
Super User
غزہ پر ممکنہ حملے کے مقابلے کے لئے فلسطین کی آمادگی
فلسطین کی منتخب عوامی حکومت کے کابینہ کے سیکریٹری نے غزہ پر ہرقسم کے ممکنہ حملے کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی حکومت کی مکمل آمادگی پر تاکید کی ہے۔ " عبدالسلام صیام " نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی منتخب عوامی حکومت نے غزہ پر ممکنہ حملہ اور کسی بھی قسم کی بحرانی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے سماجی و سیکورٹی پلان تیار کرلیا ہے۔ فلسطین کی منتخب عوامی حکومت کے کیبنٹ سیکریٹری " عبدالسلام صیام " نے اسی طرح اعلان کیا کہ فلسطین کی حکومت ، ملکوں اور مختلف عالمی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کو غزہ کے ظالمانہ محاصرے سے باخبر رکھے ہوئے ہے اور انہوں نے بھی ان رابطوں کے دوران غزہ کے محاصرے کی شدید الفاظ میں مخالف کی ہے۔ اس فلسطینی عہدیدار نے غزہ کے عوام کی بنیادی ضروریات کو مھیہ کیئے جانے کے لئے ایک سیکریٹریٹ کے تشکیل کے حوالے سے فلسطین کی عوامی حکومت کے اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا فلسطین کے عوام کی مشکلات کے حل کے لئے عالمی سطح پر کوئی اقدام انجام نہیں دیا گیا ہے اور غزہ میں بجلی کا بحران جوں کا توں باقی ہے اور فلسطین کی عوامی حکومت غزہ کے بحران کو حل کرنے کے لئے اپنی تمام توانائيوں کو بروئے کار لارہی ہے۔
پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں کے خلاف نیویارک میں مظاہرہ
نیویارک کی عوام نے اس شہر میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کی عمارت کے سامنے جمع ہوکر پاکستان میں امریکہ کے ڈرون طیاروں کے حملوں کو فوری طور پر بند کیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتجاجی مظاہرین نے امریکہ کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ، پاکستان میں امریکہ کے ڈرون حملوں کہ جس میں اس ملک کے عام شہری منجملہ خواتین و بچے بھی بڑی تعداد میں مارے جاتے ہیں کو فوری طور پر بند کیئے جانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرین نے اسی طرح امریکی صدر باراک اوباما سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قسم کے ڈرون حملے کہ جو پاکستان کی ارضی حاکمیت و قومی سلامتی پر سوالیہ نشان لگارہے ہیں کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کریں احتجاجی مظاہرین نے اس موقع پر امریکہ کے ڈرون حملوں کہ عام شہریوں و بچوں کے قتل عام پر منتج ہوتے ہیں کی مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کو بین الاقوامی قوانین کے خلاف قرار دیا۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے سامنے ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے اس عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل بان کی مون سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان میں امریکہ کے ڈرون طیاروں کے حملوں کو رکوانے کے لئے قدم بڑھائیں۔ یادرہے کہ ایمینسٹی انٹرنیشنل ہیومین رائٹ واچ نے بھی حال ہی میں اپنی ایک مشترکہ رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ امریکی حکام کو پاکستان و یمن میں ڈرون طیاروں کے حملوں کے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد منجملہ خواتین و بچے ہلاک و زخمی ہوئے ہیں کی وجہ سے جنگی مجرم قراردیا جائے۔
انگولا: دسیوں مساجد بند اور متعدد تباہ
انگولا میں اسلامی برادری کے ایک عہدیدار نے اس ملک کی حکومت کی جانب سے انگولا کے 18 صوبوں میں دسیوں مسجدوں کو بند اور کئی دیگر کو تباہ کیئے جانے کی خبر دی ہے۔ اسکائی نیوز نے ڈیوڈ گا کے حوالے سے رپورٹ دی ہے انگولا کی حکومت نے اس ملک کے تقریبا 90 ہزار مسلمانوں پر ظلم روا رکھتے ہوئے اس ملک کی دسیوں مسجدوں کو بند اور کئی دیگر کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے ، اس ملک کی حکومت نے مساجد کی غیر قانونی تعمیر کا بہانہ بناکر ان مساجد کو تباہ کیا ہے ، انگولا کی حکومت درحقیقت اس ملک میں اسلام کے بڑھتے ہوئے رواج کو روکنا چاہتی ہے۔ یہ ایسی صورت حال میں ہے کہ انگولا کے وزیر خارجہ " جارج چیکوٹی " نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں اس ملک میں اسلام پر پابندی لگائے جانے سے مربوط خبروں کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی کہ انگولا کا بنیادی آئین تمام ادیان کی آزادی کا دفاع کرتا ہے اور اس قانون کے مطابق تمام دینی و مذہبی ادارے اس قانون کے معیار کے مطابق عمل کریں تاکہ ان کو سرکاری سطح پر تسلیم کرلیا جائے۔ انگولا میں اسلام پر پابندی کے لئے اس ملک کی حکومت کے اقدامات سے مربوط خبروں کے منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی عالمی ذرائع ابلاغ میں انگولا کی حکومت کے خلاف تنقیدوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ یاد رہے کہ بعض اخبارات و نیوز ویب سائٹوں نے انگولا کے صدر " جوزہ اڈوڈ ڈو ڈوس سانٹوس " اور اس ملک کے وزیر ثقافت"رزاکروزاسیلفا" کے حوالے سے اعلان کیا تھا کہ اس ملک میں بہت جلد تمام مساجد کو بند کردیا جائے گا۔
افغانستان: ایک اور ڈرون مار گرایا گیا
افغانستان میں ایک اور ڈرون طیارے کو مارگرایا گیا ہے۔ پریس ٹی وی نے اپنی بریکنگ نیوز میں اعلان کیا کہ افغانستان کے مشرق میں صوبے ننگرہار میں ایک امریکی ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق امریکی ڈرون مار گرانے کی ذمہ داری طالبان گروہ نے قبول کرلی ہے۔ اس خبر کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔ یہ ایسی صورت میں ہے کہ آج صبح صوبے نورستان میں امریکی ڈرون طیارے کے تازہ ترین حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ افغانستان کی حکومت و عوام بارہا امریکی ڈرون طیاروں کے حملوں کو اس ملک کی قومی حاکمیت کے خلاف سمجھتے ہیں۔ دوسری جانب افغان حکام نے پاکستان کی سرزمین سے افغانستان کے مشرق میں 20 مارٹر گولے داغے جانے کی خبر دی ہے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے کنڑ کے سیکورٹی کمانڈر " عبدالحبیب سید خیل " نے آج صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ گذشتہ رات پاکستان کی سرزمین سے اس ملک کے مشرقی علاقوں میں 20 مارٹر گولے داغے گئے ہیں۔ یہ اعلان ایسی صورت حال میں کیا گیا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے آج کابل کا دورۂ کیا اور افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی ہے۔
مصر ميں اکيس خواتين کو گيارہ سال قيد کي سزا
عدالت نے مرسي کي حامي ان اکيس خواتين پر دہشت گرد تنظيم کي رکن ہونے کي بھي فرد جرم عائد کي ہے ، جبکہ ٹريفک کے نظام ميں خلل ڈالنے اور اسکندريہ شہر ميں مظاہرے کا اہتمام کرنے جيسے جرائم ميں بھي ان خواتين کو ملوث قرارديا گيا ہے -
مرسي کي حامي جن اکيس خواتين کو سزا سنائيي گئي ہے ان ميں سات کي عمر اٹھارہ سال سے کم ہے اس لئے انہيں بچوں کے جيل ميں بھيجا جائے گا -
دوسري طرف عدالت نے اخوان المسلمين کے چھے رہنماؤں کو بھي مظاہروں ميں فساد پر اکسانے کے جرم ميں پندرہ سال قيد کي سزا سنائي ہے - ان لوگوں پر غائبانہ طور پر مقدمہ چلايا گيا -
دريں اثنا سرکاري ميڈيا نے خبردي ہے کہ محمد مرسي کے حامي سترہ مذہبي رہنماؤں کو غربيہ قصبے سے گرفتار کيا گيا ہے.
مساجد امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کیلئے مرکز کی حیثیت رکھتی ہیں
امام جمعہ اصفہان آیت اللہ سید یوسف طباطبائی نے کہا کہ مساجد معاشرے میں موجود برائیوں کے خلاف دفاعی مورچے کا درجہ رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرتی بگاڑ کو ختم کرنے میں مساجد کا اہم کردار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مساجد امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا مرکز ہیں۔ لوگوں کو ان مراکز سے فیض حاصل کرنا چاہئے اور مساجد سے مربوط علماء کو بھی اپنا کردار ادا کرتے ہوئے معاشرے میں موجود برائیوں کی نشان دہی اور نیک کاموں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔
انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ ایران میں مساجد بخوبی اپنا فریضہ ادا کررہی ہیں۔
خطیب جمعہ تہران: مغرب جنیوا معاہدے کے تحت پابندیوں کا خاتمہ کرے
خطیب جمعہ تہران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں کہا کہ پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ مذاکرات کرنے سے ایران کاھدف عالمی طاقتوں سے ایران کے ایٹمی حقوق کے احترام اور انہیں تسلیم کروانا تھا۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے جینوا میں پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ مذاکرات میں ایران کی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات میں ایران کا واحد ہدف ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام اور ایٹمی حقوق کو تسلیم کروانا تھا۔ خطیب جمعہ تہران نے کہا کہ بعض مغربی ملکوں اور صیہونی حکومت کے ان پروپگينڈوں کے برخلاف کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے ایران نے کبھی بھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرنےکی کوشش نہیں کی اور نہ ہی کررہا ہے بلکہ علاقے کے امن و سکیورٹی کے پیش نظر ہرطرح کے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی پیداوار اور ان میں پھیلاو کا مخالف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے گذشتہ چونتیس برسوں میں یہ ثابت کردیا ہےکہ علاقے کا امن و امان اسکی اولین ترجیح ہے اور تاریخ میں ایسا کوئي ثبوت نہیں ملے گا کہ ایران نے کسی ہمسایہ ملک یا کسی بھی ملک پر جارحیت کی ہے۔ خطیب جمعہ تہران نے ایران اور پانچ جمع ایک کے مذکرات میں صیہونی حکومت کی رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت ایسے عالم میں ایران پر جو عظیم تہذیب وتمدن کا حامل ہے علاقے میں بدامنی پھلانے کا الزام لگاری ہے جبکہ مقبوضہ فلسطین میں اسکے غیر انسانی اقدامات سے علاقے اور ساری دنیا میں اسکے خلاف شدید نفرت پائي جاتی ہے۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ جینوا معاہدے کے مطابق اب مغرب کو چاہیے کہ وہ ایران پر عائد شدہ غیر منطقی پابندیوں کا خاتمہ کردے تاکہ اس سے زیادہ اھل عالم کے سامنے اس کی عھد شکنی اور دروغگوئي برملا نہ ہو۔.
جنیوا معاہدہ سے خطہ میں امن قائم ہوگا، علامہ سید ساجد علی نقوی
شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے جنیوا معاہدہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن و استحکام مذاکرات کے ذریعے قائم ہوسکتا ہے، معاہدے سے خطہ میں امن قائم ہوگا، پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدہ کو بھی جلد پایہ تکمیل تک پہنچا کر توانائی بحران کا خاتمہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمہوری ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے ہونیوالے جنیوا معاہدہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنیوا معاہدہ نہ صرف خوش آئند اقدام ہے بلکہ اس معاہدے سے خطے میں امن قائم ہوگا اور طویل عرصے سے جاری جمود کا خاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور جنگ و جدل کا نہیں بلکہ مذاکرات کا ہے اور ٹیبل ٹاکس کے ذریعے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے بعد خطہ میں جو کشیدگی یا تشویش پائی جاتی تھی، اس کے اثرات بھی کسی حد تک کم ہوجائینگے۔ علامہ ساجد علی نقوی نے پاک ایران گیس پائپ لائن کے حوالے سے کہا کہ پاکستان اس وقت توانائی بحران کا شکار ہے جبکہ دونوں ممالک میں طے پانے والا معاہدہ نہ صرف غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے بلکہ پاکستان کو اس وقت توانائی کے متبادل ذرائع کی ضرورت ہے، اس لئے اس معاہدہ کو حتمی شکل دی جائے، تاکہ ملک میں توانائی کا بحران ختم ہوکر خوشحالی کا دور آسکے اور عوام کی بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گیس لوڈ مینجمنٹ سے جان چھوٹ سکے۔
امریکہ کی افغانستان کو دھمکی
امریکہ نے افغانستان کو دھمکی دی ہے کہ اگر کابل واشنگٹن سکیورٹی معاہدے پر جلد از جلد دستخط نہ ہوئے تو امریکہ افغانستان سے اپنے اور نیٹو کے فوجی نکال لے گا۔
تسنیم نیوز کے مطابق حال ہی میں امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس نے کابل کا دورہ کرکے افغانستان کو دھمکی دی تھی کہ اگر افغانستان سکیورٹی معاہدے پر دستخط نہیں کرتا ہے تو وہ جلد ہی مکمل طرح سے افغانستان سے اپنے فوجی نکال لے گا۔ سوزان رائس نے کابل کے دورے میں افغاں حکام سے کہا ہےکہ آئندہ برس صدارتی انتخابات کے بعد سکیورٹی معاہدے پر دستخط نہيں کئے جاسکتے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آئندہ برس سکوریٹی معاہدے پر دستخط کئےجانے کی صورت میں امریکہ کے پاس افغانستان سے فوجیوں کونکالنے کے علاوہ کوئي اور چارہ نہیں رہے گا اور ممکنہ طور پر دوہزار چودہ کے بعد افغانستان میں فوجی موجودگي کے پروگرام کوبھی حتمی شکل نہیں دی جاسکتی ہے۔ واضح رہے صدر حامد کرزئي نے کہا ہے کہ جب تک رہائشی علاقوں پر امریکہ کے حملے ختم نہیں ہوتے وہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے۔ صدر کرزئي نے کہا کہ جب تک صدر اوبامہ ان کی شرایط قبول نہیں کرتے وہ معاہدے پردستخط نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے گذشتہ دس دنوں میں رہائيشی علاقوں پر حملے کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ لویہ جرگہ کے فیصلوں کا احترام نہیں کرتا۔ گذشتہ اتوار کو افغانستان کے لویہ جرگہ نے کابل واشنگٹن سکیورٹی معاہدے کو منظوری دی تھی۔
اسلامی ملبوسات کی وسیع پیمانے پر خریدوفروخت
جدید دنیا میں نت نئے فیشن متعارف ہورہے ہیں جس پر ہر ملک میں کھربوں ڈالر فیشن وغیرہ پر خرچ ہوئے ہیں۔ مارکیٹ میں اسلامی فیشن کے عنوان سے تیار کردہ ملبوسات کی خرید و فروخت میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔
عالمی اقتصادی مرکز نے بتایا کہ آئندہ سال تک اسلامی ملبوسات کی خرید و فروخت 322 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ اس رپورٹ کو سامنے رکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ اسلامی ملبوسات کی تیاری اور خریدوفروخت نے صنعت کی شکل اختیار کرلی ہے۔ جن ممالک میں اسلامی ملبوسات کی زیادہ خرید و فروخت ہوئی ہے ان میں پاکستان، ایران، سعودی عرب، انڈونیشیا، مصر اور ترکی شامل ہیں۔