سلیمانی
آئی اے ای اے کے سربراہ کے دورہ اسرائیل سے ایجنسی کے اعتبار کو ٹھیس پہنچی،ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے آئی اے ای اے کے سربراہ کے دورہ اسرائیل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رافائل گروسی کے دورہ اسرائیل سے ایجنسی کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیل نے ایٹمی ہتیھاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو تسلیم نہیں کیا ہے، کہا کہ قابل افسوس ہے کہ بین الاقوامی ادارے کے ایک ذمہ دار عہدیدار کی حیثیت سے ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے اس ایجنسی کے قانون سے بچنے کے لئے اس عالمی ادارے کو اسرائیل کے اختیار میں دے دیا ہے اور اس عالمی ادارے پر ایسے خود سرلوگوں کا قبضہ ہو گیا ہے جو مختلف طریقوں سے صرف مسائل و مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔
ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے قبل اسرائیل کا دورہ کیا اور وہاں صیہونی حکام خاص طور سے صیہونی وزیراعظم سے ملاقات و مذاکرات کئے۔ بعد ازاں رافائل گروسی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ایران میں ایجنسی کو پتہ لگنے والے اعلان نشدہ تین ایٹمی مراکز کے بارے میں تکنیکی نقطہ نظر سے تہران نے وضاحت پیش نہیں کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران کے خلاف آئی اے ای اے کی قرارداد کو مکمل طور پر سیاسی اور سوچی سمجھی سازش کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ اس قرارداد نے ایران اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر دی ہیں۔
سعید خطیب زادہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی ایجنسی کے غیر پیشہ ورانہ اور سیاسی اقدام کا ہر حال میں جواب دے گا اور اب تک جو مناسب ہوا ٹھوس قدم اٹھایا اور جواب دیا۔
انھوں نے ایٹمی معاہدے کے تحت کئے جانے والے ایران کے وعدوں سے متعلق بھی کہا کہ ایران نے اپنے وعدوں پر عمل درآمد کو روک دینے سے متعلق جو بھی قدم اٹھایا وہ مقابل فریقوں کے اقدامات کے جواب میں رہا ہے۔ چنانچہ اگر کل کو ویانا میں سمجھوتہ طے پاجاتا ہے تو ایران اپنے وعدوں پر پھر سے عمل کرنا شروع کردے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بہتر یہ ہوگا کہ مغرب ویانا میں معاہدے کو حتمی نتیجے پر پہنچانے پر توجہ مرکوز کرے۔
انھوں نے زور دے کر کہا کہ اگر امریکہ وہم و گمان اور قیاس آرائیوں سے باز آجائے تو ویانا سمجھوتہ کا حصول ممکن ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مختلف ملکوں کے اعلی حکام کے دورہ تہران کے بارے میں بھی کہا کہ عنقریب پاکستان کے وزیر خارجہ، ترکمنستان کے صدر اور آرمینیا کے پارلیمانی اسپیکر ایران کا دورہ کریں گے۔
ایرانی حجاج کا پہلا قافلہ مدینہ منورہ پہنچ گیا
ایرانی حجاج کا پہلا قافلہ جو ایک ہزار تین سو حجاج پر مشتمل ہے کل مدینہ منورہ پہنچ گیا۔
ایرانی حجاج مدینہ منورہ میں حضرت رسول خدا (ص) کے حرم مطہر اور جنت البقیع کی زیارت کرنے کے علاوہ رسول اللہ کے شہر کے معنوی فیوضات سے بھی فیضیاب ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس سال ایران کے 39 ہزار 600 حجاج 298 قافلوں کی صورت میں حج کی ادائیگی کا شرف حاصل کریں گے۔
امریکی دباؤ سے نمٹنے کا واحد راستہ مزاحمت و استقامت ہے: رہبر انقلاب
ونزوئلا کے صدر نکولس مادورو اور ان کے ہمراہ آئے وفد نے رہبر انقلاب اسلامی سے سنیچر کی شام ملاقات کی۔
سحر نیوز/ ایران: اس ملاقات میں آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکا کے دباؤ اور کثیر جہتی جنگ کے مقابلے میں ایران اور ونزوئلا کی استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: دونوں ملکوں کے کامیاب تجربے نے دکھا دیا کہ اس طرح کے دباؤ کے مقابلے کی واحد راہ مزاحمت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکا کے ساتھ سخت مقابلے اور ونزوئلا کے خلاف شروع کی گئي کثیر جہتی اور ہمہ گير جنگ میں ونزوئلا کی حکومت اور قوم کو فتحیاب قرار دیتے ہوئے صدر مادورو سے کہا: آپ کی اور ونزوئلا کی قوم کی استقامت قابل تعریف ہے کیونکہ یہ ایک قوم اور اس ملک کے رہبروں کی قدر و منزلت اور لیاقت کو بڑھاتی ہے اور آج ونزوئلا کے سلسلے میں امریکا کا نظریہ پہلے سے مختلف ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح حالیہ برسوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پیشرفت اور نئی ایجادات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ بڑے بڑے قدم ایسے حالات میں اٹھائے گئے ہیں کہ ایرانی قوم پر بڑی سنگین اور عدیم المثال پابندیاں اور دباؤ مسلط کیے گئے تھے اور خود امریکیوں نے اس کا نام، آخری درجے کا دباؤ رکھا تھا۔
انھوں نے زور دے کر کہا کہ ایرانی قوم کی استقامت، اس انتہائي دباؤ کی پالیسی کی شکست کا سبب بنی اور کچھ عرصے پہلے خود امریکا کے ایک بڑے سیاسی عہدیدار نے اسے "شرمناک شکست" سے تعبیر کیا تھا۔
آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا: ایران اور ونزوئلا کی اقوام کی استقامت اور کامیابی سے جو نتیجہ نکالا جا سکتا ہے وہ یہ ہے کہ دباؤ سے مقابلے کی واحد راہ، ڈٹ جانا اور مزاحمت کرنا ہے اور ساتھ ہی اسلامی جمہوریہ ایران اور ونزوئلا کی حکومت کے درمیان تعاون اور رابطوں کو پہلے سے زیادہ مستحکم اور قریبی بنایا جانا چاہیے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران اور ونزوئلا کے درمیان بیس سالہ تعاون کے دستاویز پر دستخط کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا: طویل المیعاد تعاون کا لازمہ، سمجھوتوں کو آگے بڑھاتے ہوئے انھیں منزل تک پہنچانا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران اور ونزوئلا کے قریبی اور گہرے تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: دونوں ملکوں کے، کسی بھی ملک کے ساتھ اس طرح کے قریبی تعلقات نہیں ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران نے ثابت کیا ہے کہ وہ خطرے کے موقعوں پر رسک لیتا ہے اور اپنے دوستوں کا ہاتھ تھامتا ہے۔
انہوں نے اسی طرح جناب مادورو کے صیہونزم مخالف موقف کو سراہتے ہوئے کہا: صیہونی حکومت کے خلاف کچھ عرصہ پہلے آپ نے جو موقف اختیار کیا تھا وہ بالکل درست اور شجاعانہ موقف تھا۔
اس ملاقات میں، جس میں صدر مملکت سید ابراہیم رئيسی بھی موجود تھے، ونزوئلا کے صدر نکولس مادورو نے امریکا کے ساتھ ونزوئلا کی قوم کے سخت مقابلے میں ایران کی حمایت کی قدردانی کی اور کہا: جب ونزوئلا کے حالات بہت سخت تھے اور کوئي بھی ملک مدد نہیں کر رہا تھا، اس وقت آپ مدد کے لیے پہنچے اور آپ نے ان حالات سے نکلنے میں ہماری مدد کی۔
انہوں نے حالیہ برسوں میں اپنے ملک کے سخت معاشی حالات کی تشریح کرتے ہوئے کہا: جیسا کہ آپ نے فرمایا، امریکیوں نے ایک تدریجی اور کثیر جہتی جنگ ہمارے ملک کے خلاف شروع کی تھی لیکن ہم استقامت اور پابندیوں سے حاصل ہونے والے مواقع سے استفادہ کر کے، امریکا کے حملے کا ہمہ گیر مقابلہ کرنے میں کامیاب رہے اور اب ونزوئلا کے حالات، پچھلے کئي برس کی نسبت بہتر ہیں۔
صدر مادورو نے اسی طرح تہران میں اپنے مذاکرات اور تعاون کے دستاویز پر دستخط کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم مختلف میدانوں خاص کر سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایران کے ساتھ تعاون کے لیے ایک واضح روڈ میپ تیار کر رہے ہیں۔
ونزوئلا کے صدر نے اسی طرح اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کا ملک، مسئلۂ فلسطین کو ایک مقدس انسانی موضوع سمجھتا ہے، کہا: اسی عقیدے کی وجہ سے صیہونی حکومت، موساد کے ذریعے وینیزويلا کے خلاف لگاتار سازشیں کر رہی ہے۔
قرآن کیا کہتا ہے/ وہ جنکا احترام توحید کی طرح اہم ہے
والدین کا احترام اسلامی اخلاق کا اہم ترین حصہ ہے ۔ ہماری مادی خلقت یا وجود انکے مرہون منت ہے اور وہ ہماری زندگی کا واسطہ ہے۔ اگر انسان کوئی بھی نیکی کرتا ہے تو اسکا شکریہ ادا کیا جاتا ہے اور جب والدین جن کے توسط ہم پیدا ہویے لہذا انکے ساتھ اچھائی اور انکا احترام بہت زیادہ سزاوار ہے۔
قرآن کریم چند آیاتوں میں والدین کی شکرگزاری کو توحید اور امربالمعروف اور نہی از منکر کے ساتھ یکجا بیان کرتی ہیں جن سے والدین کے احترام کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔
کیا جب ہم بڑھے ہوجاتے ہیں اور والدین کی مدد سے بے نیاز ہوتے ہیں اس وقت بھی انکی قدردانی لازمی ہے؟ کیا والدین جب بوڑھے ہوجاتے ہیں اور ہماری مدد کے قابل نہیں رہتے اس وقت بھی انکا احترام کرنا چاہیے؟
قرآن کریم ایک آیت میں اس حوالے سے کہتا ہے:«وَقَضَى رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا إِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ أَحَدُهُمَا أَوْ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُلْ لَهُمَا أُفٍّ وَلَا تَنْهَرْهُمَا وَقُلْ لَهُمَا قَوْلًا كَرِيمًا؛ اور تمھارے رب نے حکم دیا ہے: اسکے سوا کسی کی پرتش نہ کرو! اور ماں باپ سے نیکی کرو! اور جب ان میں سے کوئی ایک یا دونوں بوڑھاپے کو پہنچے توانکے ساتھ معمولی ترین بے احترامی نہ کی جایے، ان کے سامنے بلند بات نہ کرو اور انکے ساتھ احترام اور نرمی سے بات کرو!(اسراء،23).
احسان معاشرے میں اہم ترین نیکی شمار ہوتا ہے۔ والدین سے احترام مادی اور معنوی حمایت اور مدد دونوں میں شمار ہوتا ہے، رسول گرامی اسلام سے پوچھا گیا کہ کیا موت کے بعد بھی والدین سے احسان کیا جاسکتا ہے؟ فرمایا جی ہاں۔ نماز پڑھنے اور انکے لیے استغفار کرنے اور انکے وعدوں پر عمل اور انکے ذمہ واجب الادء کی ادائیگی سے اور انکے دوستوں کے احترام سے۔ (تفسير جمعالبيان).
صدر ایران کے بیان پر عالمی ذرائع ابلاغ کا رد عمل سامنے آگیا
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے اس بیان پر کہ ایران اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا اور اپنے موقف پر قائم ہے، عالمی میڈیا کا رد عمل سامنے آگیا۔
لندن سے شائع ہونے والے اخبار الشرق الاوسط نے صدر رئیسی کے اس بیان پر کہ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایران بورڈ آف گورنرز کی قرارداد کے بعد اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، کہا کہ ایران نے پہلے وارننگ دی تھی کہ اگر بورڈ آف گورنرز میں ایران کیخلاف قرارداد کی منظوری ہوجائے گی تو وہ جوابی کارروائی کرے گا۔
یورو نیوز نے ایران کے خلاف قرارداد کے نتائج کی وضاحت کیے بغیر، صرف بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے نگرانی والے کیمروں کو بند کرنے کے اسلامی جمہوریہ ایران کے اقدام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" کے حوالے سے کہا کہ اس اقدام سے جوہری معاہدے کو ایک "مہلک دھچکا" لگے گا۔
دبئی میں قائم العربیہ نیوز چینل نے اس قرارداد کی منظوری کے حوالے سے ایرانی صدر کے بیان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری کے بعد ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران خداکے کرم اور ایران کی عظیم قوم کے سہارے اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
فری یورپ ریڈیو نے ایرانی صدر کے ریمارکس کی عکاسی کی اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سیف گارڈ سے کیمروں کو غیر فعال کرنے کی تہران کی جوابی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ملک بھر میں جوہری مقامات سے نگرانی والے کیمرے ہٹا کر اپنے جوہری پروگرام کی نگرانی کے لیے آئی اے ای اے کی صلاحیت کو کم کر دیا ہے۔
اس میڈیا نے گروسی کے حوالے سے کہا کہ اگر تین سے چار ہفتوں کے اندر کیمرے واپس کرنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوتا ہے، تو یہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات کے لیے ایک مہلک دھچکا ہوگا۔
واضح رہے کہ صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے ایٹمی توانائی کی ایجنسی کی قرارداد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی عوام پر کوئی بھی اپنا زور نہیں چلا سکتا اور تہران اپنے اصولی اور جائز موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
آئی اے ای اے کی ایران مخالف قرار داد کے بارے میں صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے صدر ایران سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ قرارداد صیہونی حکومت کی شہ پر منظور کی گئی ہے، تاہم میں ہمیشہ کی طرح واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
صدر ابراہیم رئیسی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ، اس طرح کے اقدامات ایرانی قوم کو ترقی و پیشرفت سے نہیں روک سکتے اور آخرکار منہ زور طاقتوں کو اس قوم کے حقوق کو تسلیم کرنا ہی پڑیں گے۔
اربیل ڈرون حملے میں موساد کا اہم کمانڈر ہلاک
اربیل : عراق کے شہر اربیل میں گاڑیوں کے قافلے پر ڈرون حملے میں صیہونی خفیہ ایجنسی موساد کے قاتل دستے کیدون کا کمانڈر ایلاک رون ہلاک ہوگیا جبکہ موساد کے دوعہدیدار زخمی ہوئے اس سے قبل خبروں میں کہا گیا تھاکہ امریکی قونصل خانے پر ڈرون حملہ کیا گیا ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق حملہ قونصل خانے پر نہیں بلکہ نزدیکی ہائی وے پر ڈرون کے ذریعے کیاگیا۔ کارروائی میں کئی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا اور یہ حملہ پوری طرح کامیاب رہا ہے موساد کی ایک ٹیم ان گاڑیوں میں موجود تھی جو اس ڈرون حملے کا اصل ہدف تھیں۔ حملے میں موساد کا ایک سینئر عہدیدار ایلان روک ہلاک ہوا ہے، لبنان کے المیادین کے رپورٹر خالد اسکیف نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ عراقی ذرائع حملے میں صیہونی حکومت کے قاتل دستے کے کمانڈر ایلاک رون کی ہلاکت کی تصدیق کررہے ہیں ۔ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور اس حملے سے متعلق رپورٹوں پر صیہونی حکام کی جانب سے بھی ابھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے ۔عرب میڈیا اسے ایران کی انتقامی کارروائی قرار دے رہا ہے اس سے قبل عراق کے کتائب سیدالشہداء گروہ کے سربراہ نے کہا تھا کہ صیہونیوں نے عراقی کردستان کے علاقے میں بیس سے زیادہ اسٹریٹیجک اڈے قائم کررکھے ہیں
سلطان عرب و عجم حضرت امام رضا (ع) کی ولادت مبارک ہو
سحر نیوز/ایران: سلطان عرب و عجم حضرت امام رضا (ع) کی ولادت با سعادت کے موقع پر پورے اسلامی جمہوریہ ایران خاص طور سے مقدس شہروں مشہد و قم کی سڑکوں اور تمام مقدس و مذہبی مقامات کو نہایت خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا ہے آپ کے شیدائی محفل میلاد اور جشن کے پروگراموں میں شرکت کر رہے ہیں اور علمائے کرام اور ذاکرین عظام حضرت امام رضا علیہ الصلوات و السلام کے فضائل بیان کر رہے ہیں۔
مشہد مقدس میں آسمان امامت و ولایت کے آٹھویں درخشاں ستارے حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ الصلوات و السلام کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے حرم رضوی نور و سرور اور جشن و خوشی میں ڈوبا ہوا ہے۔ ہر طرف جشن و سرور کا سماں ہے، حرم مبارک کو انتہائی خوبصورتی کے ساتھ چراغاں کیا گیا ہے، ہر طرف نور ہی نور اور خوشی ہی خوشی ہے۔
دنیا کے دیگر ممالک خاص طور سے عراق، شام، لبنان، پاکستان، ہندوستان، بحرین، یمن اور دیگر ملکوں کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے جشن و سرور کا سلسلہ جاری ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں یکم ذی القعدہ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے یوم ولادت باسعادت سے گیارہ ذی القعدہ حضرت امام رضاعلیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت تک کے ایام کو عشرہ کرامت کے طور پر منایا جاتا ہے۔
گن کلچر، امریکا میں اسکول اور اسپتال کے بعد فیکٹری میں فائرنگ, 3 افراد ہلاک
واشنگٹن: امریکی ریاست میری لینڈ کی ایک فیکٹری میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔امریکی میڈیا کے مطابق ریاست میری لینڈ کی ایک فیکٹری میں ورکر نے فائرنگ کرکے اپنے 3 ساتھی ورکرز کوہلاک کردیا۔ پولیس سے فائرنگ کے تبادلے میں 23 سالہ حملہ آور بھی زخمی ہوگیا۔ حملہ آور کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا جس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ زخمی حملہ آور کو پولیس نے اسپتال منتقل کردیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔
اسرائیلی جرائم کی رپورٹ پر امریکا سیخ پا، اقوام متحدہ سے رپورٹ واپس لینے کا مطالبہ
واشنگٹن : اقوام متحدہ کے ادارے کی صیہونی جرائم سے متعلق رپورٹ پر امریکا سیخ پا ہوگیا اور اس نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے ذیلی ادارے کی اس رپورٹ کو واپس لیں جس میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے فلسطینیوں پر نسل پرستانہ نظام مسلط کردیا ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نیکی ہیلی نے کہا کہ امریکا اس رپورٹ سے ناراض ہے ایک ایسے ادارے کی طرف سے جس کے ارکان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے اس طرح کا پروپیگنڈہ غیر متوقع نہیں ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر اسرائیل مخالف رویّہ اپنانے کا الزام لگایا اور اس بات کا اعلان کیا کہ وہ امریکا کی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے اقوام متحدہ میں اسرائیل کا بھرپور دفاع کریں گی۔ واضح رہے کہ مغربی ایشیا کے لئے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن نے بدھ کو اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے ایک نسل پرستانہ نظام قائم کرکے فلسطینیوں پر مکمل طور پر تسلط قائم کرلیا ہے۔
ایران کا بورڈ آف گورنز میں قرارداد کی منظوری پر رد عمل؛ مناسب کاروائی کریں گے
ارنا رپورٹ کے مطابق، آئی اے ای اے میں ایرانی مشن کے سربراہ کے بورڈ آف گورنرز میں ملک کیخلاف قرارداد کی منظوری پر موقف درج ذیل ہیں؛
ایران سے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کی درخواست کے موضوع پر امریکہ کے ساتھ ساتھ تین یورپی ممالک کی مجوزہ قرارداد کا جائزہ لینے کے دوران جسے بورڈ آف گورنرز میں 30 موافق، 2 مخالف (چین اور روس) اور 3 رائے دینے سے پرہیز (پاکستان، لیبیا، بھارت) کی ووٹوں سے منظوری دی گئی۔
آئی اے ای اے میں ایرانی مشن کے سربراہ "محمد رضا غائبی" نے بورڈ آف گورنرز کے بعض رکن ممالک کی جانب سے سیاسی طور پر محرک اور متعصبانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے، بورڈ آف گورنرز کے ممبران کو اس حوالے سے ایران کا موقف یاد دلایا۔
انہوں نے قرارداد کی منظوری سے قبل کہا کہ کہ گزشتہ 20 سالوں میں آئی اے ای اے کے سب سے زیادہ گہرے معائنے ایران میں کیے گئے ہیں، اور صرف 2021 میں، دنیا بھر میں آئی اے ای اے کے 22 فیصد معائنہ ایران میں کیے گئے ہیں۔ جبکہ؛ ایران دنیا بھر میں عالمی جوہری ادارے کی کل جوہری تنصیبات کا صرف 3 فیصد کا مالک ہے۔
غائبی نے اس بات پر زور دیا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی رپورٹ میں مذکور مقامات سے متعلق الزامات، صہیونی ریاست کی فراہم کردہ غلط معلومات پر مبنی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آئی اے ای اے کی حالیہ رپورٹ میں جو اضافہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے غیر ضروری تباہی پیدا کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں، جب کہ ایران کو اس رپورٹ میں بنیادی خدشات اور ابہام ہیں اور ڈائریکٹر جنرل نے مذاکرات جاری رکھنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے حالانکہ اس کے برعکس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
ایرانی سفارتکار نے ممالک کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس قرارداد کے حامیوں کی طرف سے ایسا راستہ اختیار کرنے کے اقدام پر سخت افسوس کا اظہار کرتا ہے جس کا تکنیکی میدان کے حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ ایک جانبدارانہ، غیر پیشہ ورانہ اور سیاسی ایجنڈے کا نتیجہ ہے اور حمایت کرنے والے ممالک سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ جوہری معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر عمل کریں اور معاملات کو مزید پیچیدہ نہ بنائیں۔
غائبی نے کہا کہ ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی موجودہ سطح مثالی ہے اور جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے حتمی مذاکرات جاری ہیں۔ یہ بورڈ آف گورنرز اور اس کے اراکین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کے وسیع تعاون اور جوہری معاہدے کے انجام کی حفاظت کریں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا گخ ہمیں ان لوگوں کے خلاف متحد ہونا ہوگا جو خالص سیاسی رعایتوں کے حصول کے لیے اس کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، اور یہ ذمہ داری اکیلے ایران کے کندھوں پر نہیں ہے، اور یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کیونکہ اگر یہ اپنے راستے سے باہر نکلے تو ہم سب سے زیادہ منفی اثرات کا شکار ہوں گے؛ لہذا ہم رکن ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیں، جس کا مقصد بعض رکن ممالک کے سیاسی ایجنڈے پر عمل درآمد ہے۔
نیز انہوں نے مجوزہ قرارداد کی منظوری کے بعد اس قرارداد کی شدید مذمت اور رد کرتے ہوئے آئی اے ای اے کے رکن ممالک کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کے مسلسل وسیع تعاون کے پیش نظر، ایران کو قرارداد کی منظوری کے ذریعے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کی دعوت دینا بے معنی اور مایوس کن ہے۔
غائبی نے یہ نوٹ کیا کہ کہ قرارداد کی منظوری اس دعوے کا ثبوت ہے کہ کچھ ممالک کے دباؤ اور سیاسی نظریات ایجنسی کے کام کے تکنیکی پہلو پر قابو پا چکے ہیں۔ اور یہ قرارداد حفاظتی نظام اور عدم پھیلاؤ کے نظام میں آئی اے ای اے کی ساکھ اور سالمیت کے لیے ایک ویک اپ کال ہے، اور یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ تحفظات کے شعبے میں آئی اے ای اے کے ساتھ مخلصانہ اور وسیع تعاون کو کچھ ممالک کی سیاسی مرضی اور دباؤ کی وجہ سے نقصان پہنچا ہےیہ ایجنسی کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جسے اس کے سب سے اہم فیصلہ ساز ادارے؛ یعنی بورڈ آف گورنرز نے مارا ہے۔
انہوں نے یہ واضح کرتے ہوئے کہ اس قرارداد کی منظوری ایران کو آئی اے ای اےکے ساتھ اپنے تعاون کی موجودہ اعلی سطح سے آگے بڑھنے کی ترغیب نہیں دیتی اور نہ ہی اسے اپنے اصولی موقف سے ہٹنے پر مجبور کرتی ہے۔
غائبی نے کہا کہ ایران اس قرارداد پر سخت افسوس کا اظہار کرتا ہے اور اس کے جواب میں مناسب اقدام کرے گا، جس کے نتائج اس قرارداد کے فراہم کنندگان اور حامیوں کو بھگتنا ہوں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران کو مثالی سطح کے تعاون کا مظاہرہ کرنے کے بعد اس طرح کے غیر منصفانہ اور سیاسی طور پر محرک رویے کا سامنا کرنا پڑتا ہے درحقیقت، ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ آئی اے ای اےسے متعلق اپنی پالیسی اور نقطہ نظر پر نظر ثانی کرے۔