ سے تباہی اور بربادی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یہ کیسی منطق ہے کہ افغانستان اور پاکستان میں امریکہ بچوں ، عورتوں اور بےگناہ افراد کو قتل کرے اور شام میں امریکہ کے حمایت یافتہ دہشت گرد خوفناک اور المناک حوادث کو جنم دیں تو کوئی اشکال نہیں ہے لیکن اگر امریکہ یا کسی مغربی ملک میں ایک بم دھماکہ ہوجائے تو اس کا تاوان پوری دنیا کو ادا کرنا چاہیے۔

رہبر معظم کی 29 فروردین اور یوم فوج کی آمد کے موقع پر بعض اعلی فوجی کمانڈروں اور اہلکاروں سے ملاقات

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: یہ امریکی اور مغربی سوچ و فکر اور نظریہ ہے کہ وہ خود کو دوسروں سے برتر اور الگ سمجھتے ہیں اور یہی فکر ان کی روز افزوں تباہی، بربادی اور زوال کا اصلی سبب ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوری نظام میں حاکم منطقی افکار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان منطقی افکار کی بنیاد ایک گہرے اور پائدار تمدن پر استوار ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں فوجیوں کے خاندانوں ، ہمسروں اور بچوں کی فداکاری، ہمراہی، اور ہمدلی کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: فوجیوں کے محترم اہلخانہ کو اپنے ایسے مردوں پر ہمیشہ فخر اور ناز کرنا چاہیے۔

رہبرمعظم انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل مسلح فوج کے کمانڈر میجر جنرل صالحی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی آمادگی اور توانائیوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔

اس ملاقات کے آغاز میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے بعض جانباز اور معذور اہلکاروں نے رہبر معظم انقلاب کے ساتھ قریب سے ملاقات کی۔

رہبر معظم کی 29 فروردین اور یوم فوج کی آمد کے موقع پر بعض اعلی فوجی کمانڈروں اور اہلکاروں سے ملاقات

آج تک کسی فوجی آمر کو غداری پر دنیا بھر میں سزا نہیں دی گئیپاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویزمشرف پر اگر 60ججوں کو محبوس رکھنے پردہشت گردی اور 2007ء میں آئین شکنی پرغداری کے مقدمات چلائے جاتے ہیں تو وہ دنیا میں پہلے فوجی سربراہ (آرمی چیف) ہوں گے جو ان الزامات میں انصاف کے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے اورقانون کے شکنجے میں آئیں گے، جنگ نیوز کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً ایک درجن فوجی سربراہان کو جوبذور طاقت یا انتخابات کے ذریعہ اپنے اپنے ملکوں کے صدریاسربراہ مملکت و حکومت بن بیٹھے، انہیں مختلف الزامات میں سزائیں ہوئیں مگر آج تک کسی فوجی آمر کو غداری پر دنیا بھر میں سزا نہیں دی گئی ،

تفصیلات درج ذیل ہیں (1) بنگلہ دیش کے فوجی آمر صدر (سابق) لیفٹیننٹ جنرل (ر) حسین ارشاد کو جنتا ٹاور کیس میں سزا ہوئی انہیں 1990ء میں گرفتار کیا گیا لیکن حقیقی گرفتاری کے 11برس بعد سزا ہوئی انہیں 1997ء میں رہا کردیا گیا انہوں نے 2009ء میں کھلے عام ماضی میں اپنی تمام غلطیوں پر معافی مانگی (2) سری لنکا کے سابق آرمی چیف سرتھ فونسکا کو 8فروری 2010ء میں گرفتار کیا گیا، انہوں نے 2009ء میں تامل لبریشن ٹائیگرز کوحتمی شکست دے کر ملک سے سول وار ختم کرنے میں بنیادی کردارادا کیا تھا اور 2010ء کے انتخابات میں صدرراجا پاکسے کوناکام چیلنج کیا، فوجی جرائم پر ان کا کورٹ مارشل ہوا اوروہ مجرم قرارپائے، 14/اگست 2010ء کو ان کے تمام فوجی رینک واپس لے لئے گئے (3) ارجنٹائن کے ایک اور آرمی چیف جو صدر بن گئے جنرل رابرٹو ویولا کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی پرگرفتار کیاگیا اور17برس کی قید کی سزا دی گئی تاہم کامیاب فوجی بغاوت کے دیگر ملزمان کے ساتھ ساتھ 1990ء میں کارلوس منعم نے ان کی سزا ختم کردی ۔

Saturday, 20 April 2013 08:18

تہران کا خطبۂ نماز جمعہ

تہران کا خطبۂ نماز جمعہاسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں ادا کی گئي۔ خطیب جمعہ تہران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ جون میں ہونے والے صدارتی انتخابات ملت ایران کے سیاسی جہاد کا نمونہ ہوں گے۔ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ ملت ایران جون میں گيارہویں صدارتی انتخابات میں بھر پور شرکت کرکے اس مرتبہ بھی ماضی کی طرح دنیا کو اپنے کارنامے سے مبہوت کردے گي۔ خطیب جمعۂ تہران نے یوم مسلح افواج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران بہت سے ملکوں کے برخلاف ایسی فوج کا حامل ہے جو طاقتور ہونے کے ساتھ ساتھ عوام کی حمایت اور مقبولیت کی حامل ہے۔ خطیب جمعۂ تہران نے آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران ایران کی مسلح افواج کی قربانیوں اور جاں فشانیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی مسلح افواج آج رہبرمعظم انقلاب اسلامی کی ھدایات کے تحت بہترین پوزیشن میں ہیں اور مختلف میدانوں میں ان کی پیشرفت سے دنیا انگشت بدنداں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج بھر پور طرح سے آمادہ ہیں اور دشمن بہت اچھی طرح جانتا ہے کہ اسے ایران پر کسی بھی طرح کی جارحیت کا نہایت ہی شدید جواب ملے گا اور اس کے نہایت خطرناک نتائج برامد ہوں گے۔ خطیب جمعۂ تہران نے امریکہ کے شہروں ٹگزاس اور بوسٹن میں ہونے والے بم دھماکوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، عراق افغانستان، پاکستان، شام اور امریکہ سمیت ساری دنیا میں بے گناہوں کے قتل عام کی مذمت کرتا ہے اور اسے انسانیت سوز اقدام قراردیتا ہے۔ خطیب جمعۂ تہران نے امریکہ کے دھماکوں میں کئي افراد کے ہلاک ہونے پر امریکی حکام کے اظہار تشویش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام میں مغرب کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کے ہاتھوں بے گناہ عوام کے قتل عام پر امریکہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگي۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ دوغلہ رویّہ صاف ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ انسانی حقوق کا ڈھونگ کرکے اپنے مفادات حاصل کرتا ہے۔ خطیب جمعۂ تہران نے کہا کہ تمام قیاس آرائيوں کے باوجود امریکہ میں ہونے والے بم دھماکوں کی وجہ معلوم کرنے میں وقت درکار ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپنے بے گناہ شہریوں کومرتا دیکھہ کر شاید امریکی حکام کا ضمیر جاگ جائے اور وہ شام میں دہشتگردوں کی حمایت سے دستبردار ہوجائيں جو آئے دن دسیوں بے گناہ افراد کو تہ تیغ کررہے ہیں۔

گیس پائپ لائن میں شامل ہونے کےلئے ہندوستان کی کوششاسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت تیل کے ترجمان نے ایران ،پاکستان گیس پائپ لائن میں شمولیت سے متعلق نئی دہلی کی جانب سے ایران سے مذاکرات کی اطلاع دی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق وزارت تیل کے ترجمان علی رضا نیکزاد رہبر نے کل تیل ،گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی تہران میں منعقدہ نمائش کے دوسرے دن کہا کہ ایران ،پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے حتمی ہونے کے پیش نظر ،نئی دہلی کی جانب سے اس میں شامل ہونے کےلئے مذاکرات کا آغاز ہوا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کی کوشش ہے کہ پاکستان میں اینرجی کے بحران کے پیش نظر ،منصوبے کی مقررہ وقت سے پہلے تکمیل ہوجائے۔

اس سے قبل ہندوستان کے وزیر پٹرولیم ویرپا موئلی نے بھی کہا تھا کہ نئی دہلی ،ایران گیس پائپ لائن اور ایران کے خلاف پابندیوں سے متعلق ایران اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات کررہا ہے۔

پاکستان، ایران،ہندوستان، عرب امارات میں زلزلہاب سے کچھ دیر پہلے پاکستان، ایران،بھارت،دبئی، شارجہ اورعجمان اور دیگر ملحقہ علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں.

پاکستان کے شہر کراچی،حیدرآباد ،اسلام آباد ،لاہور ،پشاور اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں،امریکی جیولوجکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8ریکارڈ کی گئی جس کا مرکز پاکستان اور ایران کا سرحدی علاقے میں 15.2 کلومیٹر زیر زمین تھا۔کراچی میں تین بجکر44منٹ اور13سیکنڈز پرآنے والے زلزلے کے جھٹکے 25 سیکنڈز تک محسوس کئے جاتے رہے ،جس سے لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں اور عمارتوں سے باہر آگئے،کراچی میں زلزلے سے ایک عمارت کا حصہ گرنے کی بھی اطلاع ہے۔ابتدائی طور پر جن علاقوں سے زلزلے کی اطلاع ہے ان میں کراچی ،اسلام آباد پشاور ،لاہور،جھنگ ،کوئٹہ نواب شاہ،سکھر،قمبر شہداد کوٹ ،ملتان، سرگودھا،ڈیرہ غازی خان،رحیم یار خان ،سبی اور بولان ،لاڑکانہ،جیکب آباد چمن،پشین،لورالائی،زیارت اورہرنائی میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

زلزلے کی شدت سے تا به حال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے تاہم ماہرین اتنی شدت سے آنے والے زلزلے سے بڑے پیمانے پر نقصان ہونے کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں.

پاکستان میں سابق صدر پرویز مشرف الیکشن کی دوڑ سے باہراطلاعات کے مطابق پاکستان میں ہونے والے آئندہ عام انتخابات کے سلسلے میں سابق صدر پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگي حلقہ این اے 32 چترال سے بھی مسترد ہوگئے ۔ اس طرح ملک کے چار علاقوں سے داخل کئے گئے کاغذات نامزدگي مسترد ہونے کے بعد پرویز مشرف اب الیکشن میں حصہ لینے کی دوڑ سے باہر ہوگئےہیں۔ ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف نے کراچی میں این اے 250، این اے 139 قصور، این اے 48 اسلام آباد اور حلقہ این اے 32 چترال سے کاغذات نامزدگي داخل کرائے تھے۔

اسرائیل کی دھمکیاں ، فلسطینیوں کے خلاف نفسیاتی جنگفلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ، غزہ کے خلاف وسیع حملوں پر مبنی صہیونی حکومت کی دھمکیوں کو فلسطینی عوام کے خلاف نفسیاتی جنگ قرار دیا –

فلسطین الآن کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے ترجمان فوزی برھومی نے آج کہا کہ غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی وسیع کاروائیوں پر مبنی اسرائیلی فوج کے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف " بنی گینٹس " کی دھمکیاں ، فلسطین کے عوام کو ڈرانے دھمکانے کے لئے ایک نفسیاتی جنگ اور 2012 میں غزہ میں اسرائیل کی آٹھہ روزہ جنگ میں اپنے ان کمانڈروں اور فوجیوں کے حوصلے بلند کرنے کے لئے ہیں کہ جنہیں سخت شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔

برھوم نے مزید کہا کہ اگر صہیونی حکومت ، فلسطینی مزاحمت اور عوام کے خلاف کسی حماقت کی مرتکب ہوئی تو فلسطینی مجاہدین خاص طور پر تحریک حماس کی فوجی یونٹ ، " القسام بریگیڈ " اس غاصب حکومت کے مقابلے میں اپنے عوام اقدار اور مقدسات کا دفاع کریگی۔ واضح رہے کہ بنی گینٹس نے آج ایک بار پھر غزہ کے خلاف وسیع کاروائی کرنے کی دھمکی دی ہے –

نظام الدین اولیاء – دهلي - هندوستان

نام و نسب

آپ کا اصل نام سید محمد نظام الدین ، والد کا نام سید احمد بخاری ہے۔ آپ کے القابات 'نظام الاولیاء' ، 'محبوب الہی' ، 'سلطان المشائخ' ، 'سلطان الاولیاء' اور 'زری زر بخش' وغیرہ ہیں۔

آپ کے جدِ امجد سید علی بخاری اور نانا خواجہ عرب بخارا سے ہجرت کرکے بدایوں پہنچے۔

سلسلہ عالیہ چشتیہ کے معروف صوفی بزرگ جن کا سلسلہ نسب حضرت امام حسین تک پہنچتا ہے۔

تعلیم و تربیت

ابھی بمشکل پانچ برس کے ہوئے کہ والد کا انتقال ہو گیا لیکن آپ کی نیک دل، پاک سیرت اور بلند ہمت والدہ حضرت بی بی زلیخا نے سوت کات کات کر اپنے یتیم بچے کی عمدہ پرورش کی۔ آپ نے قرآن کریم کا ایک پارہ مقری بدایونی سے پڑھا اس کے بعد مولانا علاؤالدین اصولی سے مختصر القدوری پڑھی۔ مشارق الانوار کی سند مولانا کمال الدین سے حاصل کی۔ اس کے بعد دہلی آکر خواجہ نجیب الدین متوکل سے صحبت رہی۔ یہیں شمس الدین خوازمی سے تحصیل علم کی۔

بیعت و خلافت

ظاہری علوم کے حصول کے بعد آپ نے بیس سال کی عمر میں اجودھن موجودہ پاکپتن حضرت بابا فرید الدین گنج شکر کی بارگاہ میں حاضر ہوئے۔آپ کو دیکھ کر حضرت بابا فرید الدین گنج شکر نے یہ شعر پڑھا:

اے آتش فراغت دل ہا کباب کردہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سیلاب اشتیاقت جا نہا خراب کردہ

پیر و مرشد کے حکم پر ہی دہلی آکر محلہ غیاث پورہ میں مستقل سکونت اختیار کی۔ سلوک و معرفت کی تمام منزلیں حاصل کرنے کے باوجود آپ نے تیس سال تک نہایت ہی سخت مجاہدہ کیا۔ ایک دن شیخ عبدالرحیم نے عرض کی: حضور آپ سحری میں کچھ نہیں کھاتے، افطاری کے وقت بھی کچھ نہیں کھاتے۔ ضعف و نقاہت سے کیا حال ہو گیا ہے۔ یہ سن کر آپ کر گریہ طاری ہو گیا۔ فرمایا: اے عبدالرحیم کتنے فقیر محتاج مسجدوں درسگاہوں اور چبوتروں پر بھوکے پڑے ہوتے ہیں، اس حالت میں میرے حلق سے نوالہ کیسے اتر سکتا ہے۔

نظام الدین اولیاء – دهلي - هندوستان

شہرت

اللہ تعالٰی نے آپ کو کمال جذب و فیض عطا فرمایا۔ اہلِ دہلی کو آپ کی بزرگی کا علم ہوا تو آپ کی زیارت اور فیض و برکت کے حصول کی خاطر گروہ در گروہ آنے لگے اور ان کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہونے لگا۔ وقت کے بادشاہ اور امراء بھی آپ سے عقیدت کا اظہار کرتے لیکن آپ ان کی طرف التفات نہ فرماتے۔ سلطان غیاث الدین بلبن کا پوتا معز الدین کیقباد کو آپ سے اس قدر گہرا تعلق تھا کہ اس نے آپ کی خانقاہ کے قریب موضع کھیلوکری میں اپنا قصر تعمیر کروایا اور وہیں سکونت اختیار کی۔ خواجہ نظام الدین بھی اپنی خانقاہ سے سلطان کی نو تعمیر جامعہ مسجد میں نماز جمعہ پڑھنے جاتے لیکن آپ سلطان سے ملاقات کے لیے کبھی نہ گئے۔

خدمتِ خلق

آپ کے لنگر خانہ میں ہزاروں من کھانا پکتا اور ہزاورں کی تعداد میں فقراء اور مساکین اس خانقاہ سے کھانا کھاتے۔ وصال سے قبل آپ علیل ہوئے تو آپ نے وصیت کی گھر اور خانقاہ کے اندر جس قدر اثاثہ ہے سارے کا سارا مساکین اور غرباء میں تقسیم کردیا جائے۔ آپ کے حکم پر خواجہ محمد اقبال داروغہ لنگر نے ہزارہا من غلہ بانٹ دیا اور ایک دانہ بھی نہ چھوڑا۔

ایک دن آپ نے محفل میں فرمایا کہ جتنا غم و اندوہ مجھے ہے اتنا اس دنیا میں اور کسی کو نہ ہوگا کیونکہ اتنے لوگ آتے ہیں اور صبح سے شام تک اپنے دکھ درد سناتے ہیں وہ سب میرے دل میں بیٹھ جاتے ہیں پھر فرمایا عجب دل ہو گا جو اپنے مسلمان بھائی کا دکھ سنے اور اس پر اثر نہ ہو۔ ایک مرتبہ غیاث پورہ میں آگ لگی، گرمی کا موسم تھا۔ آپ چلچلاتی دھوپ میں اپنے مکان کی چھت پر کھڑے یہ منظر اس وقت تک دیکھتے رہے کہ جب تک آگ ٹھنڈی نہ ہو گئی پھر خواجہ محمد اقبال کو فرمایا کہ جاؤ ہر متاثرہ گھر والے کو دو تنکے، دو دو روٹیاں اور ٹھنڈے پانی کی ایک ایک صراحی پہنچا کر آؤ کیونکہ آبادی کے لوگ اس حالت میں بہت پریشان ہوں گے۔ جب خواجہ محمد اقبال وہاں پہنچے تو لوگ خوشی سے آبدیدہ ہو گئے۔ ایک تنکہ کی قیمت اس وقت اتنی تھی کہ کئی چھپر ڈلوائے جا سکتے تھے۔

وفات

خواجہ نظام الدین اولیاء نے 18 ربیع الثانی بروز بدھ 725 ہجری کو طلوعِ آفتاب کے وقت وصال فرمایا۔ مزار سے متصل مسجد کی دیوار پر تاریخ وفات کندہ ہے۔

نظام الدین اولیاء – دهلي - هندوستان

 

حضرت خواجہ نظام الدین اولیا کے مرید امير خسرو دهلوي

نظام الدین اولیاء – دهلي - هندوستان

پیدائش: 1253ء - وفات: 1325ء –

فارسی اور ہندی شاعر، ابوالحسن نام ، یمین الدولہ لقب۔ امیر خسرو عرف ۔ والد ایک ترک سردار تھے۔ منگولوں کے حملوں کے وقت ہندوستان آئے اور پٹیالی (آگرہ) میں سکونت اختیار کی۔ امیر خسرو یہیں پیدا ہوئے۔ ان کى والدہ ہندوستانی تھیں۔ کچھ عرصے بعد یہ خاندان دہلی منتقل ہوگیا اور امیرخسرو نے سلطنت دہلی (خاندان غلمان، خليجی ، اورتغلق) کے آٹھ بادشاہوں کا زمانہ دیکھا اور برصغیر میں اسلامی سلطنت کے ابتدائی ادوار کی سیاسی، سماجی اور ثقافتی زندگی میں سرگرم حصہ لیا۔

حضرت خواجہ نظام الدین اولیا کے مرید تھے۔ انھی کے قدموں میں دفن ہوئے۔

نظام الدین اولیاء – دهلي - هندوستان

خسرو نے ہر صنف شعرمیں طبع آزمائی کی۔ غزل میں پانچ دیوان یادگارچھوڑے۔

فارسی کلام کی مثالیں

اگر فردوس بر روے زمین است

همین است و همین است و همین است

 

از سر بالین من برخیز ای نادان طبیب

دردمند عشق را دارو به جز دیدار نیست

 

ناخدا بر کشتی ما گر نباشد، گو مباش!

ما خدا داریم ما ناخدا در کار نیست

 

ہندی میں دوہے

ख़ुसरो दरिया प्रेम का, उलटी वा की धार,

जो उतरा सो डूब गया, जो डूबा सो पार.

خسرو دریا پریم کا، اُلٹی وا کی دھار

جو اترا سو ڈوب گیا ، ای پار

सेज वो सूनी देख के रोवुँ मैं दिन रैन,

पिया पिया मैं करत हूँ पहरों, पल भर सुख ना चैन.

سیج وہ سونی دیکھ کے روؤں میں دن رین

پیا پیا میں کرت ہوں پہروں، پل بھر سکھ نہ چین

کویت میں احتجاجی مظاہرہکویت میں سینکڑوں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کر کے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق امیر کویت کی توہین کے الزام میں کویت کی پارلیمنٹ کے سابق رکن مسلم البراک کو قید کی سزا کے حکم کے بعد سینکڑوں افراد نے اس سزا کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ اگر اس قسم کے غیرمنصفانہ احکامات واپس نہ لیے گئے تو ان کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ کویت کے سابق رکن پارلیمنٹ مسلم البراک کو انٹرنیٹ پر امیر کویت کی توہین کرنے کی بنا پر پانچ سال قید کی سزا سنائی گئي ہے۔

افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان نے اس ملک میں غیر ملکی فوجیوں کے حملوں میں عام افغان شہریوں کے جانی نقصانات پر شدید تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ عام افغان شہریوں کی جان کے تحفظ کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں ۔ کابل سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان جنرل ظاہر عظیمی نے آج کابل میں نیٹو حکام کے ساتھہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں تاکید کی کہ اس ملک میں تعینات غیرملکی افواج کو رہائشی علاقوں میں طالبان کمانڈروں کی موجودگی کی صورت میں ان علاقوں پر ہوائی حملوں کی اجازت نہیں ہے کیونکہ اس قسم کے حملوں میں زیادہ تر عام شہری مارے جاتے ہیں ۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان نے اس موقع پر ڈیورینڈ لائن کے اطراف میں پاکستان کی جانب سے خاردار تار لگائے جانے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور راستوں کو صاف کرنے پر تاکید کی اور کہا کہ کابل ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گا ۔ افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان ظاہر عظیمی نے اسی طرح اس ملک کے مشرقی صوبوں بدخشان اور کنڑ میں ہونے والے میزائیلی اور راکٹی حملوں میں بعض ملکوں کی خفیہ ایجنسیوں کے ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے پاس اس قسم کے ہتھیار نہیں ہیں ۔