سلیمانی

سلیمانی

ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں کئی مقامات پر اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات پر پابندی اور جاری مظالم  کے خلاف مظاہرین نےاحتجاج کیا جس میں ہزاروں فلسطینی باشندوں نے شرکت کی۔
 
 
 
 صہیونی فوج کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کر نے کے لیے بھاری مقدار میں آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی  تاہم مظاہرین نے نعرے بازی جاری رکھی جس کے نتیجے میں صہیونی فوج نے فلسطینیوں پر لاٹھی جارج کی  اور  بے دریغ ہر عمر کے افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں کئی مقامات پر اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات پر پابندی اور جاری مظالم  کے خلاف مظاہرین نےاحتجاج کیا جس میں ہزاروں فلسطینی باشندوں نے شرکت کی۔

احتجاج میں شریک فلسطینیوں نے ہاتھوں میں صہیونی ریاست کے خلاف پلے کارڈاور فلسطینی جھنڈے اٹھا رکھے تھے جبکہ مظاہرین کی جانب سے قابض ریاست اور فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

صہیونی فوجی تشدد کے باعث  28 سے زائد فلسطینی باشندوں کو  سنگین نوعیت کی چوٹین آئیں جس کے باعث انہیں اپنی مدد آپ کے تحت ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔

اب تک کی موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق  زخمی فلسطینیوں میں سے 6 افراد کی ہڈیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ دیگر فلسطینیوں کو  ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد گھروں کو بھیج دیا گیا ہے۔

 عرب ویب سائٹ البوابہ الاخباریہ الیمنیہ کی رپورٹ کے مطابق ریاض نے صوبہ مارب سے پسپائی کے دوران بھاری ہتھیاروں و جنگی ساز و سامان کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔ اس صوبہ میں صنعاء کی فورسز نے مضبوط دفاع کےساتھ اسنیپ اٹیکس کا عمل شروع کر رکھا ہے۔

حالیہ دنوں میں یمنی فوج اور صنعاء میں نیشنل سالویشن گورنمنٹ سے وابستہ عوامی افواج نے سعودی اتحادی افواج سے صوبہ مارب کے جنوب مغرب میں واقع رحبہ شہر کو صاف کرانے میں کامیابی حاصل کر لی تھی اور صوبہ مارب کے دارالحکومت مارب کو مکمل طور پر آزاد کرانے کی پوزیشن میں ہیں۔

مارب میں قبائلی ذرائع نے البوابہ الاخباریہ کو بتایا کہ جن مسلح افراد نے سعودی فورسز پر گھات لگا کر کاروائی کی ہے وہ غالبا صنعا کی مسلح افواج کے ہی مختلف گروپس تھے۔

 

یاد رہے اس سعودی قافلے میں سعودی فوجی افسر، سپاہی اور فوجی سازوسامان شامل تھا جو القرون علاقے کو عبور کرتے ہوئے وادی عبیدہ میں الرویک اور غوبریان کیمپوں کے نزدیک مسلح فورسز کا نشانہ بنا۔

ان ذرائع کے مطابق، اس حملہ میں جو گھات لگا کر کیا گیا ہے متعدد سعودی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ قافلہ میں موجود فوجی سازوسامان تباہ ہو گیا۔

 

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ فوجی کاروائی مارب کی آزادی کے لیے جنگ کی شدت کو ظاہر کرتی ہے کیونکہ صنعا افواج نے آخری جنگی معرکہ کے قریب ہوتے ہوئے مختلف جنگی حربے استعمال کرنا شروع کر دیئے ہیں۔

پچھلے چند گھنٹوں میں، صنعاء کی افواج مختلف اطراف سے صوبہ مارب کے دارالحکومت کے قریب پہنچ چکی ہیں اور موجودہ صورتحال کے تناظر میں صنعاء کی افواج جلد ہی اس صوبے پر قبضہ مکمل کر لیں گی۔ یمن کا یہ صوبہ گیس اور تیل کے ذخائر سے مالا مال ہے۔

 
 

بحرین نے اسرائیلی ریاست کےساتھ نام نہاد امن معاہدے کے بعد اسرائیلیوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں۔

جمعرات کو بحرینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ منامہ نے اسرائیلی شہریوں کے لیے ویزے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلیوں کے ویزوں کے اجرا کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دونوں ملکوں کی جانب سے ایک دوسرے کے لیے فضائی سروس شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

دوسری طرف سے بحرین نے باضابطہ طورپر اسرائیلیوں کے لیے ویزے جاری کرنے کی خبر پرکوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ خلیجی ریاست بحرین نے اکتوبر 2020ء کو اسرائیل کے ساتھ امریکہ کی ثالثی کے تحت امن معاہدے کا اعلان کیا تھا۔ بحرین کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے پر فلسطین میں شدید رد عمل سامنے آیا اور اس اقدام کو فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا تھ

 صیہونی وزیر خارجہ کی بکواس پر اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے تہران جواب کا حق اپنے لئے محفوظ رکھتا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے جمعہ کو ایک ٹویٹ میں کہا: قوانین کی دھجیاں اڑانے والی صیہونی حکومت اپنے ایٹم بم سے ایران کو ایسی حالت میں دھمکی دے رہی ہے کہ وہ این پی ٹی میں شامل نہیں ہے جبکہ ایران این پی ٹی کا رکن اور اسکی جوہری تنصیبات معائنہ شدہ ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مغرب کے اس منھ لگے کو پھروتی کی عادت پڑ گئی ہے لیکن اب دنیا اسکی اصلیت کو سمجھ چکی ہے۔ دنیا سمجھ گئی ہے کہ وہ اس وقت عالمی سطح پر عدم استحکام کا باعث ایک عنصر ہے۔

سعید خطیب زادے نے کہا کہ ایران کے پاس جواب دینے کا حق محفوظ ہے۔

شیعیت نیوز: افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے شرکاء نے تاکید کی ہے کہ اس بین الاقوامی ادارے کو چاہئے کہ طالبان کے زیرکنٹرول افغانستان کے لئے انسان دوستانہ امداد کی فراہمی جاری رکھے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان اس وقت ایک بحرانی دور سے گزر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ افغانستان کی یہ صورت حال امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی براہ راست مداخلت اور پھر افغانستان سے غیر ذمہ دارانہ انخلا کا نتیجہ ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ امریکی اور دیگر مغربی ممالک، جب افغانستان میں داخل ہوئے تو اس ملک کے عوام کے لئے مشکلات ساتھ لائے اور جب اس ملک سے انخلا کیا تو المیہ چھوڑ کرگئے ۔انھوں نے کہا کہ ایران، افغانستان کے لئے اپنے ملک کی بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، ریلوے لائنوں اور سرحدی گذرگاہوں کے ذریعے انسان دوستانہ امداد منتقل کرنے میں سہولیات فراہم کرنے کے لئے آمادہ ہے۔

مجید تخت روانچی نے کہا کہ عالمی برادری سے امید کی جاتی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری کو سمجھے گی اور اس پر عمل کرے گی اور پناہ گزینوں کے لئے امداد کی فراہمی کے لئے مزید اقدامات عمل میں لائے گی۔

چینی وزارت خارجہ کی سرکاری ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر افغانستان کے 6 ہمسایہ ممالک کے وزراء خارجہ کا ورچوئل اجلاس منعقد ہوا ، جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گياہے مشترکہ اعلامیہ میں افغان سرزمین کو دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہ نہ بننے پر تاکید کی گئي ہے۔ اس اجلاس میں چين، ایران، پاکستان، ازبکستان، تاجیکستان اور ترکمنستان کے وزراء خارجہ نے شرکت کی۔

مشترکہ اعلامیہ میں تاکید کی گئی ہے کہ افغانستان کے موجودہ شرائط سے ثابت ہوتا ہے کہ افغانستان کے مسئلہ کو کوئي عسکری حل نہیں ہےبلکہ مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کا بہترین طریقہ مذاکرات میں ہی پوشیدہ ہے۔

افغانستان کے 6 ہمسایہ ممالک کے وزراء خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ  افغانستان میں موجودہ تمام قبائل اور مذاہب نیز خواتین کے حقوق کی پاسداری اہمیت کی حامل ہے۔

افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزراء خارجہ نے مشترکہ بیان میں افغان سرزمین کو دہشت گردگروہوں جیسے القاعدہ، داعش، حزب اسلامی ترکستان، تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی )، بلوچستان آرمی ( بی ایل اے ) اور جنداللہ  وغیرہ کو استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے پر بھی تاکید کی ہے۔

افغانستان کے 6 ہمسایہ ممالک نے افغانستان کے لئے اپنی بندرگاہیں کھلی رکھنے اور اس کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی معاملات جاری کررکھنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ ہمسایہ ممالک کے وزراء خارجہ نے اپنے بیان میں افغانستان میں جامع اور وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل پر بھی زوردیا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں افغانستان کو اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق عمل کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان کے لئےعالمی برادری کی توقعات کے قریب ہونا مفید ثابت ہوگا۔ پاکستان کے وزير خارجہ نے کہا کہ قطر کے وزیر خارجہ سے بھی افغانستان کے مسئۂہ پر تبادلہ خیال کیا گيا ۔ قطر نے افغان طالبان کو دوحہ میں سیاسی دفتربنانے کی اجازت دی، قطر بھی دیگر ہمسایہ ممالک کی طرح اس بات کو سمجھتا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں۔

قریشی نے کہا کہ اس وقت ہم سب کا مطمع نظر یہ ہے کہ افغانستان میں امن ہو اوروہاں خوشحالی آئے، افغانستان میں انسانی بحران، افغان شہریوں، خطے اور دنیا کے مفاد میں نہیں ہے، پاکستان اپنے محدود وسائل کے باوجود کوشش کر رہا ہے کہ ہم اپنے افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھیں،  کل پاکستان کی طرف سے، بذریعہ جہازادویات و خوراک کی شکل میں امداد کابل بھجوائ گئی، زمینی راستے سے بھی ہماری کوشش ہے کہ ان کو ادویات و خوراک بھجوائی جائے۔۔ افغانستان میں جامع اور وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل ضروری ہے طالبان بھی افغان قوم کا حصہ ہیں۔

ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کابینہ کی تقریب حلف برداری منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان طالبان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ طالبان کی عبوری کابینہ کی حلف برداری کی تقریب اب پلان کا حصہ نہیں، پہلے پروگرام میں تھا کہ ہم حلف برداری کی تقریب رکھیں گے، اس کے لیے ضروری تھا کہ دوسرے ممالک سے وفد مدعو کیے جائیں جبکہ پروٹوکول کے انتظامات اور عوام کے لیے سروسز کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ لیڈر شپ نے فیصلہ کیا ہے کہ فوری طور پر وزراء کا اعلان کیا جائے، کیونکہ عبوری کابینہ کا اعلان ہوچکا، لہذا اب تقریب کینسل ہوچکی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل طالبان نے 11 ستمبر کو امریکا پر ہونے والے حملوں کے 20 سال مکمل ہونے پر حلف برداری تقریب کا اعلان کیا تھا جبکہ چند روز قبل طالبان نے افغانستان میں عبوری حکومت تشکیل دیتے ہوئے کابینہ کے ناموں کا اعلان کیا تھا، اسلامی حکومت کے قائم مقام وزیراعظم محمد حسن اخوند جبکہ ملا عبدالغنی برادر اور ملا عبدالسلام نائب وزرائے اعظم ہوں گے۔

Wednesday, 08 September 2021 07:21

وصی پیغمبر(ص) کون ہے

 ـ سلمان فارسی کہتے ہیں کہ میں نے رسول خدا(ص) سے پوچھا کہ آپ(ص) کی امت سے آپ کا وصی کون ہے کیونکہ کوئی پیغمبر مبعوث نہیں ہوا مگر یہ کہ اس نے اپنی امت سے وصی قرار دیا ہے رسول خدا(ص) نے فرمایا ابھی تک میرے لیے یہ بیان نہیں ہوا سلمان کہتے ہیں میں کچھ مدت خدا سے درخواست کرتا رہا اور اشتیاق میں رہا پھر ایک دن میں مسجد میں آیا تو رسول خدا(ص) نے مجھے آواز دی اور فرمایا اے سلمان تم سے مجھ سے میرے وصی کے بارے میں پوچھا تھا تم بتاؤ کہ وصی موسی(ع) کون تھے؟ میں نے کہا ان کے وصی یوشع بن نون(ع) تھے پیغمبر(ص) نے تھوڑا تامل کیا پھر فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ انھوں نے یوشع کو اپنا وصی کیوں بنایا میں نے کہا خدا اور اس کا رسول اس کو زیادہ بہتر جانتے ہیں آپ(ص) نے فرمایا ان کو اس لیے وصی بنایا گیا کیوںکہ یوشع(ع)، موسی(ع) کے بعد ان کی امت کے سب سے بڑے عالم تھے اور میرا وصی اورمیری امت کا عالم میرے بعد علی(ع) ابن ابی طالب(ع) ہے۔
۲ ـ لیث بن سلیم بیان کرتے ہیں کہ جب میں جنابِ رسول خدا(ص) کی خدمت میں حاضر ہوا تو دیکھا کہ علی(ع)، فاطمہ(س)، حسین(ع) آپس میں یہ فرمارہے ہیں کہ ان میں سے کون جنابِ رسول خدا(ص) کے زیادہ نزدیک ہے۔ اسی اثناء میں جنابِ رسول خدا(ص) تشریف لائے، اور فاطمہ(س) کو آغوش میں لیا پھر علی(ع) کو اپنے قریب کیا اور حسن(ع) اور حسین(ع) کو دائیں اور بائیں کاندھے پر سوار کر کے فرمایا تم سب مجھ سے اور میں تم سے ہوں۔
۳ ـ رسول خدا(ص) نے فرمایا جو کوئی جب بھی اپنے بستر پر سونے کے لیے جائے اور سورة “قل ہو اﷲ” کو پڑھے تو خدا اس کے پچاس سال کے گناہ معاف کردیتا ہے۔
۴ ـ ہارون بن حمزہ کہتے ہیں میں نے امام جعفر صادق(ع) سے سنا کہ اﷲ نے چار ہزار فرشتے پیدا کیئے جو گرد آلود حالت میں قیامت تک امام حسین(ع) کی قبر مبارک پر گریہ کرتے ہیں گے۔ جو زائر قبر امام حسین(ع) کی زیارت کے لیے جائے گا یہ فرشتے اس کی زیارت کریں گے اور اس زائر کی زیارت اس طرح قبول کی جائے گی گویا اس نے میری زیارت کی اگر وہ بیمار ہوگا تو اس کی عیادت کی جائے گی اگر مرجائے گا تو اس کا تشیع جنازہ کروایا جائے گا اور وہ فرشتے قیامت تک اس کی مغفرت طلب کرتے رہیں گے۔
۵ ـ ابوحمزہ ثمالی بیان کرتے ہیں کہ امام جعفر صادق(ع) نے فرمایا کہ خدا سے اتنے زیادہ امیدوار مت ہوجاؤ کہ گناہوں پر دلیر ہوجاؤ۔ اور نہ ہی اتنے خوف زدہ ہوجاؤ کہ اس کی رحمت سے مایوس ہوجاؤ۔
٦ ـ پیغمبر(ص) نے فرمایا۔ اے لوگو! بے شک اﷲ نے میری اطاعت تم پر فرض کی ہے اور میری نافرمانی کرنے سے تم کو منع کیا ہے اور میرے امر کی پیروی کو تم پر واجب کیا ہے اور میرے بعد تم پر فرض کیا گیا ہے کہ علی(ع) کی اطاعت کرو جس طرح میری اطاعت فرض کی گئی ہے اور تم کو منع کیا گیا ہے علی(ع) کی نافرمانی سےجس طرح میری نافرمانی سے منع کیا گیا ہے۔ خدا نے اس کو میرا وزیر و وصی و وارث قرار دیا وہ مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اس کی دوستی ایمان ہے اور اس کی دشمنی کفر ہے جو اس سے محبت کرتا ہے وہ مجھ سے محبت کرتا ہے اس کا دشمن میرا دشمن ہے وہ مولا و آقا ہر اس آدمی کا ہے کہ جس کو مولا و آقا میں ہوں اور میں ہر مسلمان مرد و عورت کا مولا ہوں میں اور وہ اس امت کے دو باپ ہیں۔
۷ ـ علی بن سالم اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا میں امام صادق(ع) کی خدمت میں ماہِ رجب میں گیا کہ اس کے چند دن باقی تھے جب آپ(ع) نےمجھے دیکھا تو فرمایا اے سالم اس مہینے کوئی روزہ رکھا ہے عرض کیا بخدا نہیں یا ابن رسول اﷲ(ص) فرمایا اس کے ثواب کو سوائے خدا کے اور کوئی نہیں جانتا تیرے ہاتھ سے جاتا ہوا یہ مہینہ ایسا ہے کہ خدا نے اس کو بہت فضیلت دی ہے اور اس کے احترام کو عظیم کیا ہے اور اپنی کرامت کو اس کے روزہ دار کے لیے کھلا کیا ہے میں نے عرض کیا یاابن رسول اﷲ جو کچھ اس ماہ میں باقی رہ گیا ہے اس کا روزہ رکھوں تو دیگر روزہ داروں کی طرح ثواب مل جائے گا۔ فرمایا اے سالم۔ جوکوئی ایک دن اس ماہ کے آخر کا روزہ رکھتا ہے تو اس کے لیے امان ہے جان دینے کی سختی میں اور امان ہے ہر خوف ناک موت سے اور عذاب قبر سے اور جو کوئی دو دن اس ماہ کے آخر کا روزہ رکھتا ہے وہ وسیلہ اس کا پل صراط سے گزرنے کا ہے اور جو کوئی تین دن اس ماہ کے آخر کا روزہ رکھتا ہے تو روز قیامت کی سختیوں اور دوزخ سے اسے نجات ملے گی۔
۸ ـ رسول خدا(ص) نے علی(ع) سے فرمایا اے علی(ع) تیرے شیعہ روز قیامت کامیاب ہیں جو کوئی ان میں سے کسی ایک اہانت کرتا ہے اس نے تیری اہانت کی اور جوکوئی تیری اہانت کرے اس نے میری اہانت کی ہے اور جو کوئی میری اہانت کرتا ہے خدا اس کو آتش دوزخ میں گرادے گا۔ کہ ہمیشہ اس میں رہیں گے اور یہ کیا برا انجام ہے اے علی(ع) تم مجھ سے ہو اور میں تم سے تمہاری روح میری روح ہے تمہاری طینت میری طینت سے ہے اور تمہارے شیعہ پیدا ہوئے ہماری اضافی طینت سے جو کوئی ان کو دوست رکھتا ہے ہم کو دوست رکھتا ہے جو کوئی ان کو دشمن رکھتا ہے ہم کو دشمن رکھتا ہے اور جو کوئی ان سے پیار کرتا ہے وہ ہم سے پیار کرتا ہے اے علی(ع) کل میں مقام محمود پر کھڑا تمہارے شیعوں کی شفاعت کروں گا اے علی(ع) یہ خوشخبری ان کو دے دو اے علی(ع) تمہارے شیعہ خدا کے شیعہ ہیں اور تمہارے مددگار خدا کے مددگار ہیں تمہارے دوست خدا کے دوست ہیں تمہاری حزب خدا کی حزب ہے اے علی(ع) سعادت مند ہے وہ بندہ جو تمہیں دوست رکھتا ہے اور بدبخت ہے وہ جو تمہیں دشمن رکھتا ہے اے علی(ع) تمہارے لیے بہشت میں خزانہ ہے اور دونوں طرف سے اس پر تسلط رکھتے ہو حمد ہے اس پروردگارہے اور رحمت ہو اس کی بہترین خلق محمد(ص) پر اور ان کی آل پاک پر اور ان کا کردار نیک و نجیب وخوش رفتار ہے۔
 

مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ کی دعوت پرافغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کا ورچوئل اجلاس آج ہوگا، جس میں چین، ایران، تاجیکستان، ترکمنستان اور ازبکستان کے وزراء خارجہ شریک ہوں گے۔ پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں افغانستان کی بدلتی صورتحال، افغانستان کو درپیش چیلنجز اور علاقائی استحکام کو یقینی بنانے پر غور کیا جائےگا۔ اطلاعات کے مطابق افغانستان کے بارے میں مذکورہ پانچ ممالک کا اگلہ اجلاس پیر کے دن منعقد ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس کی صدارت پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے۔ اس اجلاس میں افغانستان میں پائدار امن و صلح کے سلسلے میں باہمی تعاون پر بھی غور کیا جائےگا۔