Super User

Super User

سوڈان میں اسلامی پارلیمانی یونین کے آٹھویں اجلاس کے آج پہلے روز مصر کے پارلیمانی اسپیکر احمد فہمی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمانی اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی سے ملاقات میں ایران اور مصر کے دو طرفہ تعلقات فروغ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مصر کے عوام ایران کے ساتھہ مستحکم تعلقات کے خواہاں ہیں کہا کہ ان کا ملک، ایران کی مانند صحیح اصول کی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے اور یہ مسئلہ دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات میں فروغ کا ایک ذریعہ بن سکتا ہے ۔ مصر کے پارلیمانی اسپیکر احمد فہمی نے جوہری توانائی کے پرامن استعمال سے متعلق ایران کے حق پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک ایران اور اسرائیل کے سلسلے میں دوہرے معیار کا رویّہ اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ انھوں نے اسی طرح علاقے میں وقوع پذیر ہونے والے انقلابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا اسلامی انقلاب ہی ان تمام انقلابات کی بنیاد بنا ہے ۔ اس ملاقات میں ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے بھی مصر کو علاقے کا ایک اہم ملک قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اس ملک میں انجام پانے والی سیاسی اصلاحات مصری عوام کیلئے خیروبرکات کا سرچشمہ بنیں گی ۔

Monday, 21 January 2013 09:38

مسجد شنقیط – موريتانيا

مسجد شنقیط اسلامی جمہوریہ موریتانیا جسے مسجد جمعہ بھی کہا جاتا ہے موریتانیا کی قدیم مساجد میں سے ایک ہے جسے موریتانیا کے علاقے آدرار کے ایک ضلع شنقیط (فرانسیسی میں Chinguetti) میں اواسس شہر کی بنیاد رکھنے والوں نے تعمیر کیا تھا۔ اس مسجد کی تعمیر بارہویں یا تیرہویں صدی عیسوی میں ہوئی۔ اس کا مینار دنیا میں مساجد کا مسلسل استعمال ہونے والا دوسرا قدیم ترین مینار سمجھا جاتا ہے۔ مینار مربع شکل کا ہے اور سادہ طریقہ سے بنا ہوا ہے۔ مینار تعمیر کرنے والے مالکی مسلک سے تعلق رکھتے تھے چنانچہ انہوں نے مینار اپنے مسلک کے مطابق سادہ ترین طریقہ سے بنایا تھا۔ اس مینار کو اسلامی جمہوریہ موریتانیا کا اہم قومی نشان سمجھا جاتا ہے۔ یونیسکو نے اسے عالمی ثقافتی ورثہ میں بھی شامل کیا ہوا ہے۔ یونیسکو نے 1970ء میں اس کی کچھ بحالی کی تھی مگر مجموعی طور پر مسجد اور یہ مینار ریت کے طوفانوں سے شدید متاثر ہو رہی ہے۔

ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے کہا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ہندو دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق سشیل کمار شندے نے آج جے پور میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی، بی جے پی، اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ، آر ایس ایس، ہندو دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں اور ان کے کیمپوں میں ہندو دہشت گردی کی تربیت دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سجمھوتا ایکسپریس کا دھماکہ ہو، مکہ سجد دھماکہ یا پھر مالیگاؤں کے دھماکے ہندو انتہا پسندوں نے وہاں جاکر بم دھماکے کروائے اور پھر کہا کہ یہ دھماکے اقلیتوں نے کروائے ہیں۔انہوں نے اس سلسلے میں خفیہ رپورٹ کا حوالہ دیا۔

واضح رہے کہ ہندوستان میں مکہ مسجد،سمجھوتا ایکسپریس اور مالیگاؤں دھماکوں کے لئے پہلے مسلمانوں پر الزام لگایا گيا تھا لیکن تحقیقات میں ہندو انتہا پسندوں کے نام سامنے آئے۔

دریں اثنا کانگریس کے ایک سینئر لیڈر منی شنکر ایر نے سشیل کمار شندے کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس سے پوری طرح اتفاق کیا ہے اور شندے کو اس سلسلے میں مبارک باد بھی دی ہے جبکہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے شندے کے بیان کی مذمت کی ہے۔بی جے پی کے ترجمان شاہنواز حسین نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ کا بیان غیرذمہ دارانہ ہے اور آر ایس ایس نے کہا ہے کہ ووٹ بینک کی سیاست کے تحت شندے نے یہ بیان دیا ہے۔

صیہونی حکومت بے بنیاد دعووں کے تحت مقبوضہ بیت المقدس میں دو مساجد کو شہید کرنے کے درپے ہے۔

اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کی بلدیہ نے مشرقی بیت المقدس میں واقع دو مساجد کو مسمار کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔فلسطین کے مرکز اطلاعات نے رپورٹ دی ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کی بلدیہ نے دعوی کیا ہے کہ یہ مساجد ممنوعہ علاقے میں تعمیر کی گئي ہیں۔

ادھر غاصب صیہونی حکومت کی پولیس نے بیت المقدس کے قدیم علاقے سے6 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔فلسطینی خبررساں ایجنسی "وفا" کی رپورٹ کے مطابق اسرائيلی پولیس نے آج بیت المقدس کے قدیم علاقے پر حملہ کیا اور 6 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے لے گئی۔

دریں اثنا غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے آج صبح الخلیل کے جنوبی علاقے پر حملہ کیا۔اطلاعات کے مطابق اسرائيلی فوجیوں نے الخلیل کے جنوبی علاقے میں واقع فلسطینیوں کے 11 گھروں پر حملہ کیا۔اس حملے سے ہونے والے جانی یا مالی نقصان کی کوئي اطلاع نہیں ملی ہے۔

(وہی) صبح (کی روشنی) کو رات کا اندھیرا چاک کر کے نکالنے والاہے، اور اسی نے رات کو آرام کے لئے بنایا ہے اور سورج اور چاند کوحساب و شمار کے لئے، یہ بہت غالب بڑے علم والے (ربّ) کا مقررہ اندازہ ہے، [6:96]

ايٹمي توانائي کي بين الاقوامي ايجنسي آئي اے اي اے ميں ايران کے مستقل مندوب   علي اصغر سلطانيہ نے آئي اے اي اور ايران کے حاليہ  مذاکرات کو مثبت قرار ديا ہے -

انہوں نے اسي کے ساتھ پر امن ايٹمي سرگرميوں کو ايران کا مسلمہ حق قرار ديتے ہوئے کہا ہے کہ تہران يورينيئم کي افزودگي ہر حال ميں جاري رکھے گا -   ايٹمي توانائي کي بين الاقوامي ايجنسي آئي اے اي اے ميں ايران کے مستقل نمائندے علي اصغر سلطانيہ نے کہا ہے کہ ايران حتي ايک لمحے کے لئے بھي يورينيئم کي افزودگي بند نہيں کرے گا - انہوں نے آئي اے اي اے اور ايران کے تہران کے مذاکرات کو کامياب قرار ديتے ہوئے کہا کہ  دونوں فريقوں نے اس بات پر اتفاق کيا ہے کہ اختلافات دور کرنے کے لئے مذاکرات  کا سلسلہ جاري رہنا چاہئے - انہوں نے کہا کہ مذاکرات ميں پيشرفت ہوئي ہے اور تہران ابہامات دور کرنے کے لئے پوري طرح تيار ہے -

علي اصغر سلطانيہ  نے مغرب کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہ مذاکرات بے نتيجہ رہے ہيں کہا کہ بدھ اور جمعرات کو ہونے والے مذاکرات مثبت تھے - انہوں نے کہا کہ دونوں ہي فريقوں نے اس بات پر اتفاق کيا کہ مذاکرات کا اگلا دور آئندہ تيرہ فروري کو ہوگا -

انہوں نے کہا کہ اگر ايجنسي ايران کے مطالبات  کو ڈرافٹ ميں درج کرلے تو مذاکرات کو مکمل کيا جاسکتا ہے -

علي اصغر سلطانيہ نے کہا کہ ان مذاکرات کے دوران بعض مسائل حل ہوگئے ہيں اور کچھ ابھي بھي حل طلب ہيں –

آئي اے اي اے ميں ايران کے مندوب نے اين پي ٹي معاہدے کے دائرہ کار ميں رہتے ہوئے آئي اے اي اے کے ساتھ ايران کے تعاون کو جاري رکھنے کے عزم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ايران نے شبہات اور ابہامات کو دور کرنےکے لئے اپنے سياسي عزم کا ہميشہ  مظاہرہ کيا ہے اور چاہتا ہے کہ يہ مسئلہ حل ہوجائے –

انہوں نے کہا کہ ايران اپنے ايٹمي پروگرام کے پرامن ہونے اورنيک نيتي کو ثابت کرنے کے لئے اپني کوششيں جاري رکھے گا

فلسطین کی تحریک حماس نے کہا ہےکہ اب فلسطینی گروہوں کے اختلافات ختم ہو چکے ہیں ۔ فلسطین الیوم ویب سائٹ کے مطابق حماس کے سینئر رکن عزت الرشق نے کہا کہ قاہرہ میں فتح اور حماس کے سمجھوتے کے بعد اب اختلافات ختم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب اختلافات کا کوئي بہانہ نہیں رہ گيا ہے اور حماس اور فتح کے رہنماوں نے قاہرہ مذاکرات میں فوری طورپر قومی مصالحتی معاہدے پرعمل درآمد پر تاکید کی ہے۔ عزت الرشق نے کہا کہ قاہرہ مذاکرات میں یہ بھی اتفاق ہوا ہےکہ ایسی حکومت تشکیل دی جائے گي جس میں وزرا مستقل طور پر عمل کریں گے اور یہ حکومت پارلیمنٹ اور فلسطینی انتظامیہ کی صدارت کے انتخابات کرائے گي۔ انہوں نے کہا کہ حماس اور فتح اختلافات ختم کرنے کا پختہ عزم رکھتے ہیں اور اگر قومی مصالحت میں کوئي رکاوٹ آئے تو اس کو ختم کرنے کے لئے مصر مدد کرے گا۔

امریکہ میں ایک سینیئر تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ پاکستان میں شیعہ مسلمانوں پر ہونیوالے دہشتگردانہ حملوں میں امریکی حکومت ملوث ہے۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی تجزیہ کار "یورام عبداللہ ویلر" جو مسلمان ہوگئے ہیں اپنے ایک مضمون میں پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی میں امریکی کردار کی تفصیلات بیان کی ہیں۔

ویلر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی، اس ملک اور علاقے میں بدنظمی پیدا کرنے اور فرقہ واریت کے پھیلاؤ کی خاطر امریکی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔

ویلر نے اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ پاکستان میں اہل تشیع پر حملوں سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ وہاں مذہبیبنیاد پر شیعہ نسل کشی کے منصوبے پر عمل درآمد ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی میں وہی لوگ ملوث ہیں جو اس وقت شام اور عراق میں بد امنی پیدا کر رہے ہیں اور جنہیں مغرب خصوصا امریکہ کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

۲۰۱۳/۰۱/۱۶ - رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مسلح افواج کی انٹیلیجنس کے کارکنوں اور اہلکاروں سے ملاقات میں صبر کرنے والوں، توکل کرنے والوں اور اللہ تعالی کے دین کی مدد اور نصرت کرنے والوں کے بارے میں اللہ تعالی کے وعدے کے یقینی اور قطعی طور پرپورا ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوری نظام اللہ تعالی کے وعدے کے پورا ہونے کا عینی مصداق ہے۔ جوگذشتہ 34 سال سے دشمن کی تمام کوششوں ، سازشوں  اور دباؤ کے باوجود علاقائی اور عالمی سطح پر ایک محترم ،مقتدر اور مؤثر نظام میں تبدیل ہوگیاہے اور عظيم ، بزرگ ، فہیم ، دشمن شناس ، وقت شناس اور عظیم علمی و سائنسی ترقیات کی حامل ایرانی قوم اس کی پشتپناہ اور حامی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اللہ تعالی کی ذات پر توکل اور اس کی مدد اور نصرت پر یقین اور حسن ظن رکھنے کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: سامراجی محاذ نے ایرانی قوم کا سرتسلیم خم کرنے کے لئے اپنی تمام طاقت وتوانائی کواستعمال کیا ہوا ہے لیکن ایرنی قوم سختیوں کو برداشت کررہی ہے کیوں کہ اس نے دشمن کے شوم منصوبے ، نقشہ اور ہدف کو پہچان لیا ہے اور وہ اپنے فہم اورصحیح تشخیص کی بنیاد پر عمل کررہی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: جیسا کہ 1357 ہجری شمسی میں غیر یقینی شرائط میں انقلاب اسلامی کی کامیابی اللہ تعالی کے وعدے کے پورا ہونے کا عینی مصداق تھا، اور دشمن کے سنگین دباؤ ، سامراجی طاقتوں کی طرف سے اقتصادی پابندیوں کے باجود انقلاب اسلامی کی آگے کی سمت پیشروی، علم و سائنس کے شعبہ میں شاندار ترقی  و پیشرفت، اللہ تعالی کے وعدے کے پوراہونے کا عملی مصداق ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کے فہم و ادراک ، دشمن شناسی اور وقت شناسی کو اعجاب آور مسائل میں شمار کرتے ہوئے فرمایا: سن 1388 ہجری شمسی میں دشمن یہ تصور کرتا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اس کی دس سالہ کوششیں نتیجہ تک پہنچ گئی ہیں، لیکن ایرانی قوم نے میدان میں حاضرہو کربین الاقوامی مخالفین اور معترضین کے منہ پر زوردار طمانچہ رسید کیا اور ملک کےاندرسامراجی طاقتوں کے نوکروں کی ایرانی قوم کی عظمت کے سامنے توکوئی حیثیت ہی نہیں ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی قوم 22 بہمن کے دن ایک بار پھر دنیا کے سامنے اپنےفہم و شوق و نشاط  اور شادابی  کےعظیم جلوے پیش کرےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں مسلح افواج کی انٹیلیجنس کی شان و منزلت اور ان کی ذمہ داری کو باعث فخر اور سنگین قرار دیتے ہوئے فرمایا: اسلامی کی نگاہ میں مسلح افواج گاڑی کی طرح ایک بے ارادہ مجموعہ نہیں بلکہ فوج انسانوں کا ایک ایسا ادارہ ہے جو عقل و دانش ، عزم و ارادہ اور ایمان و محبت کے مجموعہ پر مشتمل ہے۔

آيت اللہ ناصر مکارم شيرازي نے پاکستان کے شہر کوئٹہ کے دہشت گردانہ بم دھماکوں کو وحشتناک قرارديا اور کہا ہے کہ انتہا پسند وہابيوں نے اپني درندگي کا مظاہرہ کرتے ہوئے يہ ہولناک کاروائي انجام دي -

آيت اللہ ناصر مکارم شيرازي نے اس طرح کے دہشت گردانہ اور انسانيت سوز اقدامات پر بين الاقوامي اداروں کي خاموشي پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے  انتہا پسند وہابيوں کے حامي ممالک منجملہ سعودي عرب اور امريکا   اس طرح کے انسانيت سوز واقعات پر مکمل خاموشي اختيار کئےہوئے ہيں-

آيت اللہ ناصر مکارم شيرازي نے کہا ہے کہ اگر اسلامي ملکوں ميں مسلمانوں کا قتل عام بند نہ کرايا گيا  اور عالمي ادارے اسي طرح خاموش تماشائي بنے رہے تو اس طرح کے واقعات دہشت گردي کے حامي ملکوں ميں بھي پھيل جائيں گے اور وہ بھي اس سے محفوظ نہيں رہ سکيں گے - گذشتہ جمعرات کو کوئٹہ ميں ہونےوالے دہشت گردانہ بم دھماکوں ميں ايک سو بيس افراد شہيد ہوگئے تھے -