
Super User
نسل کشی کا گھناؤنا عمل
سربراہ شیعہ علماء کونسل اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائم مقام صدر علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ کیرانی روڈ کوئٹہ کا خوفناک دھماکہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین سانحہ ہے، ارض پاک میں شیعہ عوام کو دیوار سے لگانے کے لئے پہلے فرقہ وارانہ گروہ پال کر غلیظ لٹریچر، تکفیر سازی، غلیظ نعرے اور فتوے جاری ہوئے اور پارلیمنٹ کے ذریعہ شہری آزادیوں کو سلب کرنے کی ناکام کوشش ہوئی، اب مذہبی دہشت گردی کی صورت تربیت یافتہ گروہ پال کر نسل کشی کا گھناؤنا عمل جاری ہے، منظم سرپرستی کے بغیر اتنا بڑا سانحہ رونما نہیں ہو سکتا، عوام کو حقائق سے بےخبر رکھا جا رہا ہے۔
اسلام ٹائمز کے مطابق ریاست نے مجھ سے جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کا وعدہ کیا تھا وہ کیا ہوا، یکجہتی کونسل بلوچستان ملک کے معروضی حالات میں جو فیصلہ کرے گی اس کی مکمل حمایت کریں گے، ضرورت محسوس ہوئی تو اس ملک کو جام کر دیں گے اور تادم مرگ جام کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ سید ساجد علی نقوی نے 10 جنوری کے سانحہ کوئٹہ کے شہداء اور گذشتہ روز کیرانی روڈ کے سانحہ پر یکجہتی کونسل کوئٹہ کے احتجاجی دھرنے سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ ریاض حسین نجفی، علامہ شیخ مہدی نجفی، علامہ افضل حیدری، علامہ رمضان توقیر، علامہ جمعہ اسدی، علامہ امین شہیدی، علامہ مرزا یوسف حسین، آغا مرتضی پویا، عابد حسین زیدی، محمد صادق عمرانی اورسردار سعادت علی چنگیزی نے بھی خطاب کیا۔
اسلام ٹائمز کے مطابق انہوں نے کہا گذشتہ رات بہت بڑا ظلم ہوا اور بدترین سانحہ کے نتیجے میں بہت سے گھر اجڑے، عورتیں بیوہ ہوئیں، بچے یتیم ہوئے، کتنے پیاروں کے لاشے اٹھائے گئے۔ میں ان شہداء کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتے ہوئے ان کے خانوادوں سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ اتنے بڑے سانحات کے باوجود ریاست کی جانب سے عوام کو حقائق سے آگاہ کرنے کے لئے کوئی کمیشن تشکیل نہیں دیا گیا۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ خونی قاتل اور دہشت گرد کون ہیں؟ کہاں پلتے ہیں؟ ان کے سرپرست کون ہیں؟ ان کے پاس جدید وسائل کہاں سے آئے، ان کا نیٹ ورک کیسے اتنا منظم ہوا؟ ان حالات میں بجا طور پر محسوس ہوتا ہے کہ سرعام دستور پاکستان کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور اپنے ہی ملک کے عوام کا قتل عام تسلسل کے ساتھ جاری ہے کوئی ٹس سے مس نہیں ہو رہا۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ گورنر راج کے نفاذ کے بعد ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ ہوا تھا مگر میری معلومات کے مطابق آج تک ایسا کوئی اقدام نہیں کیا گیا اور قاتل و دہشت گرد آزادانہ گھوم پھر رہے ہیں۔ انہیں کس نے اور کیوں کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ عوام سوال کرتے ہیں۔ آج تک کسی ایک قاتل اور دہشت گرد کو تختہ دار تک کیوں نہیں لٹکایا جا سکا؟ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہم نے ہمیشہ اس ملک میں وحدت کی بنیاد ڈالی اور اتحاد کے مختلف فورمز کے بانی قرار پائے اس وقت بھی ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائم مقام صدر کی ذمہ داری ہمارے پاس ہیں ہماری حیثیت کسی گروہ یا فرقہ کی نہیں بلکہ ہم اس ملک میں ایک مکتب کی حیثیت رکھتے ہیں اور ملک میں اتحاد کے داعی اور امن کے خواہاں ہیں اس لئے یکجہتی کونسل کوئٹہ ملک کے معروضی حالات میں جو بھی فیصلہ جات کرے گی اس کی مکمل تائید کی جائے گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنی صفوں میں اتحاد و وحدت اور دیگر مکاتب فکر کے ساتھ روابط کے ذریعے ملک دشمنوں کے عزائم ناکام بنائیں جائیں۔
مسلمان بھارت میں اتنے غیر محفوظ نہیں جتنے پاکستان میں ہیں، غلام بلور
پاکستان کے وفاقی وزیر ریلوے حاجی غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ طالبان کی طرف سے 24 جماعتوں کے اعلامیے کو مسترد کرنا افسوسناک ہے‘ طالبان کو ہتھیار پھینک کر مذاکرات کیلیے آنا ہو گا‘پاکستان کی بڑی بڑی جماعتیں ارشل لا کی پیداوار ہیں ‘پنجاب کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ ہمیں بھی سینے سے لگا ئیں کیوں کہ ہم بھی آپ کے بھائی ہیں
جسارت آن لائن کے مطابق انھوں نے کہا کہ گر روس نہ ٹوٹتا تو آج امریکا پاکستان تک بھی نہ پہنچتا نہ ڈرون حملے ہوتے ‘آج بھارت کا مسلمان اتنا غیر محفوظ نہیں جتنا پاکستان میں ہے۔ ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ’’ قومی نیشنل کونسل ‘‘‘کے زیر اہتمام الحمرا میں اپنے بھائی خیبر پختوانخوا کے سینئر صوبائی وزیر بشیر احمدبلور شہید کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک میں مسلمانوں کو بسوں سے اتار کر قتل نہیں کیا جاتا ‘ جتنے معصوم مسلمان یہاں دہشتگردی کا شکار ہوئے، وہاں ایسا نہیں ہوا ‘وہاں پر درگاہوں پر حملے نہیں کیے جاتے ۔
سانحہ کوئٹہ،چیف جسٹس آف پاکستان نے از خود نوٹس لے لیا
چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے قتل عام کا نوٹس لے لیا، اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو آج سپریم کورٹ میں طلب کرلیا گیا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کوئٹہ میں علمدار روڈ اور کیرانی روڈ واقعات میں ہزارہ کمیونٹی کے قتل عام کا نوٹس لے لیا، سپریم کورٹ ذرائع کے مطابق از خود نوٹس کیس کی سماعت آج اوپن کورٹ میں ہوگی۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان آج سپریم کورٹ میں طلب کرلیا ہے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کے نوٹ کے مطابق کوئٹہ میں ہزارہ برادری کا دھرنا جاری ہے جبکہ پورے ملک میں شیعہ برادری احتجاج کررہی ہے۔
واضح رہے کہ علمدار روڈ اور کیرانی روڈ پر خود کش حملوں میں ہزارہ برادری کے 160 سے زائد افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوئے۔
رہبر معظم کا جامعہ مدرسین کی پچاس سالہ خدمات کے سمینار کے نام پیغام
۲۰۱۳/۰۲/۱۴ – رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جامعہ مدرسین کی 50 سالہ سیاسی ، ثقافتی اور علمی کوششوں کی یاد میں " نصف صدی حضور " کے عنوان سے منعقد ہونے والے سمینار کے نام اپنے پیغام میں حوزہ علمیہ قم کے اس ادارے کی پچاس سالہ مخلصانہ خدمات اور کوششوں کی تکریم پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: جامعہ مدرسین پچاس سالہ تلاش و کوشش اور مجاہدت کا مظہر ہے اور طاغوتی حکومت کے ساتھ مقابلے کے سخت و دشوار دور میں اس ادارے نے حوزہ علمیہ کی رسا آواز کو بے خوف و خطر سب تک پنہچایا اور اس ادارے کے مجاہد علماء کو طاغوتی حکومت کی جانب سے دھمکی، دباؤ، جیل اور جلاوطنی جیسی کارروائیاں پیچھے ہٹنے اور شک و تردید میں مبتلا کرنے پر مجبور نہ کرسکیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے دفتر کے انچارج حجۃ الاسلام والمسلمین محمدی گلپائگانی نے آج صبح (بروز جمعرات) قم میں جامعہ مدرسین کے اعزاز میں منعقدہ سمینار میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کو پیش کیا، رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ادارہ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم ممتاز اور بصیر علماء کے مجموعہ پر مشتمل ہے اس ادارے کے اعزاز و احترام اور حوزہ علمیہ کے اس مبارک ادارے کی نصف صدی تک مخلصانہ خدمات کی تکریم میں سمینار کا اقدام ایک شائستہ اقدام ہے؛ حوزہ علمیہ قم کے سخت ترین دور میں شدید ضرورت کے پیش نظر اس ادارے کی بنیاد رکھی گئی، اس ادارے نے ستمشاہی نظام کے دوران اور اسلامی نظام کے استقرار کے دوران مختلف اور گوناگوں شرائط میں اپنی دشوار اور مقدس مجاہدت کو جاری رکھا۔
جامعہ مدرسین پچاس سالہ جد وجہد اور تلاش و کوشش کا مظہر ہے۔
اس ادارے نےطاغوتی حکومت کے ساتھ سخت و دشوار مقابلے کے دوران حوزہ علمیہ قم کے شجاعانہ پیغام اور رسا آواز کو بے خوف و خطر سب تک پہنچایا، اور اس ادارے کےمجاہد و ممتاز علماء دھمکی، دباؤ ، جیل اور جلاوطنی جیسی کارروائیوں کے مقابلے میں نہ شک وتردید میں مبتلا ہوئے اور نہ ہی پیچھے ہٹے اور انھوں نے اپنے صریح بیانات ، پیغامات اور دستخطوں کے ذریعہ اس ادارے کے اعتبار کو مزید جلا عطا کی۔ اسلامی جمہوری نظام کی کامیابی اور استقرار کے بعد حوزہ علمیہ قم کے اس ادارے کے ممتاز اور برجستہ علماء نے مختلف سیاسی، ثقافتی اور جہادی میدانوں میں نمایاں کارنامے انجام دیئے اور اس بابرکت ادارے کے ممتاز افراد نے مرجعیت کے عظيم مقام ، اور دوسری سیاسی و معنوی ذمہ داریوں میں چار چاند لگا دیئے اور ایرانی قوم کا ایک عظیم حصہ دل کی گہرائي کے ساتھ ان کے پیغامات کو دین اور سیاست کے امور میں شرعی حجت اور سیاسی معتمد سمجھتا ہے۔
اس دور میں اس امین ادارہ کو پچاس سال کے سیاسی اور انقلابی تجربہ کے ساتھ نئے میدانوں میں تازہ ترین ضرورتوں کا سامنا ہے۔
تمام میدانوں میں تلاش و کوشش اور خلاقیت کے جذبے اور اخلاص و صمیمیت کے ساتھ اس ادارے کے پچاس سالہ اقدامات مزید استوار تر ہوجائیں گے ۔
آج حوزہ علمیہ کے شجرہ طیبہ کے ثمرات میں فاضل اور جوان افراد موجود ہیں جنھوں نے طویل افقوں پر نگاہیں مرکوز کررکھی ہیں اور ان کی ہمتیں اہداف تک پہنچنے کے لئے بلند اور استوار ہیں۔
فرصت اور امید خداداد سرمائے ہیں،جو اللہ تعالی نے ایران کی عظیم قوم کےدشوار جہاد اور اس کی لیاقت اور قابلیت کی بنا پر اسے عطا کئے ہیں۔ حوزہ کی ممتاز شخصیات اور بزرگوں کے بزرگ ہنر منجملہ حوزہ علمیہ کے اس قدیم اور مؤثر اداہ کو وطن عزیز کے دینی اور انقلابی حلقہ کو اس گرانقدر سرمایہ سے زیادہ سے زیادہ بہرہ مند بنانا اور فائدہ پہنچانا چاہیے۔ اور آج کے سرمایہ اور وسائل کے ساتھ مستقبل کو تابناک اور درخشاں بنانا چاہیے اور اللہ تعالی کے وعدوں کو محقق کرنا چاہیے۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے: أَلَمْ تَرَ كَيْفَ ضَرَبَ اللّهُ مَثَلاً كَلِمَةً طَيِّبَةً كَشَجَرةٍ طَيِّبَةٍ أَصْلُهَا ثَابِتٌ وَفَرْعُهَا فِي السَّمَاء، تُؤْتِي أُكُلَهَا كُلَّ حِينٍ بِإِذْنِ رَبِّهَا...
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ
سید علی خامنہ ای
25/ بہمن / 1391
ایران میں یورینیم کے نئے ذخائر دریافت
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ ایٹمی صنعت کے ماہرین کی انتھک محنت سے ایران میں یورینیم کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جس سے ایران میں یورینیم کی پیداوار کئی گنا بڑھ گئی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے نے یہ بھی کہا ہے کہ کئی مہینوں کی سعی و کوشش کے بعد بحیرہ خزر (کیسپیئن سی) خلیج فارس، بحیرہ عمان، خوزستان اور ایران کے شمال مغربی علاقوں میں سولہ نئے ایٹمی ری ایکٹروں کی تعمیر کے لیے جگہ کی نشاندہی کی گئي ہے۔
ایران کے ایٹمی ادارے کے مطابق نئے ایٹمی ری ایکٹروں کی تعمیر اسلامی جمہوریہ ایران کے طویل مدت پروگرام میں شامل ہے جس کا مقصد ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی معیارت کے مطابق ایٹمی بجلی گھروں سے بجلی پیدا کرنا ہے۔
ایران کے خلاف امریکی پابندیاں ناکام
پاکستان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ کی غیرقانونی اور یکطرفہ پابندیاں تہران- اسلام آباد تعلقات میں بےاثر اور شکست خوردہ ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان معظم علی خان نے اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ اسلام آباد کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی امریکہ کی حالیہ دھمکیوں کی کوئي اہمیت نہیں ہے۔ ایران پاکستان گيس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ایرانی گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد کو روکنے اور گوادر بندرگاہ کا کنٹرول چین کو نہ دینے کے بارے میں مغرب خاص طور پر امریکہ کے دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد پاکستان کے لیے بہت ہی اہمیت رکھتا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کی سرزمین پر امریکی ڈرون حملوں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔
ایران پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کرے گا
پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے پر پانچ روزہ مذاکرات کا دور اسلام آباد میں ختم ہوگیا۔ مذاکرات میں پاکستان کی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم نے ایرانی سرکاری کمپنی تدبیر انرجی کو پائپ لائن بچھانے کے طریقہ کار اور تکنیکی ڈیزائن فراہم کیا۔ مذاکرات میں منصوبے کے مالی معاملات، اور ایرانی قرض پر سود کی تفصیلات بھی طے کی گیئں۔ دونوں اطراف سے تکنیکی گروپس کے بھی اجلاس ہوئے، جس میں منصوبے کا ڈیزائن، پراجیکٹ فلو چارٹ پر اپنے اپنے ملک کے مؤقف کو واضح کیا گیا۔ منصوبے کے تحت ایران پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کرے گا، منصوبے پر پاکستانی حصے کی لاگت کا تخمینہ ڈیڑھ ارب ڈالر لگایا گیا ہے، جس میں سے ایک ارب ڈالر پاکستان کو اپنے ذرائع سے لگانا ہونگے۔
ایران پہلے ہی اپنے حصے کی 1150 کلومیٹر پائپ لائن کی تعمیر مکمل کرچکا ہے۔ مذاکرات کے اختتام پر کہا گیا ہے کہ معاہدے پر دستخط حکومتی سطح پر ہوں گے، جس کی تاریخ اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ مذاکرات میں پاکستان کی طرف سے آئی ایس جی ایس کے منیجنگ ڈائریکٹر صولت مبین اور سیکرٹری پیٹرولیم عابد سعید نے حصہ لیا جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی عباس علی قاسمی نے کی۔ دوسری طرف کابینہ کی خصوصی کمیٹی نے وزیر مملکت خزانہ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس میں منصوبے کے لئے فنانسنگ کی منظوری بھی دے دی ہے۔
رہبر معظم کا درس خارج میں 22 بہمن کو عوام کی عظيم شرکت پر شکریہ
۲۰۱۳/۰۲/۱۱ - رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے درس خارج فقہ میں انقلاب اسلامی کی 22 بہمن کے دن کامیابی کی برسی کے موقع پر ایرانی عوام کی بصیرت، شجاعت ،موقع شناسی اور بھر پور شرکت پر شکریہ ادا کیا اور عوام کی اس عظیم شرکت کو عظیم اور تاریخی واقعہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی بوڑھوں، جوانوں ،بچوں ، مردوں اور عورتوں کی انقلاب اسلامی کی کامیابی کی 34 ویں برسی کے موقع اتنی عظیم اور بھر پور شرکت اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہےاورہمیں اللہ تعالی کی اس عظیم نعمت کا عمر بھر شکریہ ادا کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے موقع پر منعقد ہونے والے عظیم جشن و سرور کا دیگر ممالک کے انقلابات کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے فرمایا: سب سے بڑا اور ممتاز ہنر یہ ہے کہ ایران میں خود عوام انقلاب اور ملک کے مالک ہیں اورانقلاب کی کامیابی کی برسی کے موقع پر جشن و سرور کا انعقاد خود ان کے دوش پر ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ اس عظیم سرمایہ اور دولت کی حمایت کرتے ہیں جو ان کی عزت اور استقلال کا باعث ہے اور جہاں ضرورت ہوتی ہے وہاں عوام حاضر ہوجاتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے انقلاب کی کامیابی کی برسی کے موقع پر قوم کے شاندارحضور پر قوم کے ہر فرد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم کی عزت و استقلال کے دشمن اس بات کے منتظر تھے کہ ایرانی عوام ، اسلامی جمہوریہ اور انقلاب اسلامی کی آواز پر لبیک نہ کہیں لیکن ایرانی قوم نے اپنی عظیم شرکت اور شاندار حضور کے ذریعہ دشمن کی سازش کو ناکام اور اسے مایوس کردیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمنوں کی طرف سے ایرانی قوم کی ریلیوں میں شرکت اور حضور کے عظیم جلوؤں کو کمرنگ بنانے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: البتہ دشمن حقائق سے واقف، آگاہ اور آشنا ہےاور وہ، عوامی حضور اور شرکت کو درک کرتا ہے اورتجزیہ و تحلیل کرکے اس نتیجے تک پہنچ جاتا ہے کہ ایرانی قوم کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔
رہبر معظم کی 19 بہمن کی مناسبت سے ایرانی فضائیہ کے کمانڈروں اور اہلکاروں سے ملاقات
۲۰۱۳/۰۲/۰۷ - رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فضائیہ کے اعلی کمانڈروں اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں گذشتہ 34 سال میں امریکہ کی طرف سے گوناگوں دھمکیوں ، دباؤ اور اس کے ساتھ ہی امریکی حکام کی جانب سے ایران کے ساتھ مذاکرات کی پیش کش کو امریکی حکام میں حسن نیت کا فقدان قرار دیا اور امریکی حکام کے مکر و فریب کے مقابلے میں ایرانی قوم کی ہوشیاری اور امریکی رعب و دبدبے میں نہ آنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران کی بصیر، پائدار اور عزیز قوم 22 بہمن کو اتحاد و یکجہتی کے ساتھ میدان میں حاضر ہوگی اور ایک بار پھر اپنے انقلابی اور قومی جذبے کے ساتھ اسلامی انقلاب اور نظام سے قوم کو جدا کرنے کی دشمن کی سازش کو ناکام بنادےگی۔
یہ ملاقات سن 1357 ہجری شمسی میں حضرت امام خمینی (رہ) کے ساتھ ایرانی فضائیہ کے بعض کمانڈروں و اہلکاروں کی تاریخی بیعت کی مناسبت سے منعقد ہوئی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ 34 برسوں میں ایرانی قوم کے عظیم مقام و منزلت کےفاصلے اور سفر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم نے گذشتہ تین عشروں میں دوسری قوموں کو اغیار اور تسلط پسند طاقتوں کے مقابلے میں استقامت و پائداری کا درس دیا ہے اور ثابت کردیا ہے کہ اللہ تعالی پر توکل و اعتماد کے ساتھ مستقل طور پر ترقی اور پیشرفت حاصل کی جاسکتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عشرہ فجرکے ایام کو مختلف میدانوں میں ایرانی قوم و نظام کی 34 سالہ حرکت کا جائزہ لینے کے لئے بہترین اور مناسب موقع قراردیتے ہوئے فرمایا: اس زاویہ نگاہ سے معلوم ہوجائے گا کہ ہم آئندہ کا راستہ کس طرح اور کیسے طے کر سکتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمنوں کی طرف سے مختلف سازشوں ، فوجی کودتا، فوجی تحریک، حملہ آور دشمن کی ہمہ گير حمایت،سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر یلغار، خبیث میڈیاکے دگنے پروپیگنڈے ، دباؤ اور روز افزوں اقتصادی پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حالیہ تین عشروں میں ان کے پاس جو کچھ تھا انھوں نے وہ ہمارے خلاف استعمال کیا ہے تاکہ اس طرح قوم کو مایوس اور اسے اسلام اور انقلاب کے بارے میں بدگماں بنا کر میدان سے باہر نکال دیں لیکن اللہ تعالی کے فضل و کرم سے لوگ اسلام کےبارے میں مزید شاداب ، فعال اور وفادار ہوگئے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کو اسلامی نظام کے مقابلے میں قراردینے کے لئے مزید سخت اقتصادی پابندیاں عائدکرنے کے سلسلے میں امریکی حکام کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم نے ہر سال 22 بہمن کی ریلیوں میں دشمن کی اس بات کا بھر پورجواب دیا ہے اور اس سال بھی ٹھوس جواب دےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اغیار کے مقابلے میں بصیرت ،ہوشیاری اور بیداری کو کامیابی کی رمز قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم ہوشیاری اور بصیرت کے ساتھ ہرحرکت میں امریکہ اور صہیونیوں کے ہاتھ کو اچھی طرح پہچانتی ہے اور اپنی رفتار اور مؤقف میں خطا اور اشتباہ سے دوچار نہیں ہوتی اور یہ حقیقت عظیم قومی حسن ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکی حکام کے بیانات میں ایران کے ساتھ مکرر اور مجدد مذاکرات کے لئے آمادگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ کوئی نئی اور جدید بات نہیں ہے انھوں نے اس کا مختلف مواقع پر تکرار کیا ہے اور ایرانی قوم نے ہر بار امریکیوں کے عملی اقدامات کے پیش نظر ان کے بیانات کے بارے میں قضاوت اور فیصلہ بھی کیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایرانی زمین میں گیند پر مبنی امریکی حکام کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: گيند امریکیوں کی زمین میں ہے کیونکہ امریکیوں کو جواب دینا چاہیے کہ کیا دھمکی اور دبآؤ کے ہمراہ مذاکرات کی بات کرنے میں اصولی طورپر کوئی وزن یا معنی پایا جاتا ہے؟
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مذاکرات حسن نیت کے اثبات کے لئے ہوتے ہیں اور تم بدنیتی سے دسیوں کام انجام دیتے ہو اور پھر زبان سے مذاکرات کی بات بھی کرتے ہو کیا ایرانی قوم یہ یقین کر سکتی ہے کہ تم حسن نیت رکھتے ہو؟
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکیوں کی طرف سے مذاکرات کی تجویز پیش کرنے کے علل و اسباب جاننے کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: البتہ ہم مذاکرات کے بارے میں ان کی ضرورت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں کیونکہ امریکہ کی مشرق وسطی کی پالیسی شکست و ناکامی سے دوچار ہوگئی ہے لہذا امریکہ کو شکست سے بچنے کے لئے خود کو کامیاب دکھانے کی سخت ضرورت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلابی عوام کو مذاکرات کی میز پر لانے کو امریکیوں کی کامیابی قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکہ دنیا کو حسن نیت دکھانا چاہتا ہے لیکن کسی کو اس کی حسن نیت دکھائی نہیں دیتی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مذاکرات کے لئے 4 سال قبل امریکی تجویز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس وقت بھی اس بات پر تاکید کی گئی کہ ہم قبل از وقت قضاوت نہیں کریں گے ہم ان کے عمل کا انتظآر کریں گے لیکن ان 4 سالوں میں امریکی سازشوں کے جاری رہنے، فتنہ پرور افراد کی مدد کرنے، ایرانی سائنسدانوں کو شہید کرنے والے دہشت گردوں کی حمایت کرنےکے علاوہ ہم نے کوئی اور چیز مشاہدہ نہیں کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: تم اپنے قول کے مطابق ایرانی قوم کے خلاف فلج کرنے والی پابندیاں لگانے کی بات کرتےہو کیا آپ کا یہ عمل حسن نیت پر مبنی ہے یا بد نیتی پر؟
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مذاکرات اس وقت معنی خیز ثابت ہوسکتے ہیں جب فریقین کسی فریب کےبغیر ، مساوی شرائط اور حسن نیت کے ساتھ گفتگو کریں، اوراسی وجہ سے " مذاکرات کے لئے مذاکرات" ، " ٹیکٹیکل مذاکرات" اور دنیا پر سپر پاور طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے مذاکرات در حقیقت مکر و فریب پر مبنی حرکت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: میں سفارتکار نہیں ہوں ، میں انقلابی ہوں اور اسی وجہ میں صداقت اور حقیقت پر مبنی صاف اور شفاف بات کرتا ہوں مذاکرات کی تجویز اسی وقت مفید ہوسکتی ہے جب فریق مقابل حسن نیت کا ثبوت فراہم کرے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم کی طرف اسلحہ کھینچ کر کہتے ہو کہ یامذاکرات یا ہم فائرنگ کریں گے!آپ کو جان لینا چاہیے کہ مذاکرات اور دباؤ کے درمیان کوئی ربطہ نہیں ہے اور ایرانی قوم ان چیزوں سے مرعوب نہیں ہوگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکی مذاکرات پر خوشحال ہونے والے سادہ لوح افراد پر شدید تنقیدکرتے ہوئے فرمایا: امریکہ کے ساتھ مذاکرات کسی مشکل کو حل نہیں کریں گے کیونکہ امریکیوں نے حالیہ 60 برسوں میں اپنے کسی وعدے پر عمل نہیں کیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ڈاکٹر مصدق کے امریکیوں پر مکمل اعتماد کےباوجود امریکیوں نےڈاکٹر مصدق کی حکومت کے خلاف 28 مرداد کے کودتا کی ترتیب و تنظيم کی اور اس کے ساتھ ظالم و ستمگر پہلوی حکومت کی مسلسل حمایت جاری رکھی اور یہ دو ایسے آشکار نمونے ہیں جو ایرانیوں کے بارے میں امریکیوں کی رفتار کی واضح علامت ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: انقلاب اسلامی کے بعد بھی کچھ عرصہ ایرانی حکام نے امریکہ پر حسن ظن رکھتے ہوئے اعتماد کیا لیکن امریکیوں نے ایران کو شرارت کا محور قراردیا اوراسطرح امریکیوں نے ایرانی قوم کی بہت بڑی توہین کی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اس حصہ میں اپنی بحث کو سمیٹتے ہوئے فرمایا: ماضی کے حقائق کے پیش نظر میں اس بات پر تاکید کرتا ہوں کہ دباؤ اور مذاکرات دو الگ اور جداگانہ راہیں ہیں، اورایرانی قوم ہر گز قبول نہیں کرتی کہ وہ دباؤ کے تحت کسی سے مذاکرات انجام دے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جو شخص امریکہ کے تسلط کو دوبارہ برقرار کرنا چاہےگا، قومی مفادات کی حفاظت کے بجائے امریکی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کرےگا اور قومی استقلال اور ملکی پیشرفت و ترقی کو نظر اندازکرےگا تو ایرانی قوم اس کا گریبان چاک کردےگی اوراگر میں بھی عوام کی مرضی کے خلاف عمل کروں گا تو مجھے بھی عوام کے اعتراض کا سامنا کرنا پڑےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کو بردبار اور امن پسند قراردیتے ہوئے فرمایا: ہمارے ان تمام ممالک کے ساتھ روابط اور مذاکرات برقرار ہیں جو ایران کے خلاف سازش میں ملوث نہیں اورہم اس مسئلہ کو قومی مفادات کا مسئلہ سمجھتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کی حرکت کو ایران، امت مسلمہ اور انسانی معاشرے کے لئے مثبت اور مفید قراردیتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی کی مدد سے ایرانی قوم ، امت اسلامی کو قابل فخر بلندی تک پہنچا دےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قومی پیشرفت و عزت کے لئے بصیرت اور اتحاد پر زوردیا اور حال ہی میں بعض غیر اخلاقی حرکتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا: حکام کو ملکی مفادات کی حفاظت کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حالیہ غیراخلاقی حرکتوں کےبارے میں آئندہ عوام کو آگاہ کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حکام کو چاہیےکہ وہ اس قسم کی غیر اخلاقی حرکتوں کو ترک کردیں اور قوم کی طرح متحد اور مصمم رہیں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف نے نئےجنگی طیارے کی ساخت اور دیگر طیاروں اور پیشرفتہ وسائل کی مسلح افواج میں ساخت کو پورے ملک میں خلاقیت، عشق اور عظیم صلاحیتوں کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: آپ نے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے لئے قوموں کی ناتوانی کے بارے میں تسلط پسند طاقتوں کے پروپیگنڈے کا طلسم توڑ دیا ہے۔
اس ملاقات کے آغاز میں ایرانی ایئر فورس کے سربراہ بریگیڈیئر پائلٹ شاہ صفی نے حضرت امام خمینی (رہ) کے ساتھ 19 بہمن 1357 ہجری شمسی کو فضائیہ کی تاریخی بیعت اور فضائیہ کی اندرونی توانائی اور پیشرفت کے بارے میں جامع رپورٹ پیش کی۔
عراق میں قومی اتحاد کے قیام کےلئے آیۃ اللہ سیستانی کی تلقین
عراق کے نامورمرجع تقلید آیۃاللہ سیستانی نے تمام سیاسی گروہوں سے قومی اتحاد کے قیام کی راہ میں کوششیں انجام دینے اور اختلافات دور کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ عراقی پارلیمنٹ کے ایک رکن آلا طالبانی نے کہا ہیکہ آیۃاللہ سیستانی نے عراق کے تمام سیاسی گروہوں کے نام اپنے ایک پیغام میں تمام حکومتی عہدیداروں اور سیاستدانوں سے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ اپنے تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو جائیں اور دھڑے بندی سے پرھیز کریں –اس درمیان عراقی پارلمنٹ کے ایک کرد نمائندے نے کہا ہے کہ آیۃاللہ سیستانی کی یہ فرمائش ، اختلافات کے حل میں نمایاں طور پر اثر انداز ہوگی ۔ ھوال کویستانی نے کہا کہ کرد عوام آیۃاللہ سیستانی کے موقف کا احترام کرتے ہیں –قابل ذکر ہے کہ ایک طرف عراق کی مرکزی حکومت اوراس ملک کے علاقے کردستان کے درمیان ، متنازعہ علاقوں اور اسی طرح تیل و گیس کے مسئلے پر اختلافات ،اور دوسری جانب عراق کے بعض سنی آبادی والے علاقوں میں جاری احتجاجات نے اس ملک کی سیاسی صورتحال کشیدہ بنادی ہے ۔ بعض سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ عراق کے سنی آبادی والے صوبوں میں بیرونی ممالک ان احتجاجات کی حمایت کر رہے ہیں -