
Super User
وحدت سے صہیونیت کا مقابلہ کریں
فلسطین کے منتخب وزیراعظم اسماعيل ہنيہ نے غزہ ميں ايک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطينی گروہ اپنے اتحاد و يکجہتی کے ذريعے صہيونی حکومت کی جارحيتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کريں گے۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ فلسطينی گروہوں کے درميان اختلاف کي وجہ سے صہيونی حکومت مزيد گستاخ ہوگی اور وہ فلسطينی علاقوں اور مقدس مقامات پر اپنی جارحيتوں ميں اضافہ کردے گي۔ فلسطين کی منتخب حکومت کے وزير اعظم نے کہا کہ فلسطينی عوام کو آج ہر دور سے زيادہ اتحاد و يکجہتی کي ضرورت ہے- انہوں نے کہا کہ فلسطينی گروہوں کو چاہئے کہ وہ صيہونی حکومت کي جارحيتوں کے مقابلے ميں ايک متحدہ محاذ کي حيثيت سے پوری قوت کے ساتھ ڈٹ جائيں - اسماعيل ہنيہ نے کہا کہ غزہ ميں الفتح تحريک کے گرفتار کئے گئے افراد کو رہا کيا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الفتح تحريک کے جن کارکنوں کو مقدمہ چلانے کے بعد قيد کي سزا دی گئی تھیں انہيں رہا کرديا جائے گا اسماعيل ہنيہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے فتح کے نمائندوں کو غزہ ميں فلسطين کي پارليمنٹ کا معائنہ کرنے کي بھی اجازت دے دی ہے۔
میلادالنبی کے جلوسوں کی راہ میں رکاوٹوں کو برداشت نہیں کیاجائےگا،علما اہلسنت کا عزم
ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ بانیان پاکستان کی اولادیں ملک کی سلامتی کے لئے متحد ومنظم ہیں ، ملک کے ٹکڑے کرنے کی باتیں بیرونی ایجنڈے کا شاخسانہ ہے۔
پاکستان سنی تحریک ہر ایسی قوت کے خلاف سینہ سپر ہوگی جو ملک کے خلاف زہر اگلنے اور لسانیت کی بنیاد پر ملک کی تقسیم کی بات کررہے ہیں، محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ عاشقان رسول صلی الله علیہ وآله وسلم ربیع النور کی تیاریاں تیز کردیں۔ مرکز اہلسنت پر صوبائی صدور سے بات چیت کرتے ہوئے ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ دھونس ، دھمکی، دہشتگردی ہمیں جشن ولادت منانے سے نہیں روک سکتی، حکومت ملک بھر میں جشن عید عید میلاد النبی صلی الله علیہ وآله وسلم کے جلسے ، جلوسوں ،محافل نعت کی تقریبات کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے۔
ادہر جمعیت علماء پاکستان کے سابق سینئر نائب صدر اور جمعیت علماء پاکستان کی نگراں مرکزی عاملہ کے رکن علامہ شاہ محمد اویس نورانی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 11 اور 12 ربیع الاول کو عام تعطیلات کا اعلان کیا جائے نیز ان تعطیلات کو سالانہ تعطیلات کے شیڈول میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 12 ربیع الاول کو پورے ملک میں جلسے اور جلوس منعقد کیے جائیں گے جن پر کسی قسم کی پابندی قابل قبول نہیں۔
درایں اثنا علامہ شاہ تراب الحق قادری نے کہا ہے کہ حضورکا میلاد، غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے کے سلوگن کے تحت منائیں گے۔ انہوں نے یہ بات کراچی کی سنی تنظیموں، میلاد انجمنوں کےمشترکہ اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس سے نظام مصطفی پارٹی کے سرپرست حاجی محمد حنیف طیب ، سنی اتحاد کونسل کےمولانا فیصل عزیزی، تنظیم المساجد کے مفتی عابد مبارک اور دیگر تنظیموں کےنمائندوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
حاجی حنیف طیب نے کہا کہ میلاد النبی(ص) کے جشن میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں ، تمام ذمہ دار ادارے اپنی کارکردگی کو مربوط اور بہتر بنائیں، رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ بالکل ختم کی جائے۔ فل پروف سیکورٹی کے لئے بھرپور عملی اقدامات کئے جائیں۔ اجلاس میں قائدین نے کہا کہ خوف ودہشت کی فضاء ہمیں نبیي کا میلاد منانے سے نہیں روک سکتی۔ ہم نے خدشات سے حکومتی اداروں کو آگاہ کردیا ہے۔
رہنماؤں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ ہر شخص آزادی کے ساتھ جشن ولادت رسول(ص) مناسکے۔ ابرار رحمانی نے کہا کہ مرکزی میلاد جلوس نیو میمن مسجد بولٹن مارکیٹ ایم اے جناح روڈ سے برآمد ہوگا۔
واضح رہے کہ بعض انتہا پسند کالعدم تنظیموں منجملہ دہشت گرد تنظیم سپاه صحابه اور سعودی دربار سے وابستہ عناصر نے جشن عید میلاد النبی صلی الله علیہ وآله وسلم کے جلوسوں اور محافل میلاد کے پروگراموں کے خلاف سازشیں رچنی شروع کر دی ہیں۔
پیغمبر اعظم (ص) ایوارڈ: اس سال سائنسدانوں کے لئے
پیغمبر اعظم ایوارڈ اس سال ہفتہ وحدت کی تقریبات کے دوران مسلم سائنسدانوں کو دیا جائے گا۔ ہمارے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق ايران ميں پيغمبر اعظم ايوارڈ کميٹی کے دوسرے اجلاس ميں اس بات کی منظوری دی گئ کہ تين اسلامی ملکوں اور ايک غير اسلامی ملک کے مسلم سائنسدانوں کو پيغمبر اعظم ايوارڈ ديا جائے گا جو طلائی طمغے اور پانچ لاکھ ڈالر کي رقم پر مشتمل ہوگا۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے امور ميں ايران کے نائب صدر سورنا ستاری نے اس اجلاس کے موقع پر کہا کہ يہ ايوارڈ نينو ٹکنالوجی ، بايو ٹکنالوجی، ميڈيکل سائنس انفارميشن ٹکنالوجی نيز سائنس کے ديگر شعبوں ميں نماياں کارنامہ انجام دينے والے مسلم سائنسدانوں کو ديا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ايوارڈ پانےوالے کو پانچ پانچ لاکھ ڈالر اور ايک طلائی تمغہ ديا جائے گا۔ اس کے علاوہ ايک ايوارڈ اس مسلم سائنسداں کو ديا جائے گا جس کا تعلق کسی غير مسلم ملک سے ہوگا۔ پيغمبراعظم ايوارڈ کميٹی کا اجلاس پير کي رات ہوا جس ميں سائنس و ٹکنالوجی کے امور ميں ايران کے نائب صدر سورنا ستاری ، وزرائے خارجہ و اعلي تعليم کے وزيراور ديگر اہم علمي ومذہبی شخصيات نے شرکت کي۔ اس اجلاس ميں جامعہ کراچی اور ترکی کي ميڈل ايسٹ يونيورسٹی کے سربراہوں نے بھی غيرايرانی ممبر کي حيثيت سے حصہ ليا۔
ایران کے خلاف پابندیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت
برطانوی پارلیمنٹ کے وفد کے سربراہ نے ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے خاتمے اور ایران کے بارے میں مغربی ممالک کی پالیسیوں پر نظرثانی کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے وفد کے سربراہ اور برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ "جیک اسٹرا" نے ایران برطانیہ پارلیمانی دوستی گروپ تنظیم کے افراد سے ملاقات میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کرنا آغاز ہی میں ایک غلط اقدام ہے اور مغربی ممالک کو اس حوالے سے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ "جیک اسٹرا" نے ایران کے پر امن ایٹمی حقوق کو ایران کا ناگزیر حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ 24 نومبر کے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کے حوالے سے وہ پر امید ہیں۔
اسرائیل میں افریقیوں کے مظاہرے
اطلاعات کے مطابق مظاہرین اسرائیل کے اس موقف کی مخالفت کر رہے تھے جو انہیں پناہ گزین کا درجہ دینے میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ اسرائیل میں اس وقت پچاس ہزار سے زیادہ افریقیی مہاجر ہیں۔ قانون کی بنیاد پر تو صہیونی ریاست ان مہاجرین کو باہرتو نکال نہیں سکتی تاہم وہ ایسے حالات پیدا کر رہی ہے کہ یہ مہاجرین پریشانیاں اٹھا کر خود ہی اسرائیل سے چلے جائیں۔
صہیونی، مہاجرین کو کام کے مواقع فراہم نہیں کرتے اور پڑے شہروں سے نکال کر انہیں صحراء میں بنے کیمپوں میں بند کر دیتے ہیں۔ میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، 15 ہزار افریقی مہاجرین نے ان مظاہروں میں شرکت کی۔
در ایں اثنا صہیونی ریاست کا کہنا ہے کہ یہ مہاجر غیر قانونی طور پر داخل ہوئے ہیں جو اسرائیل کے لئے خطرہ ہے۔
ہم اس ملک میں امن کا فروغ چاہتے ہیں، پادری اعجاز گل
وائس آف شہداء ، سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تحت پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ڈی چوک پر منعقدہ قومی امن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پشاور میں طالبان کی دہشت گردی کا شکار ہونے والے آل سینٹس چرچ کے پادری اعجاز گل نے کہا ہے کہ ہم ہمیشہ امن کی بات کرتے ہیں کیونکہ اس ملک کو بنانے میں ہمارے بزرگوں نے بھی اہم کردار ادا کیا، پاکستان کے کسی بھی میں دیکھا جائے تو مسیحی برادری ہمیشہ ملک کی خدمت میں پیش رہی ہے، یہ ہمارا ملک ہے اور ہم اس ہی مٹی سے جنم لیا ہے، گو کہ ہم مذہبی طور پر اقلیت ہیں لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہم اس بھی اس ملک میں اتنا ہی حق رکھتے ہیں کہ جتنا ہمارے مسلمان بھائی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں امن کا فروغ ہو، لہٰذا ہم سب کو اس ملک کی ترقی کیلئے کام کرنا ہے۔ آج اس پلیٹ فارم سے میں تہہ دل سے شکر گزار ہوں مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل کا کہ جنہوں نے ہمیں موقع دیا کہ ہم اپنی مسیحی برادری کی آواز آپ تک پہنچا سکیں،ہم ہمیشہ اس ملک کی ترقی کیلئے قربانیاں دیتے آئے ہیں اور آئندہ بھی دیں گے۔ پادری اعجاز گل کا مزید کہنا تھا کہ طالبان نے میرے چرچ پر حملہ کیا لیکن پاکستان کے شیعہ و سنی مسلمانوں نے جس طرح ہمارا ساتھ دیا میں دل سے ان کا شکرگزار ہوں، یہ ہمارا ملک ہے ہم اس سے بھاگ کر نہیں جائیں گے، دہشت گرد چاہے کتنی ہی کوششیں کرلیں ہم اس ملک کی ترقی کیلئے ہر وقت اپنی تمام توانائیاں صرف کریں گے ۔
میری ہمیشہ سے خواہش تھی کہ اتحاد بین المذاہب کی باتیں بند کمروں میں نہ ہو،سکھ رہنما
وائس آف شہداء ، سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تحت پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ڈی چوک منعقدہ قومی امن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سکھ رہنما اور بانی ممبر پاکستان کونسل آف ورلڈ ریلیجنز سردار چرنجیت سنگھ ساگر نے کہا ہے کہ قومی امن کنونشن پاکستان میں اتحاد بین المذاہب کی اچھی کوشش ہے جس پر مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کی قیادت مبارک باد کی مستحق ہیں، یہ ہم کا مشترکہ مشن ہے کہ جس کی آرزو پاکستان کا ہر شہری رکھتا ہے، یہ ایسا مشن ہے کہ جس کیلئے جدوجہد کرنا ہر ایک کا اخلاقی اور دینی فرض ہے، اگر سکھوں کے مقدس پیشوا گرونانک صاحب سے پوچھیں تو وہ کہتے ہیں کہ اے دنیا کے لوگوں اس اللہ کا احترام کرو کیونکہ وہ ایک نور ہے اور نور سے ہی اس پوری دنیا کی خلقت ہوئی ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور صاحبزادہ حامد رضا نے میری خواہش پوری کی ہے، میری ہمیشہ سے خواہش تھی کہ اتحاد بین المذاہب کی باتیں بند کمروں میں نہ ہوں بلکہ گلیوں کوچوں میں وحدت کے اس پیغام کو عام کیا جائے، اور ان حضرات کی یہ کاوش لائق تحسین ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور صاحبزادہ حامد رضا نے پاکستان کو بچانے کی جس تحریک کا آغاز کیا ہے پاکستان کا ہر سکھ اس مشن میں ان کے ساتھ ہے۔
سویڈن کی مساجدپر نازیوں کے نسل پر ستانہ حملے
بعض شرپسند عناصرنے سویڈن کے شہراسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے دروازوں اوردیواروں پرنازیوں کی علامت بنائی ہیں۔
سویڈن کی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اس اسلام مخالف اقدام میں ملوث عناصرکوتلاش کرنے کے لیے اپنی تحقیقات کا آغازکردیا ہے۔
اسٹاک ہوم کی اس مسجد کےعہدیداروں نے کہا ہے کہ شرپسند عناصرکی جانب سے ہردومہینوں کے دوران دھمکی آمیز ایمیلز اورایس ایم ایس موصول ہوتے ہیں۔
قابل ذکرہے کہ سویڈن کی کل آبادی نوے لاکھ ہے جن میں تقریبا پانچ لاکھ مسلمان ہیں۔
یادرہے کہ سویڈن میں مہاجرین کے مخالف گروپوں نے ان دنوں اس ملک میں اسلام مخالف سرگرمیوں میں اضافہ کررکھا ہے۔
۲۰۱۱ء میں شدت پسند عیسائی" اینڈرس برویک" نے مسلمانوں کے خلاف ایک دہشتگردانہ حملہ کیا تھا جس میں بہت سے سویڈنی شہری مارے گئے تھے۔
یادرہے کہ ۲۲دسمبرکو تقریبا سولہ ہزارسویڈنی شہریوں نے اسٹاک ہوم کے نواح میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔
سازشی مذاکرات کی ناکامی ، امریکہ کا اعتراف
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے صیہونی حکومت اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان ساز باز مذاکرات کے بے نتیجہ رہنے کا اعتراف کیا ہے۔ جان کیری نے ہفتے کے روز رام اللہ میں فلسطینی انتظامیہ کے اعلی مذاکرات کار صائب عریقات کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ابھی تک فلسطینی اور اسرائیلی فریق مذاکرات کے بارے میں ابتدائي اتفاق رائے تک نہیں پہنچے ہیں۔ اعلی فلسطینی مذاکرات کار صائب عریقات نے بھی اس پریس کانفرنس میں کہا کہ ابھی ساز باز مذاکرات کے راستے میں بڑی رکاوٹیں موجود جنہیں ہٹایا جانا ضروری ہے۔
فلسطینی انتظامیہ کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے کہا ہے کہ فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے ساتھ ملاقات میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے کسی بھی جزئی اور مرحلہ وار راہ حل کو مسترد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمود عباس نے اس ملاقات میں قدس دارالحکومت کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے اور صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے غیرقانونی ہونے کے ساتھ ساتھ تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر زور دیا ہے۔اس موضوع پر عالمی امور کے تجزیہ نگار راشد احد کا کہنا ہے۔ انٹرویو سننے کیلئے کلک کیجئے۔
جان کیری نے ہفتے کے روز گزشتہ دو روز کے دوران دوسری بار فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس سے ساز باز مذاکرات کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ فلسطینی انتظامیہ اور صیہونی حکومت کے درمیان ساز باز مذاکرات صیہونی کالونیوں کی تعمیر کی وجہ سے کئي سال منقطع رہنے کے بعد امریکہ کی ثالثی سے جولائی دو ہزار تیرہ میں دوبارہ شروع ہوئے تھے۔
ان مذاکرات کے بے نتیجہ رہنے کا اعلان ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے کہ جب امریکہ نے حالیہ مہینوں کے دوران ان مذاکرات میں پیشرفت کے سلسلے میں وسیع پیمانے پر پروپیگنڈا کیا تھا۔
لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ امریکی پروپیگنڈے کا پول کھل گیا اور ظاہر ہو گیا کہ امریکہ کی نئی سرگرمیوں سے نہ صرف ساز باز مذاکرات تعطل سے نہیں نکل سکے بلکہ امریکہ خاص طور پر جان کیری کی جانب سے صیہونی حکومت کی بڑھتی ہوئی جانبداری اور حمایت پر فلسطینیوں نے سخت اعتراضات کیے ہیں۔
واضح رہے کہ ان اعتراضات کا دائرہ فلسطینی انتظامیہ تک بھی پھیل گيا ہے اور محمود عباس کی جانب سے جان کیری کی بعض تجاویز کی مخالفت کا بھی اسی تناظر میں جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ بلاشبہ امریکی اس مرتبہ اپنے اقدامات کے ذریعے بحران فلسطین کو صیہونی حکومت کے حق میں ختم کرنا چاہتے ہیں۔ امریکی تجاویز میں آزاد فلسطینی ریاست کے لیے جو شرائط رکھی گئی ہیں ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عملی طور پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام نہیں چاہتے اور یہ تجاویز ایک آزاد ریاست سے میل نہیں کھاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے فلسطینی ان تجاویز کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔
تجزیہ نگارراشد احد کے خیال میں امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کی وسیع پیمانے پر حمایت اور اس حکومت کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنا علاقے میں اس ناجائز حکومت کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کے جاری رہنے میں اہم کردار کا حامل ہے اور یہ متضاد پالیسی کبھی بھی فلسطینی عوام اور گروہوں کی نظروں سے پوشیدہ نہیں رہی ہےاور اس کی حماس اور جہاد اسلامی نے ہر سطح پر مخالفت کی۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی رائے عامہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کی ھمہ جانبہ حمایت سے جہاں اسرائیل ، فلسطین قضیئے میں امریکہ غیر جانبدار نہیں رہا اورفلسطینی رہنما وں کا اعتماد امریکہ سے اٹھ گیا ہے۔ وہیں اسرائیل حد سے زیادہ گستاخ ہو گیا اور امریکہ کے فوجی ماہرین کی موجودگی میں اسرائیل نے سازشی مذاکرات کے موقع پر جمعہ کے روز جدید میزائل سسٹم ایرو 3 کا دوسری بار مشترکہ طور پر بحیرہ روم کی فضا میں تجربہ کیا اس میزائل سسٹم کا گزشتہ سال فروری میں کیا جانے والا پہلا تجربہ صیہونی اور امریکی حکام کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکا تھا۔جبکہ فلسطینی حکام کے ساتھ امریکی وزیرخارجہ کے نئے دور کے مذاکرات کے آغاز کے ساتھ ہی فلسطینی علاقوں میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر میں توسیع کا اعلان اور اس میزائل سسٹم کا تجربہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ صیہونی حکومت حتی فلسطینی فریق کے ساتھ مذاکرات کے دوران بھی اشتعال انگیز اقدامات سے گریز نہیں کرتی رہی اور یہ تمام عوامل سازشی مذاکرات کی شکست کا باعث بنے ۔
چین کی ایک مسجد میں بھگدڑ سے 14 افراد جاں بحق
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایک مسجد میں بھگدڑ مچنے سے کم سے کم 14 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
بھگدڑ کا یہ واقعہ چین کے شمال مغربی علاقے ننگزيا میں پیش آیا۔ واقعے میں کم سے کم دس افراد شدید زحمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں چار کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔یہ واقعہ اتوار کو اس وقت پیش آیا جب مسجد میں ایک اجتماع کے دوران روایتی لنگر تقسیم کیا جا رہا تھا۔
مقامی انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس واقعے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔جس علاقے میں بھگدڑ کا وقعہ پیش آیا ہے اس قصبے کا نام ضجی بتایا گیا ہے اور یہ گویوان شہر سے ساٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔