Super User

Super User

ایران، نئے منتخب صدر روحانی کی رہبر معظم سے ملاقاتحسن روحانی نے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ہے۔

ایرانی عوام کے نو منتخب صدر حسن روحانی نے کل رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی اور مختلف امور پر گفتگو کی۔ اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے حسن روحانی کے لۓ توفیق الہی کی دعا کرتے ہوئے ان کو ضروری ہدایات دیں۔

واضح رہے کہ ایران کے گیارہویں صدارتی انتخابات میں حسن روحانی ایک کروڑ چھیاسی لاکھ تیرہ ہزار تین سو انتیس ووٹ حاصل کر کے ایران کے نۓ صدر منتخب ہوئے ہیں۔

ایران میں چودہ جون کو صدارتی انتخابات منعقد ہوئے تھے جن میں ایرانی عوام نے بھر پور شرکت کر کے سیاسی کارنامہ سرانجام دیا تھا۔

مذہبی منافرت اور فرقہ واریت کی کوششیں بزدلانہ عملحزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ آج اسلامی تحریک مزاحمت کیخلاف ایک وسیع، عالمی اور منظم پروپیگنڈے کا آغاز ہوا ہے جس کا ہدف ملک میں محب وطن لوگوں کو پیچھے دھکیلنے اور خائن لوگوں کو محب وطن بناکر آگے لانے کا ہے۔

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے ولادت باسعادت حضرت ابولفضل العباس ع کی مناسبت سے ویڈیو لنک کے توسط سے تین شہروں دیر قانون بعلبک اور بیروت میں بیک وقت خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام میں تکفیری گروہ قتل، ذبح اور چھری پھیرنے کے اقدامات کررہے ہیں، ان کی کوشش ہے کہ اب مذہبی منافرت اور فرقہ واریت کا کارڈ استعمال کریں، جن کے پاس منطق اور عقل نہ ہو وہ ایسا ہی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ معروف عربی ٹی وی چینلز اسی طرح انٹرنیٹ اخبارات سب میں یہی صورت حال ہے لیکن مذہبی منافرت اور فرقہ واریت کی یہ کوششیں بزدلانہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے مسئلے میں ہم دو سال سے کہتے آئے ہیں اور کوشش کی ہے کہ مذاکرات سے حل ہو اور ہم اب بھی یہی چاہتے ہیں۔

انہوں نے شام میں اسلامی تحریک مزاحمت کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ اس بحران میں ہم آخری تھے جو عملی طور پر اور انتہائی محدود پیمانے پر وارد ہوئے ہیں کیونکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ شام میں امریکہ اور اسرائیل ایک ایسے وسیع ایجنڈے کو نافذ کرنا چاہتے ہیں جس سے نہ صرف وہ شام بلکہ خطے میں فلسطین سمیت متعدد اہم مسائل کو اپنے حق میں کرنا چاہتے ہیں، ہمیں اس ایجنڈے کا مکمل ادراک ہے اور یہ ایجنڈا پورے خطے کو تباہ و برباد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس امریکی اسرائیلی اور تکفیری ایجنڈے کے خلاف جس قسم کی بھی قربانی دی جائے وہ درست اور صحیح ہے۔

انہوں نے ایران میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں کہا کہ ایرانی عوام کو انتخابی عید کی خوشی مبارک ہو، جہاں ملک کی سب سے بڑی قیادت ولی فقیہ بھی ایک عام شہری کی طرح صرف ایک ووٹ کا حق رکھتا ہے۔

قائداعظم ریزیڈینسی پر حملوں کی مزمتکوئٹہ سے رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین،جماعت اسلامی،مسلم لیگی دھڑوں اور پیپلز پارٹی نے کل رات قائداعظم ریزیڈینسی پر حملوں کی جہاں بانئ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی کے آخری ایام گذارے تھے مزمت کرتے ہوئے حکومت سے واقعہ کی فوری تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ کل رات ڈیڑھ بجے مسلح دھشتگردوں نے قائداعظم ریزیڈینسی پر حملہ کیا،حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک اہلکار جبکہ جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔ لیویز کے اہلکار دھشتگردوں کوتلاش کررہے ہیں۔

ڈی پی او کے مطابق عمارت کے ارد گرد 6 بم ملے ہیں جن کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریزیڈینسی پر ایک ریموٹ کنٹرول اور 3 ٹائم ڈیوائسز سے حملہ کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 4 سے 5 تھی۔ انہوں نے کہا کہ زیارت میں فائر بریگیڈ کی سہولت موجود نہیں تھی اس لیے آگ بجھانے میں تاخیر ہوئی۔

رہبر معظم نے گیارہویں صدارتی انتخابات میں بیلٹ بکس نمبر 110 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا

۲۰۱۳/۰۶/۱۴ -

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےگیارہویں صدارتی انتخابات اور شہری و دیہی کونسلوں کےچوتھے انتخابات کی ووٹنگ شروع ہونے کے ابتدائی اوقات میں حسینیہ امام خمینی (رہ) میں بیلٹ بکس نمبر 110 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اعیاد شعبانیہ کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور انتخابات میں عوام کی مؤثر، بر وقت اور ہمہ گیر شرکت کو عظیم اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام شوق و نشاط اور ولولہ کے ساتھ انتخابات میں شرکت کریں اور جان لیں کہ قوم کی سعادت اور ملک کی سرنوشت انتخابات میں ان کی وسیع پیمانے پر شرکت سے وابستہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کے دشمنوں ، معاندین اورمخالفین کی طرف سے منفی اور گمراہ کن پروپیگنڈے کی وجہ سے ملک کی سرنوشت میں عوام کی شرکت کو بہت ہی مؤثر قراردیتے ہوئے فرمایا: دشمنوں نے عوام میں مایوسی اور ناامیدی پیدا کرنے کی بہت تلاش و کوشش کی کہ عوام ووٹ ڈالنے کے لئے حاضر نہ ہوں اور انھوں نے اس ہدف کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ذرائع ابلاغ کی خرابکاری سے بھی آگے قدم بڑھا دیا اور اس مرتبہ دشمن محاذ سے وابستہ مغربی سیاستداں بھی انتخابات میں عوام کی شرکت کی مخالفت کررہے ہیں ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی انتخابات کو قبول نہ کرنے کے امریکی حکام کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام کے لئے دشمن کی نظر کی کوئی اہمیت نہیں ہے ایرانی عوام نے ہمیشہ خود ہی تشخیص دیا ہے کہ اسے کس چیز کی ضرورت ہے اور ملک کی مصلحت کس چیز میں ہے اورایرانی قوم نے اسی اساس پر انتخاب کیا ہے اور انتخاب کرےگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صدارتی انتخاب کے سلسلے میں عوام کو پہلی فرصت اور ابتدائی اوقات میں ووٹ ڈالنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: میرے قریبی رشتہ داروں کو بھی میرے ووٹ کے بارے میں کوئی پتہ نہیں ہے اور عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے انتخاب کےسلسلے میں تحقیق کریں۔

رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے شہری اور دیہی کونسلوں کے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: میں نےشہری اور دیہی کونسلوں کے انتخابات میں 31 افراد کو رائے دی ہے ان میں سے بعض کو قریب سے پہچانتا ہوں اور بعض کو ایک معتمد فہرست کی بنیاد پر انتخاب کیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات کے نتیجہ کو عوام اور ملک کے لئے مادی و معنوی خير و برکت اور سعادت کا باعث قراردیا اور انتخابات منعقد کرانے والے اہلکاروں کو سفارش کرتے ہوئے فرمایا: عوام کی رائے امانت اور حق الناس ہےجو بیلٹ بکس اور ووٹ شمار کرنے والے اہلکاروں کے ہاتھ میں ہے لہذا اس سلسلے میں بہت زیادہ دقت کرنی چاہیے۔

رہبر معظم کا گیارہویں صدارتی انتخابات کے کامیاب انعقاد کے بعد قوم و منتخب صدر کے نام پیغام

۲۰۱۳/۰۶/۱۵ -

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کے گیارہویں صدارتی انتخابات اور شہری و دیہی کونسلوں کے چوتھے انتخابات میں عوام کی ولولہ انگيز اور بھر پور شرکت پر عوام کا سپاس و شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے نام اہم پیغام صادر کیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں انتخابات میں ایران کے غیور اور مؤمن عوام کی وسیع اور بھر پور شرکت کی طرف اشارہ کیا اور انتخابات میں عوام کی عظيم شرکت کو دشمنوں و حاسدوں کے پروپیگنڈے اور ان کی بیہودہ تبلیغات کے سحر کوباطل کرنے اور عوام کی دینی عوامی حکومت پر صادقانہ تاکید اور ان کےسیاسی رشد و نمو کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: انتخابات میں حقیقی معنی میں ایران کی عظيم قوم کامیاب ہوئی ہے قوم نے اللہ تعالی کے فضل و رکم سے مضبوط اور استوار قدم اٹھایا اور اپنے ناقابل تسخير گوہر، اور مصمم و بانشاط چہرے ، ایمان سے لبریز اور امید سے سرشار دل کو نمائش کے طور پرپیش کیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ملت عزیز ایران!

24 خرداد مطابق 14 جون ، جمعہ کے دن انتخابات میں ولولہ انگیز سیاسی جہاد ایک عظیم اور شاندار امتحان تھا جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کا پختہ،مصمم ، پرعزم اور امید افزا چہرہ دوستوں اور دشمنوں کے سامنے ایک بار پھر نمایاں ہوا، عوام کے اندر سیاسی بصیرت ،سیاسی رشد و نمو اور دینی عوامی حکومت پر اصرارایک درخشاں اور تابناک حقیقت ہے جسے آپ نے انتخابات میں بھر پور شرکت کرکے ایک بار پھر عملی طور پر پایہ ثبوت تک پہنچا دیا اور اس طرح آپ نے دشمنوں اور حاسدوں کےبیہودہ اور گمراہ کن پروپیگنڈے کا سحر باطل کرنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اسلامی نظام کے ساتھ ایران اور ایرانی قوم کے مضبوط و مستحکم تعلق کو آپ کے عظیم رزم و جہاد نے تمام بد نیت افراد کے سامنے نمایاں کردیا جنھوں نے سیکڑوں سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی سازشوں کے ذریعہ اس مقدس اعتماد اور پاک تعلق کو توڑنے اور اسےکمزور کرنے کی بھر پورکوششیں کیں۔

ایران کی غیور و بہادر قوم نے کل کے انتخابات میں سامراجی اور تسلط پسند طاقتوں کی نفسیاتی جنگ کے مقابلے میں عظیم ظرفیت ،متانت، خردمندی اور عقلمندی کا بہترین اور شاندار ثبوت پیش کیا۔ اور اپنے ملک، اپنے قومی مفادات، اور اپنے امید افزا مستقبل کو بیمہ کردیا۔

کل کے انتخابات میں ایرانی قوم حقیقی معنی میں کامیاب ہوئی ہے اور اللہ تعالی کی مدد و نصرت سے اس نےمضبوط اور استوار قدم اٹھایا اور اپنے ناقابل تسخير گوہر، اور مصمم و بانشاط چہرے اور ایمان و امید سے سرشار اور لبریز دل کو نمائش کے طور پرپیش کیا۔

میں خدا وند علیم و حکیم کی رحمت اور اس کے لطف و کرم کے سامنے عجز و انکسار اور خضوع و خشوع کے ساتھ اپنی پیشانی اس کی بارگاہ میں شکر و سپاس کے لئے خم کرتا ہوں اور اپنے آپ کو اور آپ کو اس عظیم نعمت کی قدر و قیمت جاننے کے لئے اللہ تعالی کا شکر و سپاس ادا کرنے کی سفارش کرتا ہوں اور حضرت ولی عصر امام زمانہ (عج) کی خدمت میں مخلصانہ سلام پیش کرتا ہوں۔ عزیز قوم اور منتخب صدر جناب حجۃ الاسلام آقائ حاج سیخ حسن روحانی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کی اور قوم کے ہر فرد کی خدمت میں چند نکات پیش کرتا ہوں:

1 : اب جبکہ سیاسی رزم و جہاد بروز جمعہ 24 خرداد مطابق 14 جون کو ایرانی قوم اور اسلامی جمہوری نظام کی فتح و کامیابی کے ساتھ سرانجام کو پہنچ گیا ہے لہذا اب رقابت کے ولولہ انگیز ایام اور ہفتوں کو باہمی تعاون اور دوستی میں تبدیل کرنا چاہیے اور رقیب امیدواروں کے حامیوں کو حلم و بردباری، متانت و دانائی کے ساتھ اپنا شائستہ کردار ادا کرنا چاہیے اور ہر ایسے احساس، رفتار ، گفتار ، خوشی اور مسرت سے پرہیز کرنا چاہیے جو شان و عظمت اور انسانی شرافت و کرامت کے خلاف ہو اور عوام کے احساسات کے ساتھ بد نیت افراد کو کھیلنےکا موقع نہیں دینا چاہیے، انھیں پلید اہداف تک پہنچنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے اور دشمنوں کی سازشوں کو غیر مؤثر بنانے اور ملک کی سلامتی کے لئے قومی اتحاد و یکجہتی پر خاص توجہ مبذول کرنی چاہیے کیونکہ قومی اتحاد، اسلامی نظام کابہترین پشتپناہ ہے۔

2 : منتخب صدر پوری قوم کے صدر ہیں، اور سب کو چاہیے کہ وہ بڑے اہداف تک پہنچنے کے لئےصدر اور ان کے ساتھیوں کا بھر پور تعاون کریں اور ان کی متعہد حکومت جن منصوبوں اور پروگراموں پر کام کرنا چاہتی ہے سبھی اس میں ان کے ساتھ مخلصانہ مدد اور تعاون پیش کریں۔

3 : اب ہفتوں کی باتیں سننے کے بعد کام اور عمل کی باری ہے منتخب صدر کے پاس سرکاری طور پر ذمہ داری سنبھالنے تک اچھی خاصی فرصت باقی ہے اور اس سے انھیں بہترین استفادہ کرنا چاہیے اور صدارتی عہدے کے آغاز پر جن اہم اور عظيم کاموں کو انجام دینے کی ضرورت ہے ان کو کسی وقفہ کے بغیر شروع کردینا چاہیے۔

4 : دوسرے صدارتی امیدواروں کی شرکت اور ان کی تلاش و کوشش کے بغیر انتخاباتی جہاد کو عملی جامہ پہنانا ممکن نہیں تھا اور میں ان تمام افراد اور شخصیات کا مخلصانہ طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے اس میدان مین قدم رکھا اور لوگوں کے اندر شوق و ولولہ پیدا کرنے کے سلسلے میں تلاش و کوشش کی ، میں انھیں دعوت دیتا ہوں کہ وہ انقلاب اسلامی کے مختلف میدانوں میں اپنا بھر پورنقش ایفا کریں۔

5 : میں پوری قوم، بالخصوص مراجع عظام، علماء اعلام، سیاسی، ثقافتی اور یونیورسٹی کی ممتاز شخصیات کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے ایک بار پھر تاریخی اور یادگار واقعہ رقم کرنے میں اپنا گرانقدر اور اہم نقش ایفا کیا۔ میں صدارتی انتخابات اور شہری اور دیہی کونسلوں کے انتخابات منعقد کرانے والے اہلکاروں بالخصوص وزارت داخلہ و گارڈین کونسل کے اہلکاروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے صبر و تحمل کے ساتھ اس سلسلے میں زحمات برداشت کیں اور اس سنگين بوجھ کو مکمل امانتداری کے ساتھ منزل مقصود تک پہنچایا اور سکیورٹی اہلکاروں اور ان کا تعاون کرنےوالےتمام اداروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے ملک بھر کے دوردراز علاقوں میں اس عظیم واقعہ کی حفاظت کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کو حسن و خوبی کےساتھ انجام دیا ،اور اللہ تعالی کی بارگاہ سےان کے لئے اجر و ثواب طلب کرتا ہوں۔

6 : قومی ریڈیو و ٹی وی کے اہلکاروں ، ہنرمندوں اور ماہرین کا شکریہ ادا کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں جنھوں نے اپنی خلاقانہ تدبیر کے ذریعہ صدارتی امیدواروں کے اہداف، افکار اور رجحانات کو صاف و صریح طور پر بیان کرنے اور دنیا کے سامنے اسلامی جمہوری نظام کی طاقت و قدرت کو آشکار اور نمایاں کرنے کے سلسلےمیں اہم کردار ادا کیا۔ اللہ تعالی کی بارگاہ سے ان کے لئے اجر و ثواب اور توفیق طلب کرتا ہوں۔

آخرمیں اللہ تعالی کی اس عظیم نعمت پر خضوع و خوشوع کے ساتھ اس کا شکر و سپاس ادا کرتا ہوں۔ حضرت امام (رہ) ، شہداء اور جانبازوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور ملک و قوم کے بہتر اوردرخشاں مستقبل کے لئے اللہ تعالی سے استدعا کرتا ہوں۔

السّلام علیکم و رحمه الله

سیّدعلی خامنه ای

25 خرداد ماه 1392 / مطابق 15 جون 2013 ء

حماس اورایران کے اختلافات کے پروپیگنڈے مستردفلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے اس تحریک ميں اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ تعلقات پراختلاف کے پروپیگنڈوں کومسترد کردیا ہے۔

رپورٹ کےمطابق تحریک حماس کےرہنما نے ایک بیان جاری کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کےساتھ تعلقات پراس تحریک میں کسی طرح کےداخلی اختلاف اور شام کی داخلی جنگ میں حماس کےجنگجؤں کی موجودگی کےدعووں کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی رپورٹوں اورخبروں سے صرف صیہونی حکومت کوفائدہ پہنچ رہا ہے۔

تحریک حماس نے اپنے اعلامیے میں تاکید کی کہ یہ تحریک اپنےاصولوں اوراقدار کی پابند ہے اوراس کےہتھیاروں کےنشانے پرصرف صیہونی حکومت ہے۔

ڈرون حملوں کاجواب سفارتی یا فوجی اقدامات سےامریکہ کی جانب سے پاکستان پر ہونے والے ڈرون حملوں اور اس ملک کی ارضی سالمیت کے خلاف جہاں اس ملک کی حکومت اور عوام نے احتجاج کیا ہے وھیں تحریک انصاف نے ڈرون حملوں کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔

اسلام آباد سے ھمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈرون حملے رکوانے کے لیے قرارداد کی منظوری دی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈرون حملے رکوانے کے لیے وفاقی حکومت فوری اقدامات کرے۔ تحریک انصاف نے ڈرون حملوں کے خلاف قرارداد کا مسودہ بھی قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا ہے، ا س میں کہاگیاہے کہ پاکستانی حدود میں ڈرون حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ پی ٹی آئی نے مطالبہ کیاہے کہ ڈرون حملوں کاجواب سفارتی ذرائع یا فوجی اقدامات سے دیاجائے۔

بنگلادیش: مظاہرے، تصادم، متعدد افراد زخمیبنگلادیش میں مظاہرین اورپولیس کےدرمیان تصادم میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہيں ۔

موصولہ رپورٹ کےمطابق بنگلادیش میں جماعت اسلامی نےمظاہرے کی کال دی تھی ۔ رپورٹ کےمطابق پولیس نے مظاہرین پر ربر کی گولیاں اور آنسوگیس فائرکئے۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے عدالت کی جانب سے دو اسلام پسندوں کو تین مہینے کی سزاسنائےجانے کےخلاف مظاہرے اور ہڑتال کااعلان کررکھا ہے۔

اور وہی ہے جس نے آسمان کی طرف سے پانی اتارا پھر ہم نے اس (بارش) سے ہر قسم کی روئیدگی نکالی پھر ہم نے اس سے سرسبز (کھیتی) نکالی جس سے ہم اوپر تلے پیوستہ دانے نکالتے ہیں اور کھجور کے گابھے سے لٹکتے ہوئے گچھے اور انگوروں کے باغات اور زیتون اور انار (بھی پیدا کئے جو کئی اعتبارات سے) آپس میں ایک جیسے (لگتے) ہیں اور (پھل، ذائقے اور تاثیرات) جداگانہ ہیں۔ تم درخت کے پھل کی طرف دیکھو جب وہ پھل لائے اور اس کے پکنے کو (بھی دیکھو)، بیشک ان میں ایمان رکھنے والے لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں، [6:99]

رہبرانقلاب اسلامی : اتحاد عالم اسلام کی اہم ضرورت

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتحاد کو عالم اسلام کی آج کی اہم ترین ضرورت قرار دیا اور تاکید فرمائی کہ دشمن کا اصلی منصوبہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا اور مغربی خفیہ اداروں کے منصوبوں کے ساتھ ہماہنگ ہوتے ہوئے اسلام دشمنی کو ہوا دینا ہے ۔ عید سعید بعثت کی مناسبت سے تھران میں اعلی حکومتی عہدیداروں اورمختلف ملکوں کے سفیروں اورشہداء کے اہل خانہ نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی ۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر عید سعید مبعث کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے موجودہ صورت حال میں امت اسلامیہ کی اہم ترین ذمہ داری ، ہوشیاری اور اپنے راستے اور دشمن کے منصوبہ کی مکمل شناخت قرار دیا اور فرمایا کہ دشمن کا اصلی منصوبہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا اور انہیں آپس میں دست وگریبان کرنا ہے ، اس بنا پر عالم اسلام کی اہم ترین ضرورت ، اتحاد و اتفاق قائم رکھنا اور باہمی تعاون اور ہمدلی ہے ۔ اس وقت دنیا بھر خاص طور پر شمالی افریقہ و مشرق وسطی کے اہم سوق الجیشی علاقے میں اسلامی بیداری کی بابرکت لہر نے ، اسلامی ملکوں کے مستقبل کو روشن کردیا ہے ۔ڈکٹیٹروں اور تسلط پسند حکومتوں کے حکمرانوں کی سالہاسال کی حکمرانی کے بعد ، قوموں نے ان حکومتوں اور ان کی حامیوں کی سازشوں کو بھانپتے ہوئے ، دو سال قبل سے مسلمانوں کے لئے ، حق پسندی اور سعادتمندانہ زندگی کے راستے کا انتخاب کرلیا ہے ۔ اسلامی بیداری کی لہر ، مصر کہ جو امریکہ و اسرائیل کے مفادات کے محافظ ملک کے عنوان سے معروف تھا شروع ہوئی اور مرحلہ وار علاقائی ملکوں منجملہ تونس اوربحرین تک پھیل گئی اور اسلامی بیداری کی اس لہر نے تسلط پسند نظاموں اور صہیونیوں کو وحشت زدہ کردیا ہے ۔ امریکہ و اسرائیل نے مصر کے انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی اس ملک میں اپنے مفادات کو خطرے میں دیکھتے ہوئے ، مصر کے عوامی انقلاب کو نقصان پہنچانے کے لئے ، ہر قسم کے حربے کو استعمال کیا ۔ اگر چہ دشمنان اسلام مصر اور دیگر ملکوں کے عوامی انقلاب کو کنٹرول کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ، لیکن مسلسل اس کوشش میں ہیں کہ خفیہ اداروں کے تعاون کے دائرے اور مختلف سازشوں کے ذریعے امریکی و صہیونی مخالف انقلابات کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کریں ۔ آج کے دور میں علاقے میں عوامی انقلابات کی لہر کے منظم ہونے کے ساتھ ہی ، صہیونیوں کے پالیسیوں کے خلاف احساسات میں اضافہ ہوگیا ہے اور قومیں ، مختلف عرب و افریقی ملکوں میں احتجاجی مظاہروں میں ، امریکہ اور اسرائیل کے خلاف اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے نعرے لگارہی ہیں ۔ مصر میں اسرائیل کے سفارت خانے پر حملہ ، مسلمانوں کے مشترکہ دشمن کے عنوان سے صہیونی حکومت کے خلاف عوامی تحریک کی صرف ایک مثال ہے ۔ عالم اسلام کے دشمن خاصطور پر امریکہ و اسرائیل نے اس موضوع کو سمجھتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کروانے کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرلیا ہے ۔ رہبر انقلاب اسلامی کے تعبیر کے مطابق ، دشمن کا اصلی منصوبہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کرنا ہے تاکہ امت اسلامیہ کی توجہ ، دشمنوں کے اصلی مراکز یعنی فاسدو خراب سرمایہ داری ، غاصب و خون خوار صہیونی حکومت اور اسی طرح اسلامی معاشرے کی ترقی و پیشرفت سے ہٹائی جائے۔اسی طرح اگر شام کے خود ساختہ بحران اور مصر ، تیونس ، لیبیا اور یمن کے عوامی انقلاب کے حوالے سے امریکہ و اسرائیل کی پالیسیوں کی شکست پر گہری نظر ڈالی جائے تو مسلمانوں کے خلاف ان کی واضح سازشوں کا پتہ چل جاتا ہے ۔شام سالہاسال سے اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی فرنٹ لائن پر ہے ، اور آج ایک میدان جنگ میں تبدیل ہوچکا ہے ۔ عالم اسلام کے دشمن ، مسلمان نما انتہا پسند گروہوں منجملہ القاعدہ نیٹ ورک سے وابستہ عناصر کو شام کے مختلف علاقوں میں بھیج رہے ہیں تاکہ مسلمانوں کے درمیان اختلافات پیدا کریں اور اپنی شرمناک سازشوں کو عملی جامہ پہنائیں ۔ اس صورت حال میں اسی طرح جیسے رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید فرمائی ہے